• Tue, 09 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی ٹیرف سے ملبوسات کی برآمدات میں ۹؍ فیصد تک کمی کا امکان

Updated: September 08, 2025, 9:53 PM IST | New Delhi

آئی سی آر اے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ٹیرف کے دباؤ کا اثر ملبوسات کے شعبے میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ملبوسات کے برآمد کنندگان کی آمدنی مالی سال ۲۶ء میں ۶؍ سے ۹؍ فیصد تک گر سکتی ہے۔

Cloth Market.Photo:INN
کپڑا بازار۔ تصویر: آئی این این

آئی سی آر اے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ٹیرف کے دباؤ کا اثر ملبوسات کے شعبے میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ملبوسات کے برآمد کنندگان کی آمدنی مالی سال ۲۶ء میں ۶؍ سے ۹؍ فیصد تک گر سکتی ہے۔۲۷؍ اگست  سے ٹیرف کی شرحوں میں۵۰؍ فیصد اضافہ متوقع ہے کہ ہندوستانی ملبوسات کے برآمد کنندگان  کو نقصان پہنچے گا۔

یہ بھی پڑھیئے:خلائی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے عالمی تعاون کی ضرورت

امریکی ٹیرف سے مالی سال۲۶ء میں ملبوسات کی برآمدات میں چھ سے نو فیصد تک کمی کا امکان ہے۔ آئی سی آر اے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں ہندوستان کے ملبوسات کی برآمدات کے نقطہ نظر کو مستحکم سے منفی میں تبدیل کیا گیا ہے۔
آئی سی آر اے  نے کہا کہ برآمدات میں کمی اور کنٹریکٹ انڈسٹری کے آپریٹنگ مارجن پر قیمتوں کا دباؤ مالی سال۲۶ء میں ۲۰۰۔ ۳۰۰؍ بیس پوائنٹس تک بڑھ سکتا ہے۔ اس کا اثر ان اداروں پر زیادہ ہو سکتا ہے جو امریکی مارکیٹ پر زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اگر حال ہی میں عائد کردہ ٹیرف جاری رہے تو برطانیہ کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کی حمایت اور دیگر جغرافیوں میں سپلائی کو موڑنے کے باوجود ملبوسات کے برآمد کنندگان کی آمدنی مالی سال۲۶ء میںچھ سے نو؍  فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔ ایجنسی نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ آپریٹنگ منافع کا مارجن مالی سال۲۵؍ میں۱۰؍ فیصد سے کم ہو کر مالی سال۲۶ء میں تقریباً ۵ء۷؍ فیصد رہ جائے گا۔ اس نے کہا کہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں کمزور آپریٹنگ کارکردگی سے آپریٹنگ افادیت میں کمی متوقع ہے۔
کم آمدنی اور زیادہ کام کرنے والے سرمائے پر انحصار کی وجہ سے، قرض کا میٹرک بھی نرم ہونے کا امکان ہے۔ آئی سی آر اے  نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کا اس وقت امریکی ملبوسات کی درآمدی مارکیٹ میں معمولی  سا ۶؍فیصد حصہ ہے۔ برآمد کنندگان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی مارکیٹ کی پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے سخت محنت کریں کیونکہ حصہ کھونے سے بحالی مشکل ہو سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK