ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل نے جوجنگ شروع کی ہے وہ بے قابو ہو سکتی ہے، ایران حملوں کے رکنے تک مذاکرات نہیں کرے گا۔
EPAPER
Updated: June 17, 2025, 12:26 PM IST | Agency | Tehran
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل نے جوجنگ شروع کی ہے وہ بے قابو ہو سکتی ہے، ایران حملوں کے رکنے تک مذاکرات نہیں کرے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ اور یورپی ممالک پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کی سرزمین پر اسرائیلی حملوں کی حمایت کر رہے ہیں ، اور مغربی ممالک کے موقف یک طرفہ طور پر اسرائیل کے حق میں جھکے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا اس کی وجہ سے صورت حال قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔
اتوار کی شب ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے عراقچی نے کہا ’’واشنگٹن اور بعض یورپی دار الحکومتوں کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی حوصلہ افزائی ایک تاریخی غلطی ہے جس کے دنیا بھر پر بڑے اثرات مرتب ہوں گے۔ ‘‘ انھوں نے زور دیا کہ’’ یہ جنگ جو اسرائیل نے شروع کی ہے، قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ اگر اسرائیلی جارحیت رُک جائے تو ہم سفارت کاری اور مذاکرات کی جانب واپسی کیلئے فضا سازگار بنائیں گے۔ ‘‘ ان کا کہنا تھا کہ حملوں کا تسلسل کسی بھی سیاسی کوشش کو ناکام بنا رہا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اُمید ظاہر کی کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرس کے اجلاس میں ایک واضح موقف سامنے آئے گا جس میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی مذمت کی جائے گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان حملوں کی مذمت نہ کی گئی تو یہ حملے جاری رکھنے کی کھلی ترغیب ہو گی۔ عراقچی نے الزام بھی لگایا کہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اسرائیل کے خلاف کوئی اقدام کرنے سے روک رہے ہیں ۔ یہ ساری صورت حال اس وقت سامنے آئی جب ایران نے قطر اور عمان کے ثالثوں کو آگاہ کیا کہ وہ اسرائیلی حملوں کے جاری رہنے کی صورت میں جنگ بندی پر بات چیت کیلئےتیار نہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ ایران نے ان ثالثوں کو بتایا ہے کہ وہ اسرائیل کی پیشگی کارروائیوں کا جواب مکمل کئے بغیر کسی سنجیدہ مذاکرات میں شریک نہیں ہو گا۔ ا ایران نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حملے کے دباؤ میں آ کر مذاکرات نہیں کرے گا۔ یاد رہے کہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران نے سخت مزاحمت کی ہے۔