`زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے دانے سکڑ جائیں گے جس سے ہر دانے کا وزن کم ہو جائے گا، نتیجتاً گیہوں کی فصل کی کل پیداوار کم ہو جائے گی۔
EPAPER
Updated: March 05, 2025, 12:58 PM IST | Agency | New Delhi
`زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے دانے سکڑ جائیں گے جس سے ہر دانے کا وزن کم ہو جائے گا، نتیجتاً گیہوں کی فصل کی کل پیداوار کم ہو جائے گی۔
اس سال بھی گیہوں کی قیمت زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مارچ سے مئی تک موسم گرما کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے جس کی وجہ سے گیہوں کی پیداوار کم ہو سکتی ہے۔ گزشتہ ۴؍سال سے گیہوں کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ خراب موسم بھی ہے۔
یادرہےکہ اس سال فروری ۱۲۵؍ سال کے دوران سب سے زیادہ گرم رہا ہے۔ ماہرین موسمیات کا خیال ہے کہ مارچ سے اپریل تک ملک کے بیشتر علاقے معمول سے زیادہ گرم رہیں گے۔ مارچ میں گرم ہواؤں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ یہ ہوائیں گیہوں کے دانے بننےکے عمل کے لئے اہم ہیں۔
مرکزی محکمۂ موسمیات نے اپنی موسم گرما کی پیش گوئی میں کہا، `’’مارچ ۲۰۲۵ء کے دوران وسطی ہندوستان کے بیشتر حصوں اور جنوب کے کچھ حصوں میں معمول سے زیادہ گرم لہریں چلنے کا امکان ہے۔ گندم سردیوں کی فصل ہے جو سال میں صرف ایک بار اگائی جا سکتی ہے اور ملک کے تقریباً نصف کے لئے خوراک کا بنیادی ذریعہ ہے۔ گیہوں کی فصل اتنے زیادہ درجہ حرارت کو برداشت نہیں کر سکتی۔‘‘
گرمی کا اثر پنجاب، ہریانہ اور یوپی میں زیادہ ہے
اے پی پی ایس کے چیئرمین اجے گوئل نے کہاکہ گرمی کا اثر پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش میں زیادہ ہو گا۔ یہاں گندم کے دانے ’ملکنگ اسٹیج‘ میں جائیں گے اور ان کا سائز بڑھنا شروع ہو جائے گا۔
اجے گوئل نے کہاکہ `زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے دانے سکڑ جائیں گے جس سے ہر دانے کا وزن کم ہو جائے گا جس کی وجہ سے گیہوں کی فصل کی کل پیداوار کم ہو جائے گی۔ گزشتہ۴؍ سال میں گیہوں کی پیداوار میں مسلسل کمی کے باعث حکومت کے پاس گیہوں کا ذخیرہ کم ہوگیا ہے۔