• Tue, 23 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ حکومت بی ایم سی کی قیمتی زمینیں اپنے لاڈلے بلڈروں کو دلوا رہی ہے‘‘

Updated: September 23, 2025, 10:41 AM IST | Iqbal Ansari | Azad Maidan

پریس کانفرنس میں ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ کا الزام.

Varsha Gaikwad. Photo: INN
ورشا گائیکواڑ۔ تصویر: آئی این این

 پیر کو رکن پارلیمان اور ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ  نے راجیو گاندھی بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ریاستی حکومت پربدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’دیوا بھاؤ ‘ حکومت  نے شہریوں کی سہولت اور میونسپل ملازمین کیلئے  ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے کیلئے مختص کروڑوں روپے کی قطعہ ٔ  اراضی کو  اپنے پسندیدہ ڈیولپرسکو دینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور تمام اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر یہ کام کیا جا رہاہے۔  اسی  سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر جوہو علاقے میں ۸۰۰؍ کروڑ روپے کا میونسپل پلاٹ اپنے من پسند بلڈر کو دیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں   وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس  اور  میونسپل کمشنر نے اپنے دوست بلڈر کو  فائدہ پہنچانے کیلئے راتوں رات ایس آر اے  کے تحت ڈیولپمنٹ سے متعلق اپنا موقف  بدل لیا ہے۔
 ورشا گائیکواڑ نے ممبئی کی اراضی گھوٹالے کی عدالتی تحقیقات کرنے اور بدعنوان میونسپل افسران کے خلاف فوجداری کا مقدمہ درج کرنے مطالبہ کیا ہے۔اسی کے ساتھ  انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ دیویندر فرنویس جب اپوزیشن لیڈر تھے، اس وقت نے انہوںنے اسی قطعہ اراضی پر نجی ڈیولپر کے ذریعے ایس آر اے پروجیکٹ کی تعمیر کی مخالفت کی تھی اور خط بھی لکھا تھا اور آج جب وہ وزیر اعلیٰ ہیں ، یہ پروجیکٹ نجی بلڈر کو دینے کیلئے بلٹ ٹرین کی رفتار سے عمل آوری کیوں ہو رہی ہے؟ وزیر اعلیٰ کو اس تعلق سے اپنا موقف بدلنے کی وضاحت کرنا چاہئے۔
 ورشا گائیکواڑ نےکہا کہ ہماری ’ مہا یوتی سرکار مست ، ممبئیکر ماتر ترست!‘ نعرے کے تحت انسداد بدعنوانی مہم کے آغاز میں  ہم نے جوہو گلی میں بی ایم سی کے ملازمین کی ہاؤسنگ کیلئے ۴۸؍  ہزار ۴۰۷؍  مربع فٹ کے پلاٹ میں  بدعنوانی کو بے نقاب کیا تھا۔ مہادیو ریئلٹرس جوہو پرائیویٹ لمیٹڈ، جو کہ ایسپیکٹ انفراسٹرکچر اینڈ کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کاصد فیصد  ذیلی ادارہ ہے۔ آپ سب جانتے ہیں کہ یہ رئیل اسٹیٹ گروپ کس بی جے پی لیڈر اور بلڈر سے وابستہ ہے۔ جوہو میں پلاٹ سی ٹی ایس نمبر ۲۰۷، ۴۸؍ ہزار ۴۰۷؍ مربع فٹ کی انتہائی قیمتی قطعہ اراضی ہےجس کی قیمت خود بی ایم سی نے  ۸۰۰؍ کروڑ روپے بتائی ہے۔ یہ پلاٹ ممبئی  کے ڈی پی میں میونسپل ملازمین کی رہائش کیلئے مختص ہے  ۳؍ جولائی۲۰۲۵ءکو ریاست کے شہری ترقی کے محکمے نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں ڈی سی قوانین میں تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، جو اب نجی بلڈرز کو ایس آر اے پروجیکٹوں کو لاگو کرنے کی اجازت دیتے ہیں چاہے وہ پلاٹ عوام/ بی ایم سی کی خصوصی سہولیات کیلئے ہی مختص کیوں نہ ہو۔ اس جی آر نے مہادیو ریئلٹرس کیلئے جوہو میں اس پلاٹ کو تجارتی طور پر استعمال کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔  افسوس کی  بات یہ ہے کہ حکومت نے اس مجوزہ تبدیلی پر عوام سے تجاویز اور اعتراضات طلب کرنے کے لازمی عمل کے مکمل ہونے کا انتظار بھی نہیں کیا۔ یہ فیصلہ نہ صرف ممبئی کے ترقیاتی منصوبے کو خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ ممبئی میں ہر محفوظ، عوامی اور بی ایم سی کی ملکیت والے پلاٹ کے لئے ایک خطرناک مثال بھی قائم کرتا ہے۔ورشا گائیکواڑ نے پریس کانفرنس میں بدعنوانی کے تعلق سے دستاویزات بھی پیش کئے ۔
  اس پریس کانفرنس میں ممبئی کانگریس کے چیف ترجمان سریش چندر راج ہنس،سابق کارپوریٹرسفیان نیاز احمد ونو، محسن حیدر ، اشرف اعظمی، ببو خان، مہر محسن حیدر، اجنکیا یادو،  نظام الدین راعین  اور دیگر افراد موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK