Inquilab Logo

ہندوستان میں اصلاحات کے بغیر ترقی یافتہ معیشت محض ایک خواب ہے: عالمی بینک

Updated: April 02, 2024, 9:46 PM IST | New Delhi

ورلڈ بینک کے ایک سینئر اہلکارکا کہنا ہے کہ ہندوستان میں اصلاحات اور روزگار کے بغیر ترقی یافتہ معیشت محض ایک خواب ہے۔ ہنرمندی میں اضافہ اور آبادی کی صلاحیت کا فائدہ حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔ اس کے بغیر ۲۰۴۷ء تک حکومت اپنا ہدف پورا نہیں کرسکے گی۔

The unemployment rate in India is increasing. Photo: INN
ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح بڑھ رہی ہے۔ تصویر: آئی این این

فائنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق عالمی بینک کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ روزگار کو بڑھانے کیلئے اصلاحات متعارف کرائے بغیر ہندوستان ۲۰۴۷ءتک ایک ترقی یافتہ معیشت بننے کے اپنے ہدف کو حاصل نہیں کر سکے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کئی مواقع پر ۲۰۴۷ء تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ معیشت بننے کے ہدف پر زور دیا ہے۔ اکتوبر میں انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ ۲۰۴۷ءتک وہ ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنائیں۔ اس وقت آزادی کے ۱۰۰؍سال مکمل ہوں گے۔ 
تاہم، جنوبی ایشیا کیلئے ورلڈ بینک کی چیف اکنامسٹ فرانسزکا اوہنسورج نے نشاندہی کی ہے کہ ۲۰۴۷ءکے ہدف کو حاصل کرنا غیر اصلاحی منظر نامے میں ایک دور کا خواب ہے۔ ملازمتوں کیلئے لچک کے عنوان سے ایک نئی رپورٹ میں ورلڈ بینک نے منگل کو کہا کہ۲۰۱۰ء کی دہائی میں ہندوستان کی روزگار کی ترقی دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ترقی پذیر معیشتوں کے مقابلے میں غیر معمولی طور پر کمزور تھی۔ 
۲۰۰۰ءاور۲۰۲۲ء کے درمیان، ہندوستان میں روزگار کے تناسب میں نیپال کے علاوہ کسی بھی دوسرے جنوبی ایشیائی ملک سے زیادہ کمی واقع ہوئی۔ روزگار کے تناسب سے مراد افرادی قوت ہے جو فی الحال کسی علاقے کی کام کرنے کی عمر کی کل آبادی کے مقابلے میں ملازم ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر ۲۰۰۰ء سے ۲۰۲۳ء کے دوران روزگار میں اضافہ اوسط کام کرنے کی عمر کی آبادی میں اضافے سے بہت کم تھا اور روزگار کا تناسب کم ہوا۔ فرانسزکا نے اسے ایک ’’چھوٹا ہوا موقع‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ تقریباً ایسا ہی ہے جیسے ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ کو ضائع کیا جا رہا ہے۔ ‘‘ ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ سے مراد کسی ملک کی کام کرنے کی عمر کی آبادی غیر کام کرنے والی آبادی سے زیادہ ہونے سے پیدا ہونے والی معاشی نمو کی صلاحیت ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل حکومت نے الجزیرہ کو دہشت گرد ٹھہرایا، اسرائیلی حدود میں پابندی کا امکان

مارچ میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن اور انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ڈیولپمنٹ نے بھی انڈیا ایمپلائمنٹ رپورٹ ۲۰۲۴ءکے عنوان سے ایک رپورٹ میں نشاندہی کی تھی کہ ہندوستان کی کل بے روزگار آبادی میں بے روزگار نوجوانوں کا حصہ۹ء۸۲؍ فیصد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوجوانوں میں بے روزگاری، خاص طور پر جن کی تعلیم ثانوی یا اس سے زیادہ ہے، وقت کے ساتھ شدت اختیار کر گئی ہے۔ 
گزشتہ سال ستمبر میں اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ ہندوستان میں عمر رسیدہ شہریوں کا تناسب ۲۰۵۰ء تک کل آبادی کے ۲۰؍ فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کے پاس آبادیاتی منافع کو حاصل کرنے کیلئے محدود وقت ہے۔ اس مقصد کیلئے ڈیموگرافک ماہرین نے جنوری ۲۰۲۳ءمیں اسکرول کو بتایا کہ ہندوستان اس ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ کا فائدہ اٹھا سکتا ہے بشرطیکہ نوجوان آبادی کو فائدہ پہنچانے کیلئے بے روزگاری، اور ہنر مندی اور صحت کی دیکھ بھال میں کوتاہیوں جیسے چیلنجوں کو حل کرنے کیلئے بروقت اقدامات کئے جائیں۔ 
ہندوستان کے چیف اکنامک ایڈوائزر وی اننتھا ناگیشورن نے بھی جون میں کہا تھا کہ ملک کو آبادیاتی منافع سے فائدہ اٹھانے کیلئے گرین تکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی مہارتوں کے شعبوں میں مہارت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جن کی ہماری صنعت کو ضرورت ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK