Inquilab Logo

آج عالمی کپ کا فائنل، ہر ہندوستانی خطاب پر قبضہ کا متمنی

Updated: November 19, 2023, 7:53 AM IST | Mubasshir Akbar | Mumbai

احمد آباد کرکٹ کے خمار میں ڈوبا، پورے ملک سے ہزاروں شائقین پہنچے ، وزیر اعظم مودی اور آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم سمیت ۱۰۰؍ سے زائد اہم شخصیات کی شرکت متوقع ،گلیمر اور موسیقی کا جادو بھی بکھیرا جائیگا۔

A fair is organized outside the Narendra Modi Stadium in Ahmedabad. Thousands of fans are here. Photo: PTI
احمد آباد کےنریندر مودی اسٹیڈیم کے باہر میلہ لگا ہوا ہے۔ ہزاروں شائقین یہاں موجود ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

کرکٹ عالمی کپ کا فائنل مقابلہ ۱۹؍ نومبر یعنی آج  احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلاجائے گا۔ پوری دنیا کی نظریں اتوار کو شائقین کی تعداد کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے میدان نریندر مودی اسٹیڈیم پر مرکوز رہیں گی۔ ایسے میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کر رہی بی سی سی آئی نے فائنل مقابلے کو یادگار بنانے کیلئے پوری تیاری کر لی ہے۔ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جانے والے فائنل میچ سے تو لوگ لطف اندوز ہوں گے ہی ساتھ ہی خطابی مقابلے میں گلیمر اور اور موسیقی کا جادو بھی بکھیرا جائے گا۔ دوسری طرف پورے ملک میںرنگولی، سینڈ آرٹ، ریلیوںاور جھانکیوں کی مدد سے ٹیم انڈیا کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔
اعداد و شمار پر ایک نظر 
یہ ورلڈکپ کئی لحاظ سے تاریخی رہا ہے۔ ہندوستان نے فائنل تک پہنچنے میں اپنی مہم کے دوران نہ صرف شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ  وہ ہر ٹیم پر پوری طرح سے حاوی رہی ہے۔ چاہے وہ پہلے میچ میں آسٹریلیا ہو یا پھر پاکستان،  نیوزی لینڈ ہو یاسائوتھ افریقہ ، کوئی بھی ٹیم ہندوستانی ٹیم کے برابر مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی۔ نیوزی لینڈ نے کسی حد تک دونوں موقعوں پر یعنی لیگ میچ  اور پھر سیمی فائنل میں ہندوستان کو پریشان ضرور کیا لیکن دونوں ہی مرتبہ ٹیم انڈیا کے تیز گیندبازوں نے میچ کو یکطرفہ بنادیا۔ اس میں سب سے اہم رول محمد سمیع کارہا جن کے بارے میں محسوس ہو رہا ہے کہ وہ ابتدائی ۴؍ میچ نہ کھیلنے کا انتقام ٹورنامنٹ کی تمام ٹیموں سے لینے پر آمادہ ہیں۔ انہوں نے محض ۶؍ میچوں میں ۲۳؍ وکٹ حاصل کرلئے ہیں۔کل تک کرکٹ کے پنڈت جو صرف جسپریت بمراہ کو بہترین گیند بازقرار دے رہے تھے، وہ اب محمد سمیع کو ترپ کا اکّا قرار دینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ وراٹ کوہلی ، شریس ایّر ،شبھمن گل اور کے ایل راہل نے جہاں بہترین مظاہرہ کیا ہے وہیں ٹیم کو اس کا موجودہ فارم عطا کرنے کا سہرہ ہمیں بلاشبہ ٹیم کے کپتان روہت شرما کے سر باندھنا ہوگا کیوں کہ انہوں نےہر میچ کے ابتدائی اوورس میں گیند بازوں پر حاوی ہوتے ہوئے جس طرح کی اننگز کھیلی ہیں ان سے باقی بلے بازوں کا کام آسان ہو گیا ہے۔ جس طرح بلے بازی میں پارٹنرشپ  ہوتی ہے اسی طرح گیند بازی میں بھی پارٹنر شپ ہوتی ہے۔ وکٹ صرف ایک گیند باز لیتا ہے لیکن اس سے قبل ڈالے گئے اوورس میں جو دبائو بنتا ہے وہ اگلے گیند باز کیلئے کام قدرے آسان کردیتا ہے۔ سراج اور بمراہ ابتدا میں جو دبائو بنارہے ہیں سمیع بعد میں آکر اس کا بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں۔سری لنکا، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے خلاف میچ اس کی واضح  مثال ہیں۔ 
آسٹریلیا کا آٹھواں فائنل 
 یکروزہ فارمیٹ میں سب سے کامیاب کہی جانے والی آسٹریلیائی ٹیم آج جب میدان پر فائنل کھیلنے اترے گی تو یہ اس کا ورلڈ کپ کا آٹھواں فائنل میچ ہو گا جس میں  اسے صرف ۱۹۷۵ء اور۱۹۹۶ء میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بقیہ ۵؍ فائنل میچوں میں اس نے فتح حاصل کی ہے۔ آسٹریلیا کا یہ ریکارڈ ہے کہ وہ فائنل میں جب بھی آئی تو اس نے مخالف ٹیم کو بری طرح روند دیا  اور یہ سلسلہ ۱۹۹۹ء کے ورلڈ کپ فائنل سے جاری ہے۔ جہاں تک ہندوستان کی بات ہے تو یہ ہندوستان کا چوتھا فائنل ہے۔ ۱۹۸۳ء اور ۲۰۱۱ء میں اسے فتح حاصل ہوئی جبکہ ۲۰۰۳ء کے فائنل میں ہندوستان کو آسٹریلیا ہی نے شکست دی تھی ۔  اس لحاظ سے دیکھا جائے تو ہندوستان کے لئے ۲۰۰۳ء کا انتقام لینے کا یہ بہترین موقع ہے کیوں کہ ٹیم  انڈیا اس وقت نہ صرف نہایت مضبوط نظر آرہی ہے بلکہ اپنے گھر میں بھی کھیل رہی ہے جس کا اسے یقیناً فائدہ ہو گا۔
بی سی سی آئی کی تیاریاں
بی سی سی آئی نے اس ایونٹ کو یادگار اور شاندار بنانے کے لئے جہاں موسیقی اور گلیمرکا جادو بکھیرنے کی پوری تیاری کی ہے وہیں بورڈ کی جانب سے  عالمی کپ میں ابھی تک کامیابی حاصل کرنے والی ٹیموں کے کپتانوں کا استقبال کیا جائے گا۔ آئی سی سی نے۱۹۷۵ءسے لے کر۲۰۱۹ء تک کے سبھی عالمی کپ فاتح کپتانوں کو  شرکت کا  دعوت نامہ بھیجا ہے۔ بی سی سی آئی ان سبھی کپتانوں کو اعزاز بخشے گا۔ اس میں ہندوستان کے کپل دیو اور مہندر سنگھ دھونی کے علاوہ ویسٹ انڈیز کو دو بار خطاب دلانے والے کلائیو لائیڈ، آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ، اسٹیو وا، ایلن بارڈر، مائیکل کلارک، سری لنکا کے ارجن راناتنگا، پاکستان کے عمران خان اور انگلینڈ کے ایون مورگن کے نام شامل ہیں۔ اس تقریب کے  لئے ۱۵؍منٹ کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ عمران خان کی شرکت اس تقریب میں مشکل نظر آ رہی ہے کیونکہ وہ فی الحال پاکستان کی جیل میں بند ہیں۔جب میچ ختم ہو جائے گا اور دنیا کو۲۰۲۳ءکا کرکٹ عالمی چمپئن مل جائے گا تو فاتح ٹیم کو ٹرافی پیش کی جائے گی اور اس کے بعد یہاں ڈرون شو ہوگا۔اس موقع پر ۱۲؍سو ڈرون اپنا کمال دکھائیں گے۔ یہ ڈرون ہوا میں چمپئن ٹیم کا ’سائن‘ بنائیں گے  پھر اس کے بعد شاندار انداز میں آتش بازی ہوگی۔ اس سے قبل ایئر فورس کا ایئر شو بھی منعقد کیا جائے گا۔
احمد آباد میں مداحوں کا جوش و خروش 
 گجرات کے سب سے بڑے شہر احمد آباد میں ہونے والے اس ورلڈ کپ فائنل کو دیکھنے کے لئے پورے ملک سے بلکہ پوری دنیا سے لوگ پہنچ رہے ہیں جس کی وجہ سے سلطان  احمد شاہ   کے بسائے گئے  اس شہر میں فی الحال جشن کا سماں ہے۔ شہر کے وسط میں واقع نریندر مودی اسٹیڈیم(جو پہلے سردار پٹیل اسٹیڈیم تھا) میں ایک لاکھ  ۳۰؍ ہزار سے زائد شائقین کی گنجائش ہے اور بتایا جارہا ہے کہ میچ کے تمام ٹکٹ فروخت ہو گئے ہیں بلکہ ٹکٹوں کی  کالابازاری تک ہو رہی ہے۔ شہر کی وہ تمام سڑکیں جو اسٹیڈیم کی طرف جاتی ہیں وہاں پر ٹیم انڈیا کے کھلاڑیوں کے بڑے بڑے کٹ آئوٹس لگے ہوئے ہیں۔ دیگر شہروں سے آنے والے کرکٹ شائقین کیلئے یہ موقع کسی بڑے جشن سے کم نہیں ہے کیوں کہ انہیں نہ صرف بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گا بلکہ وہ گجرات کی  مہمان نوازی سے بھی لطف اندوز ہو ں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK