• Fri, 19 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ووٹ چوری کے لئے سافٹ ویئر کا استعمال؟

Updated: September 19, 2025, 10:24 AM IST | Agency | New Delhi

راہل گاندھی کا ایک اور سنسنی خیز انکشاف، مہادیوپورہ کے بعد آلند حلقے کی ووٹ چوری کا انکشاف کیا، کہا کہ جو کچھ کیا گیا وہ خصوصی سافٹ ویئر کے بغیر ممکن نہیں، ثبوت پیش کئے، دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن کو سب معلوم ہے اور چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار ووٹ چوروں کا بچاؤ کررہے ہیں۔

Rahul Gandhi presented more evidence of vote rigging during a press conference. Photo: PTI
راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران ووٹ چوری کے مزید ثبوت پیش کئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں  اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے نئی دہلی میں خصوصی پریس کانفرنس کے دوران  ووٹ چوری کے مزید ثبوت پیش کئے اوردعویٰ کیا کہ انتخابات میں ووٹروں کی فہرست میں منظم تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور کانگریس کے ووٹ جان بوجھ کر حذف کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انکشافات ٹھوس ثبوتوں پر مبنی ہیں اور ہائیڈروجن بم ابھی آنا باقی ہے، یعنی اصل دھاندلی کے ثبوت ابھی سامنے آئیں گے۔راہل گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر یہ سنسنی خیز  الزام لگایا کہ وہ اُن عناصر کا تحفظ کر رہے ہیں جو جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔  راہل نے وعدہ کیا کہ وہ عوام کے سامنے واضح ثبوت پیش کریں گے کہ کس طرح ووٹ شامل اور حذف  کئے جا رہے ہیں اور یہ سب کچھ سافٹ ویئر کے ذریعے منظم طریقے سے ہو رہا ہے اور الیکشن کمیشن کو سب معلوم ہے۔ راہل  نے کرناٹک کے آلند اسمبلی حلقے کی مثال پیش کی  جہاں۶؍ ہزار ۸۱۰؍ووٹ حذف کرنے کی کوشش کی گئی۔ راہل گاندھی کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے لیکن یہ معاملہ اتفاقاً سامنے آیا جب ایک بوتھ لیول آفیسر نے دیکھا کہ اس کے چچا کا ووٹ حذف ہو گیا۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ کسی پڑوسی یا غیرمتعلقہ فریق نے یہ کارروائی کی جبکہ نہ ووٹ ہٹانے والے کو معلوم تھا اور نہ ووٹ کے مالک کو۔انہوں نے کہا کہ آلند میں ۶؍ ہزار  سے زائد جعلی درخواستیں دائر کی گئیں، جنہیں اصل ووٹروں نے کبھی دائر نہیں کیا۔ اس کارروائی میں مختلف ریاستوں کے موبائل نمبرس استعمال  کئےگئے تاکہ مخصوص علاقوں میں کانگریس کے ووٹ نشانہ بنائے جائیں۔
   اس دوران راہل نے مزید مثالیں پیش کیں۔ گودابائی: کسی نے جعلی لاگ اِن کے ذریعے ۱۲؍ووٹ حذف کرنے کی کوشش کی لیکن یہ کارروائی رک گئی۔ گودابائی کو اس کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔سوریہ کانت: انہوں نے ۱۴؍منٹ میں ۱۲؍ووٹ حذف  کئے، جن میں ببیتا چودھری کا نام بھی شامل تھا جبکہ دونوں فریقین کو اس کا علم نہیں تھا۔ناگراج: صبح۴؍ بجے ان کے نمبرسے ۳۶؍سیکنڈ میں دو درخواستیں فائل کی گئیں، جو ایک عام شخص کیلئے ممکن ہی نہیں۔راہل گاندھی نے سوالات اٹھائے کہ یہ نمبر کس کے ہیں، یہ کیسے آپریٹ ہوئے، او ٹی پی کس نے جاری کیا اور یہ کارروائی کہاں سے کنٹرول کی گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ عمل سافٹ ویئر کے ذریعے انجام پایا اور زیادہ تر کانگریس کے ووٹ والے  بوتھ نشانہ بنائے گئے۔راہل گاندھی نے کہا کہ یہ انکشافات نوجوانوں کو یہ سمجھانے کے  لئے بھی اہم ہیں کہ انتخابات کس طرح منظم طریقے سے متاثر کئے جا رہے ہیں ۔یہ طریقہ جمہوریت کے  لئے انتہائی سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس کے خلاف عوام کو بیدار ہونا ہو گا  ورنہ ملک کی جمہوریت کو اسی طرح سے ختم کردیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK