Inquilab Logo

’’جو بھی پروجیکٹ گجرات گئے ہیں انہیں ہم واپس لائیں گے‘‘

Updated: May 05, 2024, 9:08 AM IST | Agency | Sindhudurg

ادھو ٹھاکرے کی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ پر تنقید ،دعویٰ کیا کہ ’’ مودی اور شاہ غداروں کو ساتھ لے کر مہاراشٹر کو لوٹنے کیلئے نکلے ہیں ، لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔‘‘

Uddhav Thackeray`s challenge to Amit Shah: Shyama Prashad Mukherjee should be discussed first. Photo: INN
ادھو ٹھاکرے کا امیت شاہ کو چیلنج : پہلے شیاما پرشاد مکھرجی پر بات کی جائے۔ تصویر : آئی این این

شیوسینا( ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اعلان کیا ہے کہ مرکز میں اگر انڈیا اتحاد کی حکومت آگئی تو اب تک جتنی صنعتیں جو مہاراشٹر  آنے کے بجائے گجرات چلی گئیں انہیں واپس مہاراشٹر لایا جائے گا۔  ادھو ٹھاکرے رتنا گیری ۔ سندھو درگ حلقے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔  
ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ مرکز میں برسراقتدار ۲؍ سورت والے چھترپتی کے مہاراشٹر کو لوٹ کر لے جا رہے ہیں۔ لیکن ہمیں انہیں لوٹنے نہیں دیں گے۔  آپ  اب تک مہاراشٹر کا جو وقار لوٹ کر لے گئے ہیں  آپ نے جو پروجیکٹ چرائے ہیں ان سب کو مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت قائم ہونے کے بعد واپس لایا جائے گا۔‘‘   یاد رہے کہ رتناگیری سندھو درگ حلقے سے جہاں مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے شیوسینا(ادھو) کے ونایک رائوت میدان میں ہیں وہیں مہایوتی کی جانب سے بی جے پی کے نارائن رانے امیدوار ہیں۔  ادھو ٹھاکرے نے نارائن رانے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’ رانے کو یہاں کے عوام نے دو مرتبہ دفن کیا ہے ۔ اس لئے وہ کھوکھلی دھمکیاں نہ دیں ۔ تیسرے الیکشن میں بھی نارائن رانے کو عوام دفن کر دیں گے۔‘‘ادھو ٹھاکرے نے براہ راست وزیر اعظم اور مرکزی وزیر داخلہ پرحملہ کرتے ہوئے کہا ’’ مودی اور شاہ نے پورے ملک کو تباہ کر دیا ہے۔ اب  غداروں کو اپنے ساتھ لے کر مہاراشٹر کو لوٹنے کا پروگرام انہوں نے تیار کیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ لیکن تم لوگوں نے جو جو پروجیٹ چوری کئے ہیں۔ وہ ایک ایک کھینچ کر ہم واپس لائیں گے۔ مودی حکومت کوکن کو مسمارکرنے نکلی ہے ۔ جیتا پور  اور بارسو پروجیکٹ کے بعد اب سڈکو کے ذریعے پوری کوکن پٹی کو غیر ریاستی لوگوں کے حوالے کرنے کی سازش ہو رہی ہے ۔ اس کی بھی ہم سخت  مخالفت کر یں گے۔ ‘‘ 
 ادھو ٹھاکرے نے کہاماضی میں جو بی جے پی تھی اس کا آج بھی میں احترام کرتا ہوں لیکن مودی اور شاہ کی بی جے پی اور ان کا ہندوتوا گمراہ کن ہے۔ اس  لئے بی جے پی  سے ہم نے علاحدگی اختیار کر لی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ بی جے پی کا ہندوتوا گئوموتر دھاری ہے۔ جبکہ ہمارا ہندوتوا  اصلاح پسند ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ’’ این سی پی سب کیلئے انصاف اور یکساں مواقع فراہم کرنے میں یقین رکھتی ہے‘‘

شیاما پرشاد مکھرجی کا حوالہ
یاد رہے کہ بی جے پی ادھو ٹھاکرے پر بارہا یہ الزام لگاتی ہے کہ انہوں نے کانگریس کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے او رہندوتوا سے سمجھوتہ کر لیا ہے۔ اسی پس منظر میں گزشتہ دنوں رتناگیری میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا تھا ’’نقلی شیوسینا کے سربراہ اپنی تقریروں میں ہندوتوا وادی نظریات کے حامل مجاہد آزادی وی ڈی ساورکر کا نام کیوں نہیں لیتے؟‘‘ اس کا جواب دیتے ہوئے  ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ہمیں روزانہ ہندوتوا کا چیلنج پیش کرتے رہتے ہیں۔ لیکن جن شیاما پرشاد مکھرجی نے جن سنگھ کی بنیاد  رکھی تھی، ان شیاما پرشاد مکھرجی نے بنگال میں مسلم لیگ سے ہاتھ ملایا تھا۔  اور ان کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔ ‘‘  انہوں نے کہا ’’(شیاما پرشاد مکھرجی  نے ) کانگریس کی شروع کی گئی ’چلے جائو‘ تحریک کی مخالفت کرتے ہوئے برطانوی حکومت کا ساتھ دیا تھا۔ لہٰذا گمراہ کن ہندوتوا سے تعلق رکھنے والے  امیت شاہ کو چاہئے کہ وہ ہم الزام لگانے سے پہلے شیاما پرشاد مکھرجی پر تبصرہ کریں۔ ‘‘   یاد رہے کہ نارائن رانے کے بیٹے نلیش رانے کی رتناگیری میں ۲؍ بار شکست ہوئی ہے۔ اس بار خود مرکزی وزیر نارائن  رانے کو یہاں سے ٹکٹ دیا گیا ہے جو کہ اس سے پہلے راجیہ سبھا سے پارلیمنٹ کے رکن تھے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK