کاروبار کرنے میں آسانی اور نظم ونسق میں بہتری کی وجہ سے یوپی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پہلی پسند ہے۔
EPAPER
Updated: June 25, 2025, 10:57 AM IST | Agency | Lucknow
کاروبار کرنے میں آسانی اور نظم ونسق میں بہتری کی وجہ سے یوپی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پہلی پسند ہے۔
اترپردیش سرمایہ کاری کے معاملے میں ملک کی ترقی انجن کے طور پرمضبوطی سے ابھر رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق مالی سال ۲۶-۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے کل کیپیٹل ایکسپنڈیچر میں تنہا یوپی کی حصہ داری ۱۶ء۳؍فیصد رہنے کا امکان ہے۔ جو سبھی ریاستوں سے سب سے زیادہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کیپیٹل ایکسپنڈیچر سے مراد وہ رقم ہے جو حکومتیں مستقل اثاثے جیسے سڑکوں اور شاہراہوں، اسکولوں اور اسپتالوں وغیرہ کی تعمیر یا حاصل کرنے پر خرچ کرتی ہیں۔ سادہ الفاظ میں یہ وہ اخراجات ہیں جو حکومت مستقبل کی سہولت اور ترقی جیسے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے کرتی ہے۔
بینک آف بڑودہ کی طرف سے پیش کردہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، مالی سال ۲۶-۲۰۲۵ء میں ملک کی۲۶؍ ریاستوں کا کل سرمایہ خرچ۱۰ء۲؍لاکھ کروڑ روپے تک پہنچنے کا تخمینہ ہے جو گزشتہ مالی سال میں ۸ء۷؍لاکھ کروڑ روپے تھا۔ رپورٹ کے مطابق، اتر پردیش (۱۶ء۳؍فیصد)، گجرات(۹ء۴؍فیصد)، مہاراشٹر (۸ء۳؍ فیصد)، مدھیہ پردیش (۸ء۱؍فیصد) اور کرناٹک(۷ء۶؍ فیصد) مل کر ملک کے کل خرچ کا۵۰؍ فیصد سے زیادہ خرچ کریں گے۔
ان اعدادو شمار میں اترپردیش کا نام سرفہرست ہونا اس بات کا اشارہ ہے کہ ریاست میں انفراسٹرکچر اور صنعتی ترقی کی رفتار تیز ہے۔ پچھلے مالی سال ۲۵-۲۰۲۴ء میں بھی یوپی میں سب سے زیادہ کیپیٹل خرچ۱۶ء۹؍ فیصد تھا۔ اس کے بعد مہاراشٹر (۱۰ء۹؍فیصد)، گجرات(۸ء۱؍ فیصد)، مدھیہ پردیش (۷ء۵؍ فیصد) اور ادیشہ (۶ء۴؍ فیصد) کا نمبر آتا ہے۔
اسٹریٹجک منصوبہ بندی، سرمایہ کار کانفرنسیں، لاجسٹک ہبس کی تعمیر، ایکسپریس وے اور ہوائی اڈے اور پچھلے کچھ سالوں میں شروع کئے گئے دیگر میگا پروجیکٹس نے ریاست کو سرمایہ کاری کے لحاظ سے ملک میں مقبول بنایا ہے۔ یوپی انڈسٹریل ڈیفنس کوریڈور، انٹرنیشنل فلم سٹی، میڈیکل کالجوں کی تعمیر اور گنگا ایکسپریس وے جیسے میگا پروجیکٹ بھی اس کی نمایاں مثالیں ہیں۔ کاروبار کرنے میں آسانی اور نظم ونسق میں بہتری کی وجہ سے یوپی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پہلی پسند بن گیا ہے۔
حکام کے مطابق گلوبل انویسٹرز سمٹ ۲۰۲۳ء کے دوران موصول ہونے والی بھاری سرمایہ کاری کی تجاویز اب عمل میں آ رہی ہیں جس سے ریاست کے سرمائے کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومت کی مشترکہ کوششوں سے یوپی کو بجٹ مختص کرنے، پروجیکٹوں کی منظوری اور مالی امداد میں بڑا فروغ ملا ہے۔ اس سے صحت، تعلیم، بنیادی ڈھانچے اور شہری ترقی جیسے شعبوں میں سرمائے کے اخراجات کو نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق۲۶-۲۰۲۵ء میں ۲۶؍ ریاستوں کی کل وصولیاں ۱۰ء۶؍ فیصد بڑھ کر۶۹ء۴؍ لاکھ کروڑ روپے ہونے کا اندازہ ہے۔ اس میں محصولات کی وصولیوں میں ۱۲ء۳؍ فیصد اور سرمائے کی وصولیوں میں ۶ء۶؍ فیصد اضافہ متوقع ہے۔