Inquilab Logo Happiest Places to Work

جنگ بندی کے ساتھ ہی ہریانہ میں حالات معمول پر لوٹنے لگے

Updated: May 12, 2025, 11:27 AM IST | Agency | Chandigarh

آج سےریاست میں سبھی اسکول اور کالج بھی کھل جائیں گے، کئی شہروں میںجاری کیاگیا بلیک آؤٹ کا حکم واپس لے لیا گیا۔

Haryana Chief Minister Naib Singh Saini. Photo: INN
ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ ہی ہریانہ میں حالات تیزی سے معمول پر آ رہے ہیں ۔ کئی بندشیں ختم کر دی گئی ہیں ۔ پیر سے ریاست کے سبھی اسکول اور کالج کھول دیئے جانے کی بھی بات کہی جا رہی ہے۔ ریاست کے پانی پت، یمنا نگر، پنچ کولہ، کرنال، ہسار اور بھیوانی میں بلیک آؤٹ کے حکم کو بھی واپس لے لیا گیا ہے۔ ’آپریشن سیندور‘ کے بعد بڑھی کشیدگی کے بعد بند کئے گئے حصار ہوائی اڈے کو۱۶؍ مئی سے پھر سے کھول دیا جائے گا۔ ایئر لائنس ایئر نے اپنی ایودھیا جانے والی اڑان کے لیے ٹکٹوں کی بکنگ بھی شروع کر دی ہے جس سے مسافروں کو بڑی راحت ملی ہے۔ 
 روہتک ضلع انتظامیہ اتوار کی شام۴؍ بجے سے ۵؍بجے تک شہر میں سائرن بجانے کی ڈرل منعقد کرنے والی ہے۔ اس ڈرل کا مقصد لوگوں کو ہنگامی حالات کیلئے تیار کرنا ہے۔ شہر کے مختلف حصوں میں سائرن لگائے گئے ہیں اور لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس دوران مستعد رہے اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔ اس سے قبل وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے صبح چیف سیکریٹری انوراگ رستوگی اور داخلہ سیکریٹری ڈاکٹر سمیت مشرا سمیت اعلیٰ افسروں کے ساتھ سطحی میٹنگ میں کسی بھی ہنگامی حالت سے نپٹنے کی تیاریوں پر فیڈ بیک لیا۔ سبھی اضلاع کے ڈپٹی کمشنر، پولیس کمشنر اور ایس پی ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے اس میٹنگ سے جڑے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عام لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ حالات قابو میں ہیں۔ صرف احتیاط کے طور پر قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ خوردنی اشیاء، دوائیاں ، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء کی کوئی کمی نہیں ہے۔ لوگ کسی بھی طرح کی افواہ پر توجہ نہ دیں۔ حکومت ہر حالت پر سخت نظر بنائے ہوئے ہے اور بلا رکاوٹ سپلائی کو یقینی کرنے کیلئے سبھی ضروری قدم اٹھائے گئے ہیں۔ 
 میٹنگ میں محکمہ کے درمیان کو آرڈی نیشن قائم کرتے ہوئے ایمرجنسی ریسپانس اور احتیاطی اقدامات کو مضبوط کرنے اور ہنگامی حالت یا آفات کے معاملے میں موثر فیڈ بیک سسٹم یقینی کرنے پر زور دیا گیا۔ کسی بھی طرح کی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK