Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوپی کی سیاست میں لفظی جنگ ، سماجوادی اور بی جے پی کے درمیان تصادم

Updated: May 19, 2025, 10:35 PM IST | Lucknow

برجیش پاٹھک اور اکھلیش یادو کے درمیان جاری زبانی جنگ میں وزیراعلیٰ آدتیہ ناتھ بھی کود پڑے، سماجوادی پرمسلمانوں کی’تشٹی کرن ‘ کا الزام لگایا

Akhilesh Yadav
اکھلیش یادو

مسلمانوں کے نام سے بدکنے والی بی جے پی کے لیڈران نے اترپردیش میں سماجوادی پارٹی پر مسلمانوں کی ’تشٹی کرن‘ کا الزام عائد کیا ہے۔ اس حوالے سے ریاست کے نائب وزیراعلیٰ برجیش پاٹھک اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو میں کئی دنوں سے زبانی جنگ چل رہی ہے۔اب اس جنگ میں وزیراعلیٰ آدتیہ ناتھ بھی کود پڑے ہیں ۔
 خیال رہے کہ بی جے پی لیڈر پاٹھک نے سماج وادی پارٹی پر مسلمانوں کی’تشٹی کرن‘ کا الزام لگاتے ہوئے ایک دن قبل کہا تھا کہ ’’ایس پی کا جنم ہی مسلمانوں کی خوشنودی کے ڈی این اے سے ہوا ہے۔‘‘ سماجوادی پارٹی نے اس بیان پر سخت رد عمل کااظہار کرتے ہوئے  برجیش پاٹھک کوچاپلوس اور غیر ضروری بیان دینے والا لیڈر قرار دیا تھا۔اپنی ایک پوسٹ میں اکھلیش یادو نے برجیش پاٹھک کو آئینہ دکھاتے ہوئےکہا کہ کسی کے ڈی اے این کی تلاش بی جے پی کے لیڈران کا خاصہ ہے۔   انہوں نے لکھا کہ’’ ڈی این اے پر کیا گیا پرجیش پاٹھک کا تبصرہ نہ صرف ایک شخص پر بلکہ اس کے نسب اور مذہبی جذبات پر بھی حملہ ہے۔ `ہم یادو یعنی بھگوان کرشن کی اولاد ہیں، اسلئے اس قسم کی سطحی بیان بازی سے ہمیں مذہبی طور پر تکلیف پہنچی ہے۔‘‘انہوں نے برجیش پاٹھک سے اپیل کی کہ’’ وہ سیاست میں اخلاقیات کو نہ بھولیں اور ایسی منفی سیاست سے دوری رکھیں۔ اکھلیش نے لکھا کہ ` آپ کے  اندرجو اچھا  انسان ہے،اس سے معافی مانگیں۔ اپنے خیالات اور طرز عمل پر غور کریں۔ سیاست کا تقدس برقرار رکھیں اور اپنے ضمیر کو درست سمت میں موڑیں۔‘‘  خیال رہے کہ اس تنازع سے بی جےپی کو تسلی نہیں ہوئی تو اس کے کارکنوں نے لکھنؤ کے حضرت گنج چوراہے پر ایک مظاہرہ بھی کیا۔لکھنؤ کے بی جے پی صدر آنند دویدی کی شکایت پر سنیچر کو اس معاملے میں ایک ایف آئی آر  بھی درج کرائی گئی ہے۔ دویدی نے الزام لگایا کہ سماجوادی کے سرکاری ایکس ہینڈل سے برجیش پاٹھک کی آنجہانی والدہ کے بارے میں قابل اعتراض الفاظ لکھے گئے ہیں، جو پارٹی کی خواتین مخالف ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔بعد میں وزیر اعلیٰ یوگی بھی زبانی جنگ میں کود پڑے۔ آدتیہ ناتھ نے سماج وادی پارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی زبان پر نظرثانی کرے اور اسے مہذب بنائے۔
 اس لفظی جنگ کا آغازبرجیش پاٹھک کی اُس پوسٹ سے ہوا جس میں انہوں نے سماج وادی پارٹی کے ڈی این اے کی بات کی تھی۔ اسی پوسٹ میں انہوں نے یہ الزام بھی  لگایا کہ اکھلیش یادو نے  وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے ۱۴؍ دہشت گردوں کے خلاف مقدمات واپس لے لئے تھے، جس سے سماج میں عدم اعتماد اور تقسیم بڑھی۔ پاٹھک نے ایس پی پر دلت مخالف ہونے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ ایس پی کے دور حکومت میں دلتوں کے حقوق کو کچل دیا گیا اور انہیں پسماندہ کردیا گیا۔
 اس کے جواب میں اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’جو لوگ اپنی وزارت میں ناکام رہتے ہیں، جنہیں اپنی ہی پارٹی میں توجہ نہیں ملتی ہے، وہ وقت ضائع کرنے میں لگے رہتے ہیں۔‘‘ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مثبت سیاست کو اپنانے اورپی ڈی اے (پسماندہ، دلت، اقلیت) حکومت بنانے کا عہد کریں۔اکھلیش نے اشاروں اشاروں میں کہا کہ برجیش پاٹھک بی جے پی میں باہری ہیں،اسلئے وہ زبردستی خود کو ثابت کرنے  میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پاٹھک کو بتایا کہ اس سے پہلے بھی بی جے پی میں ایسے کئی لیڈروں کو ٹھکانے لگا دیا گیا ہے۔ آخر میں اکھلیش یادو نے کہا کہ اس موضوع پر یہ ان کا آخری بیان ہے اور اب وہ عوامی بہبود پر توجہ دیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK