Inquilab Logo Happiest Places to Work

واٹس ایپ اسکیم: ہیکرز تصویر فارورڈ کرکے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکال رہے ہیں، آپ کن باتوں کا خیال رکھیں

Updated: May 27, 2025, 8:09 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

اب واٹس ایپ پر موصول ہوئی تصاویر ڈاؤنلوڈ کرنا بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ حال ہی میں مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جب ایک ۲۸ سالہ شخص نے ایک بظاہر بے ضرر نظر آنے والی تصویر کو ڈاؤنلوڈ کرنے کے بعد تقریباً ۲ لاکھ روپے گنوا دیئے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ہیکرز نے صارفین کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔ اب واٹس ایپ پر موصول ہوئی تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے بھی آپ کا بینک اکاؤنٹ خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ دھوکہ باز بظاہر عام تصاویر میں نقصان دہ مالویئر چھپا رہے ہیں جو واٹس ایپ پر میسج کے طور پر فارورڈ کی جاسکتی ہیں۔ جی ہاں، اب واٹس ایپ پر موصول ہوئی تصاویر ڈاؤنلوڈ کرنا بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ حال ہی میں مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جب ایک ۲۸ سالہ شخص نے ایک بظاہر بے ضرر نظر آنے والی تصویر کو ڈاؤنلوڈ کرنے کے بعد تقریباً ۲ لاکھ روپے گنوا دیئے۔ دھوکہ باز اسٹیگنوگرافی تکنیک کے ذریعے یہ فراڈ انجام دے رہے ہیں۔ 

اسٹیگنوگرافی تکنیک کیا ہے؟

اسٹیگنوگرافی ایک ایسی تکنیک ہے جس میں تصاویر کے اندر مالویئر چھپایا جاتا ہے۔ لیسٹ سگنیفکنٹ بٹ (ایل ایس بی) اسٹیگنوگرافی، ہیکرز کے ذریعے استعمال کی جانے والی تکنیک ہے جس میں ڈیٹا کو میڈیا فائل کے سب سے کم اہم بائٹ یا حصہ میں چھپایا جاتا ہے۔ تصاویر عام طور پر تین بائٹس پر مشتمل ہوتی ہیں جنہیں سرخ، سبز اور نیلے رنگ سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ چھپی ہوئی معلومات کو اکثر چوتھے بائٹ میں رکھا جاتا ہے جسے `الفا` چینل کہا جاتا ہے۔

جب کوئی شخص متاثرہ تصویر ڈاؤنلوڈ کرتا ہے اور اسے کھولتا ہے، تو مالویئر خاموشی سے اس کے ڈیوائس میں انسٹال ہو جاتا ہے۔ یہ نقصان دہ سافٹ ویئر حساس معلومات، جیسے بینکنگ تفصیلات اور پاس ورڈز چوری کر سکتا ہے اور بعض صورتوں میں ہیکرز کو ڈیوائس کا ریموٹ کنٹرول بھی دے سکتا ہے۔ اگر متاثرہ شخص فوری طور پر تصویر نہیں کھولتا تو دھوکہ باز فون کال کر کے اسے تصویر کھولنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ جبل پور کے واقعہ میں، مالویئر متاثرہ شخص کے فون میں گھس گیا اور وَن ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) جیسے سیکیورٹی پروٹوکولز کو نظرانداز کرتے ہوئے لین دین کرنے میں ہیکرز کی مدد کی۔

یہ بھی پڑھئے: تاج محل کی سیکوریٹی اَپ گریڈ: اینٹی ڈرون سسٹم جلد نصب کیا جائے گا

سائبر سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بہت سے اینٹی وائرس پروگرام غیر معمولی سرگرمیوں اور معروف خطرات کی شناخت پر توجہ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ تصویر میں چھپے ہوئے کوڈ اور مالویئر کو پکڑنے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔

صارفین خود کو کیسے محفوظ رکھیں؟

اسٹیگنوگرافی جیسے خطرات سے محفوظ رہنے کیلئے صارفین کو چاہئے کہ وہ اپنے موبائل میں واٹس ایپ کو ہمیشہ تازہ ترین ورژن پر اپ ڈیٹ رکھیں۔ مشکوک نمبروں سے موصول ہونے والی تصاویر یا فائلز کو ڈاؤنلوڈ کرنے اور کھولنے سے پرہیز کریں، خاص طور پر واٹس ایپ ڈیسک ٹاپ پر بھیجے گئے اٹیچمنٹس سے، کیونکہ یہ مالویئر سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ اگر کسی نامعلوم نمبر سے لنک موصول ہو تو اس پر کلک نہ کریں اور اس نمبر کو بلاک کر دیں۔ ایپلی کیشنز صرف قابل اعتماد ذرائع جیسے گوگل پلے اسٹور، ایپل پلے اسٹور اور مائیکروسافٹ اسٹور سے ہی ڈاؤنلوڈ کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK