Inquilab Logo

وسئی :۸؍ سالہ بچی کے قتل کے الزام میں ۱۵؍ سالہ پڑوسی اور اس کا باپ گرفتار

Updated: December 08, 2023, 9:26 AM IST | Divakar Sharma | Vasai

یہاں ۸؍ سالہ بچی کے قتل کے الزام میں پولیس نے ۱۵؍ سالہ لڑکے کو حراست میں لے لیا ہے ۔ وہ جالنہ فرار ہورہا تھا جسے میرا بھائندر وسئی ویرار پولیس نے پکڑا۔

The father of the minor accused who has been arrested. Photo: Hanif Patel
نابالغ ملزم کا باپ جسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تصویر:حنیف پٹیل

یہاں ۸؍ سالہ بچی کے قتل کے الزام میں پولیس نے ۱۵؍ سالہ لڑکے کو حراست میں لے لیا ہے۔ وہ جالنہ فرار ہورہا تھا جسے میرا بھائندر وسئی ویرار پولیس نے پکڑا۔ اس سے قبل پولیس نے ملزم کے باپ کوگرفتار کیا تھا۔ دونوں نے لاش کو دفن کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن علاقہ میں بچی کی گمشدگی کی وجہ سے کافی افراتفری تھی اور اسے تلاش کیا جارہا تھا اس لئے انہیں موقع نہیں مل پایا اور انہوں نے تھیلے کو بازو والے خالی کمرے میں رکھ دیا تھا جہاں سے بدبوآنے کے بعد لاش پائی گئی۔  لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں  بچی کے پورے جسم پر صرف چوٹوں اور زخموں کی وضاحت کی گئی ہے۔ تاہم مزید جانچ بھی کی جارہی ہے۔ ملزم کے باپ پر لاش کو ٹھکانے لگانے میں اپنے بیٹے کی  مدد کرنےکا الزام ہے۔
 نابالغ ملزم سے پوچھ گچھ میں پولیس کو معلوم ہوا کہ یکم دسمبر کو ملزم بچی کو گھسیٹ کر اپنے مکان کے اندر لے گیا یعنی کمرہ نمبر ۴ ۔ اس وقت بچی کے والدین اور بہن گھر سے دور تھے اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے ارادے سے اس کے منہ میں کپڑے کا ایک ٹکڑا ٹھونس دیا تھا۔ بعد میں اس نے اپنے ہاتھوں سےاس کا گلا گھونٹ دیا۔ کرائم برانچ کے ایک افسر نے بتایا کہ ملزم نے ہماری ٹیم کو مزید بتایا کہ لڑکی کی موت کے بعد بھی اس نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی۔ نابالغ کو اسی دن قتل کر دیا گیا تھا جس دن وہ لاپتہ ہوئی تھی یعنی یکم دسمبر کو لیکن ملزم نے اس بارے میں کسی کو نہیں بتایا۔ وہ ڈر گیا اور لاش کو ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بنانے لگا۔ اس نے پیلے رنگ کی پٹی سے لاش کی ٹانگیں باندھنے کے بعد اسے تھیلے میں ڈال دیا۔ پکڑے جانے سے بچنے کیلئے وہ بچی کی تلاشی مہم میں شامل ہوگیا تھا لیکن اسے ڈر بھی تھا۔ دو دن اس نے لاش کوچھپا کر رکھا۔۳؍ اور۴؍دسمبر کی درمیانی شب میں ملزم کے باپ نے دیکھا کہ اس کا بیٹا اکثر بوری کھولنے کیلئے اٹھتا ہے جس  کے بعد اسے اپنے بیٹی کی حرکت کا  پتہ چلا لیکن پولیس کو اطلاع دینے کے بجائے اس نے بیٹے کے ساتھ مل کر۴؍ دسمبر کی صبح لاش کو ٹھکانے لگانے کا فیصلہ کیا۔ چونکہ کمرہ نمبر ۵؍ خالی تھا اور اس کا دروازہ کھلا تھا،اس لئے باپ نے لاش کو وہیں دفنانے کا فیصلہ کیا۔۴؍ دسمبر کی صبح دونوں نے لاش کو اٹھایا اورکمرہ نمبر ۵؍ میں لاکر  دفن کرنے کیلئے گڑھا کھودنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے اپنا کام درمیان میں چھوڑ دیا اور اپنے کمرے میں واپس آگئے۔  بعد ازیں باپ نے اسے جالنہ جانے کا مشورہ دیاجس کے بعد نابالغ ملزم فوراً جالنہ فرار ہوگیا۔ بعد ازیں کمرے سے بدبو اٹھنے کے بعد وہاں سے لاش پائی گئی۔
مقتولہ کا بھائی کمرہ نمبر ۶؍ میں رہتاتھا۔ ا س کا کہنا ہے کہ ملزم کی ماں نے شروع میں ہمیں اس کمرے  میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی لیکن کسی طرح ہم نے اسے کھولا تومیری بہن کی لاش ایک تھیلے میں ملی۔ ہم نے  پولیس کو مطلع کیا۔ جب پولیس اہلکاروں نے ہم سے پوچھا کہ کیا ہمیں کسی پر شک ہے تو ہم نے بتایا کہ پڑوسی لڑکے کی ماں ہمیں کمرے میں داخل ہونے سے یہ کہتے ہوئے روک رہی تھی کہ اندرکوئی نہیں تھا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ جب بچی کو تلاش کیا جارہا تھا تب نابالغ ملزم نے یہ کہانی گھڑی تھی کہ ایک برقع پوش خاتون لڑکی کو لے گئی ہے۔  پیلہار پولیس نے ملزم کے والدین کو۴؍دسمبر کو حراست میں لے لیا تھا۔
ملزم جس اسکول میں نویں جماعت کا طالب علم تھا ، اس کےایک ٹیچر نے بتایا کہ کچھ پولیس افسران بھی ہمارے اسکول گئے تھے اور طالبعلم سے متعلق پوچھا تھا۔ ہم نے دیگر طالب علموں سے بھی اس کے بارے میں جانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ وہ ہمیشہ وسئی میں کسی ویران جگہ پر کچھ نشہ کرتا تھا۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK