بی ایم سی کے مطابق مراٹھی میں سائن بورڈ لگانے کی دی گئی مدت کے ختم ہونےکے باوجود شہر کی ۲۰؍ فیصد دکانوں، ڈسپنسری اور دیگر تجارتی اداروں میں مراٹھی میں بورڈ نصب نہیں کئے گئے ہیں۔ مراٹھی میں سائن بورڈ لگانے کی ۲۵؍نومبر تک دی گئی مہلت کے بعد اب بی ایم سی منگل سے بورڈ نہ لگانے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔
ایم این ایس کے اراکین نے باندرہ میں دکان والوں کو مراٹھی میں بورڈ آویزاں کرنے کیلئے متنبہ کیا۔ تصویر:انقلاب
شہر اور مضافات میں تمام تجارتی اداروں ،جن میں دکان ، پب ، مالس اور ہوٹل سبھی شامل ہیں، پر لگنے والے سائن بورڈ پر مراٹھی میں نام نصب کرنے کی بارہا ہدایات اور دی گئی مہلت کے باوجود بی ایم سی کے جاری کردہ فرمان پر عمل نہیں کیا ہے۔ شہری انتظامیہ کے بقول اب بھی شہر میں۲۰؍ فیصد دکانوںیا دیگر تجارتی اداروں نے مراٹھی میں بورڈ آویزاں نہیں کیا ہے ۔ بی ایم سی کے مطابق اس ضمن میں دی گئی مہلت ۲۵؍ نومبر کو ختم ہوچکی ہے اور اب بی ایم سی کاشاپ اینڈ اسٹیبلشمنٹ اور لائسنس محکمہ بروز منگل ۲۸؍ نومبر سے مراٹھی بورڈ آویزاں نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کرے گا ۔وہیں پیر کو کرلا ایل بی ایس مارگ پر واقع فنکس مال کے باہر ایم این ایس کے رضا کاروں نے ایک بار پھر احتجاج کیا اور مال میں مراٹھی میں سائن بورڈ نصب کرنے کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ سال مارچ ۲۰۲۲ءمیں ریاستی حکومت نے ہوٹلوں، دکانوں اور دیگر تجارتی اداروں میں لگنے والے سائن بورڈ پر مراٹھی میں نام نصب کرنےکو لازمی قرار دیتے ہوئے قرارداد منظور کی تھی ۔ اس پر بی ایم سی کو عمل درآمد کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی جبکہ بی ایم سی نے اس ضمن میں جب شہر کی تمام دکانوں اور دیگر تجارتی اداروں کو سائن بورڈ پر انگریزی کے علاوہ مراٹھی میں نام لکھنے کی ہدایت دی تو فیڈریشن آف ریٹیل ٹریڈرس ویلفیئر اسوسی ایشن نے اس کیلئے چند ماہ کی مہلت مانگی تھی۔ اس ضمن میں دی گئی مہلت اور معیاد ختم ہونے کے باوجود جب اس پر عمل نہیں کیا گیا تو بی ایم سی نے دوبارہ متنبہ کرتے ہوئے مراٹھی میں سائن بورڈ آویزاں کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
بی ایم سی کے اس فیصلہ کی ایک بار پھر مخالفت کرتے ہوئے فیڈریشن آف ریٹیل ٹریڈرس نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن انہیں اس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب ہائی کورٹ نے درخواست کو مسترد کر دیا۔ اسی درمیان اسوسی ایشن نے بی ایم سی سے بورڈ نصب کرنے کیلئے ۶؍ ماہ کی مہلت مانگی تھی لیکن بی ایم سی نے ۳؍ ماہ کی مہلت دی تھی ۔ بعد ازیں ۳؍ ماہ کی مہلت پوری ہونے کے بعد اسوسی ایشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے بھی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ باوجود اس کے بی ایم سی نے ٹریڈرس کو ۲؍ ماہ کی مزید مہلت دی تھی جو ۲۵؍ نومبر ۲۰۲۳ءکو ختم ہوگئی ہے۔
اب بی ایم سی نے دی گئی مہلت اور مراٹھی میں سائن بوڈر پر واضح حروف میں نام نصب نہ کرنے پر کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ بی ایم سی کے مطابق شہر اور مضافات میں تقریباً ۵؍ لاکھ تجارتی ادارے ہیں جن میں ہوٹل ، دکانیں ، ڈسپینسری ،پب اور مالس وغیر شامل ہیں ۔بی ایم سی نےاب دی گئی سہولت اور مہلت کے ختم ہونے کی اطلاع فراہم کرتے ہوئے منگل سے شہر کے ان ۲۰؍ فیصد تجارتی اداروں کے خلاف کارروائی کرنے کا سلسلہ شروع کرنے کا فرمان جاری کیا جنہوں نے اب تک احکامات پر عمل نہیں کیا ہے ۔ بی ایم سی نے شاپ اینڈ اسٹیبلشمنٹ اور لائسنس محکموں کے افسران و اہلکاروں کو اس سلسلہ میں ۲۸؍ نومبر سے کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔