Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ کا ہندوستان اور پاکستان کو کشیدگی کم کرنے کا مشورہ

Updated: May 01, 2025, 12:55 PM IST | Agency | Washington

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نےکہا کہ دونوں ممالک سے مسلسل رابطہ کیاجارہا ہے اوروزیر خارجہ ایک دو دن میں دونوں سے بات کریں گے۔

US State Department spokesperson Tammy Bruce. Photo: INN
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس۔ تصویر: آئی این این

امریکہ نے ہندوستان اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران صورتحال کو مزید خراب نہ کیا جائے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان اور ہندوستان دونوں سےمسلسل رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان سے کہا جارہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔ ایک سوال پر ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پاکستان اور ہندوستان کے وزرا خارجہ سے ایک دودن میںبات کریں گے۔ وہ دیگر قومی لیڈروں اور وزرائے خارجہ کی بھی حوصلہ افزائی کررہے ہیں کہ وہ بھی اس مسئلہ پر پاکستان اور ہندوستان سے رابطہ کریں۔ 
 محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ اس معاملے پر روزانہ کی بنیاد پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ پاکستان اور ہندوستان میں اپنے ہم منصب سے وزیر براہ راست بات کر رہے ہیں۔ 
 ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی قیادت کی موجودگی میں یقیناً پاکستان اور ہندوستان کیلئے وہ بات چیت اہم ہے۔ ایک اور سوال پر ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔ پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں سے نہ صرف وزارت خارجہ بلکہ کئی سطح پر رابطہ ہے اور فریقوں سے کہا جارہا ہے کہ وہ ذمہ دار ی سے تنازع کا حل نکالیں کیونکہ دنیا یہ صورتحال دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لمحہ سب سے اہم یہ ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کی بات چیت کا نتیجہ نکلے۔ 
انتونیوغطریس کا فوجی ٹکراؤ سے بچنے کی ضرورت پر زور
 اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے منگل کو پاکستان کے وزیر اعظم اورہندوستان کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی اور بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایسے فوجی ٹکراؤ سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا جس کے نتیجے میں المناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ انتونیو غطریس نے کشیدگی کم کرنے کی کوششوں میںاپنے کردار کی بھی پیشکش کی ہے۔ 
ہندوستان اقوام متحدہ میں بھی پاکستان کی سرزنش کرچکا ہے 
 پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ جیسی صورتحال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ ہندوستان نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ مجرموں کو ہر قیمت پر سزا ملے گی۔ اس کیلئے ہندوستان نے سفارتی پلیٹ فارم استعمال کرکے پاکستان کو بے نقاب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ واضح رہےکہ ہندوستان نے پیر کو اقوام متحدہ میں پاکستان کی سخت سرزنش کی تھی۔ ہندوستان نے واضح طور پر کہا تھاکہ پاکستان ایک ’سرکش ریاست ‘ بن چکا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ایک ایسا ملک ہے جو کسی بین الاقوامی اصول پر عمل نہیں کرتا اور اپنے پڑوسی ممالک کیلئے خطرہ ہے۔ 
 یہ بیان اقوام متحدہ میں ہندوستان کی نائب مستقل نمائندہ یوجنا پٹیل نے ’وکٹم آف ٹیررزم ایسوسی ایشن نیٹ ورک ‘ کے آغاز کے دوران دیا۔ اپنے بیان میں یوجنا پٹیل نے ۲۲؍ اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیا اور سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی طویل جدوجہد کا ذکر کیا۔ 
پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دیتا رہا ہے 
 یوجناپٹیل نے پاکستان کو ایک ‘سرکش ریاست’ قرار دیا اور اس کی دہشت گردی کو فروغ دینے والی پالیسیوں پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کا اعتراف کیا تھا۔ یوجنا پٹیل نے کہا کہ یہ اعتراف کسی کیلئے حیران کن نہیں ہے کیونکہ پاکستان کی دہشت گردی کو پناہ دینے کی تاریخ مشہور ہے۔ انہوں نے ۲۰۰۸ء کے ممبئی حملوں اور۲۰۱۹ء کے پلوامہ حملے جیسی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی پر حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ثبوت بھی پیش کئے۔ اس میں حملہ آوروں کے پاکستانی نژاد ہونے اور ان کی تربیت سے متعلق دستاویزات شامل تھے۔ دوسری طرف پاکستان اپنی پرانی دھن بجا رہا ہے۔ اس نے ان الزامات کی تردید کی۔ پاکستان کے جواد اجمل نے ایک بار پھر غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا۔ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی جانچ کی بات کہی ہے۔ پاکستان کا منصوبہ ایک بار پھر اس معاملے کو پیچیدہ بنانے کا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK