اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے کہا’’ اگرمعروف بزنس مین گوپال کھیمکا کا قتل ہمارے دوراقتدار میں ہوتا تو میڈیا ہماری کھال نوچ لیتا ،۶؍ سال قبل ان کے بیٹے کا قتل ہوا تھا، بہار میں اب بہت ہوچکا‘‘،لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بہار کوملک کا ’کرائم کیپٹل ‘ قراردیتے ہوئے کہا ’’ اب بہار کو بدلنے کاو قت آگیا ہے۔‘‘
راہل گاندھی اورتیجسوی یادو نے بہار میں لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال پرریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ تصویر: آئی این این
بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اورموجودہ اپوزیشن اور آر جے ڈی لیڈرتیجسوی یادو نےاتوار کوریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر ریاستی حکومت پر زوردار حملہ کیا۔ انہوں نےبزنس مین گوپال کھیمکا کے قتل کے حوالے سے سوال کیا کہ ’جنگل راج‘ کی بات کرنے والے آج کہاں ہیں ؟ انہوں نے میڈیا کے بارے میں بھی کہا کہ اگر یہ واقعہ (گوپال کھیمکا کا قتل) ہماری حکومت میں ہوتا تو میڈیا ہماری کھال نوچ لیتا۔ پٹنہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران تیجسوی یادو نے صنعت کار گوپال کھیمکا کے قتل کے بارے میں کہا کہ ’’ان کے اہل خانہ کا دکھ ہم لوگوں سے دیکھا نہیں جا رہا ہے۔ اب بہت زیادہ ہو چکاہے، جنگل راج کی بات کرنے والے آج کہاں ہیں ؟ کیا سماعت ہو رہی ہے؟ کیا کارروائی ہو رہی ہے؟‘‘
اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ہم اس لیے ہمیشہ بلیٹن جاری کرتے ہیں کہ بہار میں ایسا کوئی دن نہیں ہے جب گولیاں نہ چلتی ہوں۔ حزب مخالف کے لیڈر کے یہاں گولیاں چلتی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر گولیاں چلتی ہیں، ان کے وزراء کے گھروں کے باہر گولیاں چلتی ہیں۔ ‘‘
تیجسوی یادو کے مطابق ’’وشوشورایا بھون کے سامنے سڑک پر مجرم اے ڈی جے کے سامنے گولی مارتے ہوئے نکل جاتا ہے۔ آج تک کوئی مجرم نہیں پکڑا گیا۔ میرے گھر کے باہر۴؍ گولیاں چلیں، کیا ہوا، کیا ایکشن لیا گیا، کون ذمہ دار ہے؟ ‘‘ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’آپ سمجھ سکتے ہیں کہ بہار کی صورتحال کس قدر سنگین ہے۔ جرائم پیشہ افراد کے دلوں سے ڈر و خوف ختم ہو چکا ہے۔ ‘‘
آر جے ڈی لیڈر نے کہا ’’۶؍ سال قبل گوپال کھیمکا کے بیٹے کا قتل ہوا تھا، قاتل نہیں پکڑا گیا۔ سڑکوں پر ہر جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس کو آنے میں ۲؍گھنٹے لگ گئے۔ وزیر اعظم آتے ہیں تو ’جنگل راج جنگل راج‘ کا راگ الاپتےہیں، اپنے دونوں نائب وزرائے اعلیٰ کو بلا کر پوچھیں، ان سے حساب لیں کہ بہار میں جرائم میں روز بہ روز اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔ ‘‘
تیجسوی یادو کے مطابق یہ پہلا واقعہ تو نہیں ہے، ایسے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔ کوئی ایسا ضلع نہیں ہے جہاں اجتماعی عصمت دری، قتل، اغوا اور لوٹ مار کے واقعات پیش نہیں آ رہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے میڈیا پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’معاف کیجیے، لیکن یہ بھی کہنا پڑے گا کہ میڈیا بھی اپنا حقیقی کردار ادا نہیں کر رہا ہے۔ اگر ہماری حکومت ہوتی اور اس طرح کے واقعات پیش آتے تو میڈیا تیجسوی یادو کی کھال نوچ لیا ہوتا۔ میڈیا کو تو کم از کم سچ شائع کرنا چاہئے۔ ‘‘
راہل گاندھی نے بہار کو ’کرائم کیپٹل ‘قراردیا
راہل گاندھی نے بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں تاجر گوپال کھیمکا کے سرعام قتل پر بہار کو ملک کا `’کرائم کیپٹل‘ قرار دیا ہے۔ راہل نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ بہار میں جرائم ایک نیا معمول بن گیا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پٹنہ میں ایک تاجر کو سرعام گولی مارے جانے کے واقعے نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ بہار لوٹ، گولی اور قتل کے سائے میں جی رہا ہے۔ جرائم یہاں `نیا معمول بن چکے ہیں اور حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ’’بہار کے بھائیو اور بہنو، اس ناانصافی کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ جو حکومت آپ کے بچوں کی حفاظت نہیں کر سکتی وہ آپ کے مستقبل کی ذمہ داری بھی نہیں لے سکتی۔ ‘‘ راہل گاندھی نے کہا کہ اب نئے بہار کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ `ہر قتل، ہر ڈکیتی، ہر گولی - تبدیلی کی پکار ہے۔ اب نئے بہار کا وقت ہے، جہاں ترقی ہو، خوف نہیں۔ اس بار ووٹ صرف حکومت بدلنے کے لیے نہیں، بہار کو بچانے کے لیے ہے۔ ‘‘
کھیمکا کا قتل ریاستی حکومت کیلئے چیلنج ہے: سمراٹ چودھری
بزنس مین گوپال کھیمکا کے قتل پر اپوزیشن کے حکومت پر مسلسل حملوں کے درمیان بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نے کہا کہ یہ قتل ریاستی حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا’’وزیر اعلیٰ نے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے اور واضح ہدایات دی ہیں۔ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا اور بہار پولیس تاجروں کی حفاظت کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ ‘‘