Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوپی :تلہن کے رقبے میں اضافہ

Updated: July 25, 2025, 1:00 PM IST | Agency | Lucknow

ریاست میں تلہن کے رقبہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں۲۵ء۱؍گنا اضافہ ہوا ہے۔

The area under paddy, the main Kharif crop, has also increased. Photo: PTI
خریف کی اہم فصل دھان کی بوائی کا رقبہ بھی بڑھ گیا ہے۔ تصویر:پی ٹی آئی

اتر پردیش میں تلہن کے رقبہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں۱ء۲۵؍گنا اضافہ اس فصل کی طرف کسانوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔محکمہ زراعت سے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق رواں خریف سیزن میں ۲۱؍ جولائی تک تل، مونگ پھلی اور سویابین جیسی تمام اہم تیل والی فصلوں کی بوائی کے رقبے میں گزشتہ سیزن کے مقابلے میں تقریباً سوا گنا اضافہ ہوا ہے۔۲۰۲۴ء میں ان فصلوں کی بوائی کا کل رقبہ۲۵۰ء۳۳۲؍ ہزار ہیکٹر تھا جو ۲۰۲۵ءمیں بڑھ کر۱۴۴ء۵۶۷؍ ہزار ہیکٹر ہوگیا۔اس میں تل کے رقبہ میں ڈیڑھ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
  گزشتہ سال تل کا رقبہ۲۶ء۱۸۰؍ہزار ہیکٹر تھا جو رواں سال بڑھ کر۳۰۳؍ ہزار ہیکٹر ہو گیا ہے۔ ایک سال میں رقبہ میں یہ اضافہ اپنے آپ میں بے مثال ہے۔
 اسی طرح اس سیزن کی دیگر دو تلہن کی فصلوں مونگ پھلی اور سویا بین کے زیر کاشت رقبہ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اسی عرصے کے دوران سویا بین کا رقبہ۱۲ء۳۴؍ ہزار ہیکٹر سے بڑھ کر۴۰؍ ہزار ہیکٹر تک پہنچ گیا۔ مونگ پھلی کا رقبہ بھی ۲۰۴؍ ہزار ہیکٹر سے بڑھ کر۲۱۸؍ ہزار ہیکٹر ہو گیا۔جہاں تک دالوں کی فصلوں کا تعلق ہے تو خریف سیزن کی اہم فصل ارہرہے۔ یہ سب سے زیادہ پسند کی جانے والی دال بھی ہے۔ اب اس کی بوائی کا وقت ہے۔ کچھ قسمیں ستمبر تک بوئی جاتی ہیں۔ اس لئے اس کا رقبہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق مقابلے کی مدت میں ارہرکی بوائی کا رقبہ۱۸۴؍ ہزار ہیکٹر سے بڑھ کر۲۷۳؍ ہزار ہیکٹر تک پہنچ گیا ہے۔ مونگ بھی ۳۰؍سے بڑھ کر۳۲؍ ہزار ہیکٹر تک پہنچ گئی۔
 خریف کی دیگر اہم فصلوں دھان اور مکئی کی بوائی کا رقبہ بھی بڑھ گیا ہے۔ دھان کا رقبہ۴؍ ہزار ۱۹۳؍  ہزار ہیکٹر سے بڑھ کر۵؍ ہزار ۵۴۶؍ اور مکئی کا رقبہ۶۳۶؍ ہزار ہیکٹر سے بڑھ کر۷۰۱؍ ہزار ہیکٹر ہو گیا ہے۔ کپاس کی طرف اتر پردیش کے کسانوں کی دلچسپی بھی بڑھ گئی ہے۔ اس کا رقبہ ۷؍ ہزار ہیکٹر سے بڑھ کر۱۸؍ ہزار ہو گیا ہے۔ اگر خریف کی فصلوں کے کل رقبہ کی بات کریں تو گزشتہ سال یہ تقریباً۶۵۷۴؍ہزار ہیکٹر تھا جو رواں سیزن میں بڑھ کر۸۲۶۲؍ہزار ہیکٹر ہو گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK