Updated: September 12, 2025, 5:07 PM IST
| Mumbai
ایف ایم سی جی کمپنیاں بسکٹ، صابن، ٹوتھ پیسٹ جیسی چیزوں کے چھوٹے پیک بھی پیش کرتی ہیں۔ ان کی قیمتیں ۵؍ روپے،۱۰؍ روپے اور۲۰؍ روپے تک ہیں۔ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ جی ایس ٹی میں کمی کے تناسب سے ان چھوٹے پیک کی قیمتوں (ایم آر پی )کو کم نہیں کر پائیں گی۔
کیرانہ دکان۔ تصویر:آئی این این
ایف ایم سی جی کمپنیوں نے سینٹر ل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز (سی بی آئی سی) کو اپنی پریشانی کی وضاحت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ کم قیمت والی اشیاء کی ایم آر پی پر جی ایس ٹی میں کمی کا براہ راست فائدہ نہیں دے سکیں گے۔ اس معاملے سے باخبر تین لوگوں نے یہ بات بتائی ہے۔ اس مہینے کے شروع میں، جی ایس ٹی کونسل نے جی ایس ٹی۲؍ کو منظوری دی تھی۔ اس کے بعد کئی اشیاء پر ٹیکس کم ہونے جا رہے ہیں۔ جی ایس ٹی کی نئی شرح۲۲؍ ستمبر سے لاگو ہوں گی۔
چھوٹے پیک کی قیمتیں ۵؍ روپے سے۲۰؍ روپے تک ہوتی ہیں
ایف ایم سی جی کمپنیاں بسکٹ، صابن، ٹوتھ پیسٹ جیسی چیزوں کے چھوٹے پیک بھی پیش کرتی ہیں۔ ان کی قیمتیں ۵؍ روپے، ۱۰؍ روپے اور۲۰؍ روپے تک ہیں۔ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ جی ایس ٹی میں کمی کے تناسب سے ان چھوٹے پیک کی قیمتوں (ایم آر پی ) کو کم نہیں کر پائیں گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسا کرنے سے ان پیک کی قیمتیں اس سطح پر آجائیں گی جو عام صارف کے لیے نفسیاتی طور پر موزوں نہیں ہوں گی۔
صارف۵،۱۰، ۱۵؍ روپے کے پیک خریدنے کا عادی ہے
اس کو ایک مثال کی مدد سے سمجھا جا سکتا ہے۔ فرض کریں کہ اس وقت بسکٹ کے ایک پیکٹ کی قیمت ۲۰؍روپے ہے۔ اس میں۱۰؍ فیصد جی ایس ٹی شامل ہے۔۲۲؍ستمبر سے بسکٹ پر جی ایس ٹی۱۸؍ فیصد سے کم کر کے۵؍ فیصد کر دیا جائے گا۔ اس سے پیک کی قیمت (ایم آر پی ) کم ہو کر۸۰ء۱۷؍ روپے یا ۱۸؍ روپے ہو جائے گی۔ ایک ایف ایم سی جی کمپنی کے ایک سینئر ایگزیکٹیو نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ۱۸؍روپے وہ قیمت نہیں ہے جو ہم روزمرہ کی اشیاء کے لیے رکھنا چاہتے ہیں۔‘‘
کمپنیاں پیک کا حجم بڑھا سکتی ہیں
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی صارفین۵؍ روپے،۱۰؍ روپے اور۲۰؍ روپے کے پیک خریدنے کے عادی ہیں، ہم اس ڈھانچے کو توڑنا نہیں چاہتے۔ ایک اور کمپنی کے ایک ایگزیکٹیو نے کہا کہ ’’ہم جی ایس ٹی میں کمی کے تناسب سے پیک کا حجم بڑھا سکتے ہیں جبکہ قیمتیں پہلے جیسی ہی رہیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ۲۰؍ روپے کے بسکٹ کے پیک کا سائز بڑھ جائے گا۔‘‘
قیمت میں کمی کے بجائے امپلس پیک کا وزن بڑھ سکتا ہے
بیکاجی فوڈز انٹرنیشنل کے سی ایف او رشبھ جین نے بتایا کہ جی ایس ٹی کی نئی شرحوں کے نفاذ کے بعد کمپنیاں امپلس پیک کے وزن (گرام) میں اضافہ کریں گی تاکہ صارفین کو جی ایس ٹی میں کمی کا پورا فائدہ ملے۔ ایف ایم سی جی میں امپلس پیک ایسے پیکوں کا حوالہ دیتے ہیں جنہیں خریدنے کے لیے کسی منصوبہ بندی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ بسکٹ، مکسچر، شیمپو وغیرہ کے چھوٹے پیک اس زمرے میں آتے ہیں۔