گڈچرولی میں خود سپردگی کرنے والے نکسلیوں نے اپنے ہتھیار وزیر اعلیٰ کے حوالے کئے، وزیر اعلیٰ نے انہیں آئین ہند کا نسخہ پیش کیا، اس خود سپردگی کو تاریخی واقعہ قرار دیا.
نکسل لیڈر بھوپتی کو آئین ہند پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس۔ تصویر: پی ٹی آئی
ایک روز قبل خبر آئی تھی کہ مائو وادیوں کے سب سے بڑے لیڈران میں سے ایک ملو جھولا وینو گوپال عرف بھوپتی نے اپنے ۶۰؍ کارکنان کے ساتھ خود سپردگی کر دی تھی۔ بدھ کے روز وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے باقاعدہ ان مائو وادیوں سے ان کے ہتھیار قبول کئے اور انہیں آئین ہند کا نسخہ سونپ کر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ان تمام مائو وادیوں نے اپنے ہتھیار ڈالے جنہوں نے ایک روز قبل خود سپردگی کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے اس خود سپردگی کو نکسلیوںکی پرتشدد جدوجہد کے دورکا خاتمہ قرار دیا۔
یاد رہے کہ ۴؍ دہائیوں سے نکسل تحریک سے وابستہ پولت بیورو کے رکن ملو جھولا وینو گوپال عرف بھوپتی نے منگل کے روز اپنے ۶۰؍ ساتھیوں کے ساتھ گڈچرولی میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔ اس کے بعد ضلع پولیس ہیڈ کوارٹرس کے شہید پانڈورنگ آلام ہال میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں خود وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس موجود تھے۔ فرنویس نے ان نکسلیوں میں چنندہ ۲۰؍ کے ہاتھوں ہتھیار لئے اور انہیں آئین ہند کا نسخہ پیش کرکے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فرنویس نے کہا ’’ ملک کی تاریخ میں پہلی بار پولت بیورو کے رکن سمیت اتنی بڑی تعداد میں نکسل وادیوں نے خود کو قانون کے حوالے کیا ہے۔ اس کی وجہ سے نکسل تحریک کو بہت بڑی چوٹ پہنچی ہے۔ ‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ۲۰۲۶ء تک ملک سے نکسل واد کے خاتمے کا اعلان کیا ہے لیکن مہاراشٹر میں اس سے پہلے ہی اس کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اس تاریخی خود سپردگی کے سبب تلنگانہ اور چھتیس گڑھ میں بھی بڑے پیمانے پر نکسل وادی ہتھیار ڈالیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ نکسل وادیوں کے اندرونی اختلافات اور ہتھیاروں کی لڑائی کے بجائے مکالمے کو ترجیح دینے کی پالیسی کے سبب یہ سب کچھ ممکن ہوا ہے۔ حال ہی میں نکسل وادیوں نے اپنی تحریک کی باگ ڈورسخت گیر لیڈر تھپالی تروپتی کے حوالے کی تھی جس کی وجہ سے بھوپتی ناراض تھے۔ انہوں نے حکومت سے لڑائی کے بجائے گفتگو پر زور دیا تھا مگر نکسلیوں کی مرکزی قیادت نے اسے مسترد کر دیا اور آخر کار بھوپتی نے خود کو قانون کے حوالے کرنے کا اعلان کیا۔ ‘‘
وزیر اعلیٰ نے کہا مہاراشٹر سے بہت جلد نکسل واد ختم ہو جائے گا۔ اب صرف اربن نکسل باقی رہ جائیں گے جن پر توجہ دینی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا یہ لڑائی اب ’’ آئین ہند بنام اربن نکسل ہے، اور یقینی طور پر جیت آئین ہند کی ہوگی۔‘‘ اس موقع پر اس خود سپردگی کے کارنامے کیلئے گڈچرولی پولیس کو ایک کروڑ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے خود سپردگی کرنے والے نکسلیوںکی باز آبادکاری کیلئے تمام سرکاری مراعات فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اس سے قبل بھی گڈ چرولی میں اس طرح کی تقریب منعقد کروا چکے ہیں جس میں انہوں نے خود سپردگی کرنے والے نکسل وادیوں کا استقبال کیا تھا۔ چھتیس گڑھ کی سرحد پر واقع اس ضلع میں نکسل وادیوں کا زور کافی زمانے سے رہا ہے۔