Inquilab Logo

اترپردیش: ایس آئی ٹی کی ہند نیپال سرحد پر قائم ۱۳؍ ہزار مدارس بند کرنے کی سفارش

Updated: March 09, 2024, 5:53 PM IST | Lucknow

اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کی جانب سے غیر قانونی مدارس کی تحقیقات کیلئے تفویض کردہ ایس آئی ٹی ‏نے تقریباً ۱۳؍ ہزارایسے مدراس بند کرنے کی سفارش کی۔ مدارس کی جانب سے عطیات دہندہ کے نام اور عطیات کا منبع ظاہر کرنے میں ناکامی کے بعد اس کے غلط استعمال کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

غیر قانونی مدارس کی تحقیقات کے کیلئے تفویض کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی)‏نے تقریباً ۱۳؍ہزارایسے اداروں کو بند کرنے کی سفارش کی ہے، جن میں سے بڑی تعداد نیپال کی سرحد کے ساتھ ملتی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکومت کو جمع کرائے گئے نتائج میں مالی تضادات اور خلیجی ممالک سے عطیات کے ممکنہ غلط استعمال کا الزام لگایا گیا ہے۔ 
ایس آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق،’’تجویز کردہ ۱۳؍ہزار مدرسوں کی اکثریت، کل ۷؍ اضلاع میں قائم ہیں، جن میں مہاراج گنج، شراوستی اور بہرائج شامل ہیں، جو نیپال کی سرحد پر واقع ہیں۔ ہر سرحدی ضلع میں ایسے۵۰۰؍ سے زیادہ مدارس ہیں۔ 
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیاہے کہ ’’جب ان کے مالیات کے بارے میں سوال کیا گیا تو بہت سے مدارس آمدنی اور اخراجات کا تفصیلی ریکارڈ فراہم کرنے سے قاصر تھے جس سے شبہ پیدا ہوتا ہے کہ ممکنہ طور پر غیر قانونی ذرائع سےعطیات حاصل کئے گئے ہیں۔‘‘ 
مزید برآں، ان مدارس کیلئے عطیات کے منبع کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ’’ زیادہ تر مدارس نے دعویٰ کیا کہ تعمیرات کو عطیات سے قائم کیا گیا ہے لیکن وہ عطیہ دہندگان کی شناخت ظاہر نہیں کر سکے۔‘‘
’’ابتدائی تحقیقات کے بعد، سرحدی علاقے کے مدارس میں تقریباً ۱۰۰؍ کروڑ روپے کے ممکنہ عطیات سے متعلق خدشات پیدا ہوئے تھے۔ اس کے نتیجے میں، یوپی حکومت نے تمام مدارس کی جامع تحقیقات کی ہدایت دی ہے۔‘‘
’’ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ اس تحقیقات سے پہلے، یوگی حکومت کے ذریعہ کرائے گئے ایک سروے میں ریاست میں کام کرنے والے ۸؍ہزار ، ۵۰۰؍ غیر تسلیم شدہ مدارس کے ساتھ۱۶؍ہزار ، ۵۰۰؍ ،۱۳؍ تسلیم شدہ مدارس کی نشاندہی کی گئی۔ 
  سروے کے دوران موصول ہونے والی متعدد شکایات کے بعد سرحدی علاقوں کے مدارس پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ غیر ملکی امدادکے غلط استعمال کے الزامات کے بعد ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔  اہلکار نے مزید کہا’’نیپال کی سرحد سے متصل علاقوں میں غیر تسلیم شدہ مدارس کی قابل ذکر تعداد دریافت ہوئی ہے جس کی وجہ سے حکومت کی طرف سے سخت جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK