تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ میکرو اکنامک غیر یقینی صورتحال، ٹیرف کے تنازعات اور مرکزی بینکوں کی جانب سے مسلسل خریداری اس قیمتی دھات میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو بڑھا رہی ہے۔
EPAPER
Updated: August 10, 2025, 10:01 PM IST | Mumbai
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ میکرو اکنامک غیر یقینی صورتحال، ٹیرف کے تنازعات اور مرکزی بینکوں کی جانب سے مسلسل خریداری اس قیمتی دھات میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو بڑھا رہی ہے۔
اگلے دنوں میں بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہ سکتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ میکرو اکنامک غیر یقینی صورتحال، ٹیرف کے تنازعات اور مرکزی بینکوں کی جانب سے مسلسل خریداری اس قیمتی دھات میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو بڑھا رہی ہے۔ مارکیٹ اس ہفتے جاری ہونے والے اہم عالمی اقتصادی اعداد و شمار پر نظر رکھے گا۔ ان میں برطانیہ اور یورپی یونین کی جی ڈی پی، یو ایس کور پروڈیوسر پرائس انڈیکس (کور پی پی آئی) اور کور کنزیومر پرائس انڈیکس (کور سی پی آئی) شامل ہیں، جو سونے کے رجحان کو متاثر کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے:ٹرمپ ٹیرف وار: ہندوستان جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے
فیڈ حکام کے بیانات اشارے دیں گے
مستقبل قریب میں سونے کی قیمتوں کی پیشین گوئی کے بارے میں مزید رہنمائی کے لیے امریکی فیڈرل ریزرو کے حکام کی تقریریں بھی توجہ کا مرکز ہوں گی۔ پرتھمیش مالیا اینجل وَن میں ڈی وی پی-ریسرچ نے کہا کہ بین الاقوامی اور گھریلو فیوچر بازار دونوں بازاروں میں سونے کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور نئی بلندیوں کو چھو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ۱۰؍ گرام سونے کی قیمت ۲۸؍ جولائی کو۹۸۰۷۹؍ کی کم ترین سطح سے بڑھ کر۱۰۲۲۵۰؍کی بالائی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ سونے کی بڑھتی ہوئی چمک سرمایہ کاروں کی دولت میں اضافہ کر رہی ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی قیمت ۳۲۶۸؍ ڈالر فی اونس سے بڑھ کر۳۰؍ اگست کو۳۰۳۴؍ ڈالر فی اونس ہو گئی ہے۔ یہ رکنے والی نہیں ہے۔
مالیا نے اس اضافے کی وجہ ٹیرف کے بڑھتے ہوئے تنازع کو قرار دیا، جس نے عالمی نظام میں ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ تنازع مزید بڑھتا ہے تو بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت ۳۸۰۰؍ ڈالر فی اونس کی سطح تک پہنچ سکتی ہے، جب کہ ایم سی ایکس فیوچر کی قیمت اگلے ۳؍ ماہ میں۱۱۰۰۰۰؍ روپے فی۱۰؍ گرام تک پہنچ سکتی ہے۔