Inquilab Logo

اتراکھنڈ: یوٹیوبر کا قرآن مجید کی بےحرمتی کا ویڈیو وائرل، مسلمانوں میں غم و غصہ

Updated: May 28, 2024, 9:18 PM IST | Haridwar

ہریدوار، اتراکھنڈ میں ’’’ایکس مسلم سمیر‘‘ نامی ایک شخص کا قرآن مجید کی بے حرمتی کا ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہا ہے۔ جس کے سبب مسلمانوں میں شدید غم و غصہ ہے۔ متعدد صارفین نے پولیس سے سمیر کی گرفتاری کی مانگ کی ہے۔ تاہم، پولیس کا کہنا ہے کہ سمیر ہریدوار میں نہیں ہے اور اس ضمن میں غلط معلومات شیئر نہ کی جائیں ۔

After filing a complaint at the Muslim Police Station. Image: X
مسلمان پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروانے کے بعد۔ تصویر: ایکس

اتراکھنڈ پولیس اور ہریدوار پولیس نے آج  کہا کہ ہریدوار میں قرآن مجید کی بے حرمتی نہیں ہوئی اور جس یوٹیوبر نے قرآن مجید کا نسخہ نذر آتش کرنے کا ویڈیو پوسٹ کیا تھا، وہ روڑکی کے ہریدوار اور پاڈلی گرجر گاؤں کا رہائشی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب یوٹیوبر کے ایک مبینہ ویڈیو پر غم و غصہ پھوٹ پڑا جس کا نام سوشل میڈیا پر ’’سابق مسلم سمیر‘‘ (ایکس مسلم سمیر) ہے۔ اس نے ویڈیو میں قرآن مجید کے صفحات جلائے ہیں اور مقدس کتاب کی بے حرمتی کی ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا اور ناراض صارفین نے اتراکھنڈ پولیس سے یوٹیوب کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ انہیں یقین تھا کہ سمیر ریاست ہی میں کہیں رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ہارورڈ یونیورسٹی میں کونووکیشن تقریب میں ہند نژاد طالبہ کا غزہ سے اظہار یکجہتی

ہریدوار پولیس نے ایکس پوسٹ پر لکھا کہ ’’اس کیس میں، ایکس مسلم سمیر گزشتہ تقریباً تین سال سےپاڈلی گرجر نامی جگہ میں نہیں رہ رہا ہے، اور ہریدوار ضلع میں کہیں بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔ بغیر معلومات کے کیس شیئر کریں، ورنہ آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔‘‘ 
اسی طرح اتراکھنڈ پولیس نے تصدیق کی کہ روڑکی کے ہریدوار یا پاڈلی گرجر کے علاقے میں قرآن مجید کی بے حرمتی نہیں ہوئی ہے۔ تاہم، حکام نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ایسا کوئی اشتعال انگیز ویڈیوز شیئر نہ کریں۔
واضح ہو کہ پیر کو سوشل میڈیا پر ایکس مسلم سمیر کے خلاف پوسٹس کا سیلاب آگیا تھا۔ مبینہ ویڈیو میں یوٹیوبر قرآن مجید کی بے حرمتی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس کے بعد متعدد صارفین نے یوٹیوبر کے خلاف سختی کا مطالبہ کیا اور پولیس سے اسے گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ کچھ دیر بعد ’’ہیش ٹیگ اریسٹ ایکس مسلم سمیر‘‘ نے بھی ٹرینڈ کرنا شروع کردیا جس پر ۲۸؍ مئی کو ڈیڑھ بجے تک ۲؍ لاکھ سے زیادہ پوسٹس موصول ہوئیں۔

یہ بھی پڑھئے: قوم کو پائل کپاڈیہ پر فخر ہے، ان کے خلاف کیس واپس لیا جائے: ششی تھرور کی مودی سے اپیل

یوٹیوبر اپنی شناخت ایک سابق مسلمان کے طور پر کرتا ہے جس کے چینل کے ۲؍ لاکھ ۸۰؍ ہزار سبسکرائبرز ہیں۔ سمیر کا کہنا ہے کہ اس نے اپنا نام بدل کر سدھارتھ چترویدی رکھ لیا ہے۔ اپنے انسٹاگرام بایو میں وہ خود کو ایک سابق مسلم، سناتنی، انسانیت پسند اور آزاد سوچ رکھنے والا بتاتا ہے۔ چترویدی اسلام کے بارے میں اپنے اشتعال انگیز خیالات کیلئے جانا جاتا ہے اور وہ اکثر اپنے ویڈیوز میں مذہب سے متعلق موضوعات پر اشتعال انگیز اور جارحانہ تصویروں کا استعمال کرتا ہے۔ امسال جنوری میں اس کی ایک ای بک بھی جاری ہوئی تھی جس کا نام ہے، ’’فائیو اَن آنسرڈ کوسچینس اباؤٹ اسلام فرام قرآن۔‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK