پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی کا سنسنی خیز دعویٰ، الزام لگایا کہ ’’یہ الیکشن جیتا نہیں گیا بلکہ۴۰؍ ہزار کروڑ روپے میں خریدا گیا ہے‘‘
پرشانت کشور۔ تصویر:آئی این این
بی جےپی اوراس کی اتحادی پارٹیاں بہار میں اپنی ناقابل یقین فتح پر بغلیں بجاتے نہیں تھک رہی ہیں مگر اس کی یہ کامیابی پر اٹھنےوالے سوال ہر گزرتے لمحے گہرے ہوتے جارہے ہیں۔ پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی کے ترجمان اور پارٹی کے قیام میں اہم رول ادا کرنے والے دانشور لیڈر پون ورما نے یہ سنگین الزام عائد کیا ہے کہ حکومت نے الیکشن جیتنے کے مقصد سے ورلڈ بینک کے اُس فنڈ کو خواتین میں تقسیم کرنے کیلئے استعمال کرلیا جو کسی اور ترقیاتی پروجیکٹ کیلئے ملا تھا۔ یاد رہے کہ عین الیکشن قبل ’’مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا‘‘ کا آغاز کیاگیا اور ڈیڑھ کروڑ خواتین کے کھاتے میں ۱۰۔۱۰؍ ہزار روپے ڈالے گئے۔ حد تو یہ ہے کہ رقم کی یہ منتقلی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد بھی جاری رہی۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرو ویو میں پون ورما نے کہا ہے کہ ’’بہار پرقرض اس وقت ۴؍ لاکھ ۶؍ ہزار کروڑ روپےہے۔ یومیہ سود۶۳؍کروڑ ہے۔ خزانہ خالی ہے۔ ہمارے پاس ایسی معلومات ہیںکہ ریاست کی خواتین میں جو ۱۰-۱۰؍ ہزار روپے تقسیم کئے گئے وہ ۲۱؍ ہزار کروڑ روپے کے ورلڈ بینک کے فنڈ میں میں سے دیئے گئے۔ ورلڈ بینک نے یہ فنڈ کسی اور پروجیکٹ کیلئے دیاتھا۔ ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے ایک گھنٹہ پہلے۱۴؍ ہزار کروڑ روپے اس فنڈ سے منتقل کرلئے گئے اور ریاست کی ۱ء۲۵؍ کروڑ خواتین میں تقسیم کردیئے گئے۔ ‘‘ انہوں نے البتہ یہ واضح کیا کہ ورلڈ بینک کے فنڈ کے استعمال کی یہ معلومات انہیں ذرائع سے ملی ہے ،اس لئے اس کی تصدیق وہ نہیں کرسکتے۔
پرشانت کشور سیاست نہیں چھوڑیں گے
جن سوراج پارٹی کے بانی پرشانت کشور نے اپنی پارٹی کی کامیابی اور نتیش کمار کے واپس نہ آنے کے سلسلے میں بلند بانگ دعوے کئے تھے۔ ان دعوؤں کی بنیاد پر سوال اُٹھ رہے ہیں کہ کیا وہ سیاست میں رہیں گے یا چھوڑ دیں گے۔اس ضمن میں پارٹی صدر اُدئے سنگھ نے صاف کہا ہے کہ’’وہ رہیں گے۔ ہم جے ڈی یوکیلئے سیاست میں نہیں آئے تھے اوران کے کہنے پر چھوڑیں گے بھی نہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’اگر بہار میں تبدیلی آجائے اور ہمیں اطمینان ہوجائے توہم اس کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔‘‘