اپنی لال ٹی شرٹ اتار کر تیزرفتاری سے آرہی کنچن جنگا ایکسپریس کو روکا کیوں کہ آگے خطرہ تھا، پٹری کے نیچے سے مٹی اور پتھر بہہ گئے تھے۔
EPAPER
Updated: September 27, 2023, 8:59 AM IST | Agency | Kolkata
اپنی لال ٹی شرٹ اتار کر تیزرفتاری سے آرہی کنچن جنگا ایکسپریس کو روکا کیوں کہ آگے خطرہ تھا، پٹری کے نیچے سے مٹی اور پتھر بہہ گئے تھے۔
شدید بارش کی وجہ سےیہاں مالدہ کے بھالوکا روڈ اسٹیشن کے قریب پٹری کے نیچے سے مٹی اور پتھر بہہ جانے کی وجہ سے پٹری بالکل ٹوٹنے کے دہانے پر پہنچ گئی تھی اور اسی دوران وہاں سے کنچن جنگاایکسپریس تیز رفتاری سے گزرنے والی تھی۔ یہ ماجرہ ۱۲؍ سال کے مرسلین شیخ نے دیکھا تو اس نے فوراً سے پیشر پٹری پر دوڑ لگادی اور اپنی لال ٹی شرٹ اتارکر مسلسل لہرانے لگا۔ تھوڑی ہی دیر میں کنچن جنگا ایکسپریس پوری رفتار کے ساتھ اسے آتی ہوئی نظر آئی لیکن مرسلین نے پٹری پر دوڑ جاری رکھی۔ ڈرائیور نے ہارن بھی دئیے لیکن وہ نہیں ہٹا بلکہ ٹی شرٹ لہراتے ہوئے ٹرین کی طرف بڑھنے لگا۔ یہ دیکھ کر انجن ڈرائیور کو محسوس ہوا کہ آگے کوئی خطرہ ہے اسی لئے یہ بچہ ٹی شرٹ لہرارہا ہے۔ ڈرائیور نے فوری طور پر ٹرین کو ایمر جنسی بریک لگائے اور ٹرین رکتے رکتے بالکل مرسلین کے قریب جاکر رُکی لیکن مرسلین کی ہمت کی داد دینی ہو گی کہ وہ تب بھی پٹری سے نہیں ہٹا۔ اس نے ٹرین کو رکواکر ہی دم لیا۔انجن ڈرائیور نے مرسلین سے پوچھا کہ وہ لال ٹی شرٹ کیوں لہرارہا تھا تو اس نے پوری بات بتائی۔
کنچن جنگا ایکسپریس جو کولکاتا سےشمال مشرق کی طرف جاتی ہے ، میں اس وقت کم از کم ۳؍ ہزار مسافر سوار تھے اور مرسلین کی حاضر دماغی اور بہادری نے ان سبھی مسافروں کی جان بچالی ۔ انجن ڈرائیور نے فوری طور پر مقامی ریلوے حکام کو مطلع کیا جس کے بعد وہاں ریلوے ملازمین نے آکر پٹری کو درست کیا اور ٹرین کو روانہ کیا۔ مرسلین کے کارنامے کی نارتھ ایسٹ فرنٹیر ریلوے نے ستائش کی۔ مرسلین کے والد محمد اسماعیل گجرات میں یومیہ مزدوری کرتے ہیں وہ مقامی سرکاری اسکول میں چھٹی جماعت میں زیر تعلیم ہے۔ ریلوے نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس کی تعلیم کے اخراجات ادا کرےگا۔ فی الحال مرسلین کے گھر پر مقامی لیڈروں کا تانتا لگا ہوا ہے۔