Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’آئی بی چیف کی میعاد میں توسیع کیوں کی گئی ؟‘‘

Updated: July 21, 2025, 12:03 PM IST | Agency | New Delhi

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ا بھیشیک بنرجی کا آل پارٹی میٹنگ میں سوال ،پہلگام حملے کوانٹیلی جنس کی ناکامی قراردیا

Trinamool Congress MP Abhishek Banerjee raised important questions in the meeting. Photo: INN
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے میٹنگ میں اہم سوالات اٹھائے۔ تصویر: آئی این این

ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے قومی جنرل سیکریٹری اور رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے جموں کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملےکےتعلق سےمرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے ۔ انہوں نے اسے ’انٹیلی جنس کی واضح ناکامی ‘ قرار دیا اور پوچھا کہ جب کہ گورنر نے خود اس بات کا اعتراف کیا ہے تو پھر انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے سربراہ کو توسیع کیوں دی گئی؟ ا بھیشیک بنرجی نے یہ تبصرہ انڈیا اتحاد کی آن لائن میٹنگ کے دوران کیا جس کا اہتمام پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کیلئے اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے حکومت پر دہشت گردوں کی بجائے اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروںکی جاسوسی کرنے کا بھی ا لزام لگایا۔
`حکومت نے انٹیلی جنس کی ناکامی کو نظر انداز کیا
 میٹنگ میں موجود ذرائع کے مطابق ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ یہ حملہ انٹیلی جنس نظام کی مکمل ناکامی ہے۔ اس بات کو گورنر خود قبول کر چکے ہیں۔ اس کے باوجود آئی بی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع دینا کس مجبوری کی علامت ہے؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت ناکامی کے باوجود افسران کی عزت افزائی کر رہی ہے؟
`حکومت اپوزیشن کی جاسوسی کررہی ہے
 ابھیشیک بنرجی نے پیگاسس اسپائی ویئر کے غلط استعمال کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال دہشت گردی سے لڑنے کی بجائے اپوزیشن لیڈروں کی جاسوسی کرنے اور انہیں ڈرانے دھمکانے کیلئے کر رہی ہے ۔ بنرجی نے میٹنگ میں کہا کہ حکومت دہشت گردوں کو پکڑنے کے بجائے اپوزیشن کو ہراساں کرنے کے لیے پیگاسس کا استعمال کر رہی ہے، یہی ان کی ترجیح ہے۔
ہندوستان کی خارجہ پالیسی پر سوالات اٹھائے
 ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں گراوٹ پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہندوستان کی بین الاقوامی ساکھ بہت مضبوط تھی لیکن اب صورت حال بدل گئی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پہلگام حملے کے بعد کسی آسیان ملک نے پاکستان کا نام لے کر مذمت کیوں نہیں کی؟ گزشتہ دس بارہ  برسوں میں ہماری خارجہ پالیسی مسلسل کمزور ہوئی ہے۔ پہلے دنیا ہماری سنتی تھی، اب خاموش ہے۔
 ابھیشیک بنرجی نے خارجہ پالیسی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حملے کے بعد واضح جانکاریاں نہیں دی گئیں اور عام شہریوں کو اپ ڈیٹس حاصل کرنے کیلئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر انحصار کرنا پڑا۔ یہ شرم کی بات ہے کہ ملک عوام اپنے ملک کی حکومت کے بجائے ٹرمپ کے سوشل میڈیا ہینڈلز سے جانکاری لے رہے تھے۔
غیر ممالک میں وفودبھیجنے کے فیصلے پر تنقید
 ابھیشیک بنرجی نے حکومت کے اس فیصلے پر بھی تنقید کی جس میں اراکین پارلیمنٹ کے ایک وفد کو دوسرے ممالک کو بریف کرنے کیلئے بیرون ملک بھیجا گیا تھاجبکہ ہندوستانی عوام کو اندھیرے میں رکھا گیا تھا۔ پہلگام حملے کے بعد حکومت نے اراکین پارلیمنٹ کو دوسرے ملکوں کے دورے پر بھیجا۔ اس سے کیا حاصل ہوا؟ کتنے ممالک ہماری حمایت میں آگے آئے؟ حکومت نے اپنے ہی لوگوں کو سچ بتانے سے گریز کیا۔
ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے بہانے این آر سی نافذ کرنے کی کوشش
 ابھیشیک بنرجی نے الیکشن کمیشن کی طرف سے چلائی جا رہی خصوصی ووٹر لسٹ پر نظرثانی کی مہم کو بھی ’پچھلے دروازے سے این آر سی کو لاگو کرنے کی سازش ‘قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی مہاراشٹر، بہار اور بنگال جیسی ریاستوں میں  را ئے دہندگان کی فہرستوں میں ہیرا پھیری کر رہی ہے۔ کہیں جعلی ووٹروں کو جوڑا جا رہا ہے، کہیں اصلی ووٹروں کو ہٹایا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر میں انہوں  نے ۴۰؍لاکھ نئے ووٹرز کو شامل کیا۔ اب بہار میں بھی یہی کوشش کی جا رہی ہے۔ بنگال میں وہ حقیقی ووٹروں کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اجلاس میں۲۴؍ جماعتوں نے شرکت کی
 اس ورچوئل میٹنگ میں کانگریس، ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے، آر جے ڈی، ایس پی، این سی پی (شرد پوار)، شیو سینا (ادھو)، جے ایم ایم، بائیں بازو کی پارٹیوں، فارورڈ بلاک، آئی یو ایم ایل اور کیرالا کانگریس سمیت ۲۴؍ پا رٹیوںکے  لیڈروں نے شرکت کی۔ میٹنگ کا مقصد پارلیمنٹ کے اجلاس میں حکومت کو گھیرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنانا تھا، جس میں دہشت گردی کے حملوں، انٹیلی جنس کی ناکامی، پیگاسس کے غلط استعمال اور خارجہ پالیسی کی خرابی جیسے مسائل پر سنجیدہ بات چیت کی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK