Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیا وزیر اعظم نریندر مودی پونے سے لوک سبھا کا الیکشن لڑیں گے؟

Updated: September 02, 2023, 10:44 AM IST | Agency | Pune

سیاسی گلیاروں میں اس موضوع پرگرماگرم بحث ۔ سابق رکن پارلیمان انکش کاکڑے نے خط لکھ کروزیراعظم سے پونے سے الیکشن لڑنے کی درخواست کی۔ ادھوسینا کی لیڈر سشمااندھارے کی سخت تنقید ، کہا : چونکہ وارانسی میں شکست کا خطرہ ہے اس لئے مودی کومحفوظ حلقہ کی تلاش ہے۔

Narendra Modi.Photo. INN
وزیراعظم نریندر مودی۔تصویر:آئی این این

ان دنوں سیاسی حلقوں میں اس بات پر بحث ہورہی ہے کہ کیا وزیراعظم نریندر مودی پونے سے لوک سبھا کا ا لیکشن لڑیں گے؟ اس پر بی جے پی لیڈروں کی جانب سےخوشی کا اظہار کیا جارہا ہے لیکن شیوسینا ادھوگروپ کی شعلہ بیان لیڈر سشما اندھارے نے سخت تنقید اور طنز کیا ہے۔
’’اٹل جی اور اڈانی کی بی جے پی ختم ہوچکی ہے‘‘

سشما اندھارے نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ’’ چونکہ وارانسی سے شکست کا خطرہ ہے،اس لئے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک محفوظ حلقہ کی تلاش ہے۔ اس سے پونے میں بحث شروع ہوچکی ہے۔ میدھا کلکرنی کے ساتھ پچھلی بار ناانصافی کی گئی تھی ۔اب کس کے ساتھ ناانصافی کی جائے گی؟‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اٹل جی- اڈوانی کی بی جے پی ختم ہوچکی ہے اور اب بی جے پی ` کا مطلب ’بھاڑیانے جمولے لا پکش (کرایہ کی پارٹی ) ‘ ہوگیا ہے۔
  پریس کانفرنس میں سشمااندھارے نے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس پر بھی تنقید کی ، کہا کہ دیویندر فرنویس کا کرشمہ ختم ہو چکا ہے کیونکہ وزیر اعظم کو پونے میں لڑنا ہے۔ دیویندر کے دور کو منافقت کا دور کہا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے نہ صرف سیاست کو کمزور کیا ہے بلکہ بی جے پی کوبھی بیک فٹ پر لے گئے۔ سشما اندھارے کے مطابق مہاراشٹر کا ڈنکا پورے ملک میں بجنا چاہئے ۔ یہی پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے کاعزم ہے جس کو آگے بڑھایا جارہا ہے ۔
  شیوسینا لیڈر اندھارے نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اتحاد کے پاس وزیر اعظم کے عہدے کیلئے کئی چہرے ہیں ۔ بی جے پی کے پاس ۹؍برس سے وہی بورنگ چہرہ ہے۔انہوں نے اقربا پرستی پر تنقید کی ، کہا: کیا رانے، وِکھے پاٹل، منڈے اقربا پرستی کی مثالیں نہیں ہیں ؟ 
’’جب آپ نے گجرات اور اترپردیش سے الیکشن لڑا تھا تو بی جے پی کو کامیابی ملی تھی‘‘
  دریں اثناء مختلف معاملات کی وجہ سے ہمیشہ خبروں میں رہنے والے سابق رکن پارلیمان انکش کاکڑے نے مودی کو براہ راست خط لکھ کر پونے سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ انہوں نے مودی کو یہ خط پونے میں شروع ہونے والی بحث کے پس منظر میں لکھا ہے۔ انہوں نے خط میں مودی سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہےکہ جب آپ نے گجرات اور اتر پردیش سے الیکشن لڑا تھا تو ان ریاستوں میں بی جے پی کو۹۰؍ سے۱۰۰؍ فیصد کامیابی ملی تھی۔ پونے میں آپ کی جیت صدفیصد ہوگی اور ریاست میں بھی ۹۰؍ سے ۱۰۰؍ فیصد بی جے پی کی جیت ہوگی۔
مودی کےخلاف الیکشن لڑنے کی خواہش
 اس دوران کانگریس رکن اسمبلی رویندر دھنگیکر نے مودی کا نام زیر بحث آنے کے بعد کہا کہ ہم پونے میں وزیر اعظم نریندر مودی کا استقبال کریں گے۔ اس نے مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس وزیر اعظم کو شکست دینے کیلئے تیار ہے ، اگر وہ پونے سے کھڑے ہوتے ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK