یونیسیف اور ورلڈ بینک کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ تجزیہ سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں ہر ۶؍میں سے ایک بچہ (یعنی تقریباً۳۳؍ کروڑ۳۰؍ لاکھ بچے) خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہا ہے۔
EPAPER
Updated: September 16, 2023, 12:36 PM IST | Agency | Geneva
یونیسیف اور ورلڈ بینک کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ تجزیہ سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں ہر ۶؍میں سے ایک بچہ (یعنی تقریباً۳۳؍ کروڑ۳۰؍ لاکھ بچے) خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہا ہے۔
یونیسیف اور ورلڈ بینک کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ تجزیہ سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں ہر ۶؍میں سے ایک بچہ (یعنی تقریباً۳۳؍ کروڑ۳۰؍ لاکھ بچے) خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہا ہے۔ اگر اس تعداد میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو ۲۰۳۰ء تک بچوں کی غربت کے خاتمے کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل نہیں ہو سکے گا۔
میڈیارپورٹ کے مطابق بین الاقومی خط غربت کے مطابق گلوبل ٹرینڈ چائلڈ مانیٹری پاورٹی کے عنوان سے رپورٹ میں انتہائی غربت کے شکار بچوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ۲۰۱۳ء سے۲۰۲۲ء تک یومیہ ۲ء۱۵؍ ڈالرز کی آمدنی سے کم پر زندگی گزارنے والے بچوں کی تعداد ۳۸؍ کروڑ ۳۰؍ لاکھ سے کم ہو کر۳۳؍ کروڑ۳۰؍ لاکھ ہو گئی ہے۔تاہم کووڈ۱۹؍ کی وجہ سے منفی معاشی اثرات کے نتیجے میں بچوں کی غربت کو کم کرنے کی کوششیں ۳؍سال تاخیر کا شکار رہیں ۔تجزیے سے معلوم ہوا کہ ۲۰۲۲ء کے دوران غربت کا شکار ہونے والے۳۳؍ کروڑ۳۰؍ لاکھ بچوں کی مدد کرنا اور غربت کی وجوہات کا حل نکالنا انتہائی ضروری ہے۔