میڈیا کی دنیا میں انقلاب برپا ہو گیا ہے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرادی گئی۔ مصنوعی ذہانت جیسے جیسے انسانی شعبہ جات میں داخل ہو رہی ہے، ویسے ویسے ان شعبوں سے وابستہ انسانوں میں بے روزگاری کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔
EPAPER
Updated: October 31, 2025, 6:01 PM IST | London
میڈیا کی دنیا میں انقلاب برپا ہو گیا ہے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرادی گئی۔ مصنوعی ذہانت جیسے جیسے انسانی شعبہ جات میں داخل ہو رہی ہے، ویسے ویسے ان شعبوں سے وابستہ انسانوں میں بے روزگاری کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔
 
                                میڈیا کی دنیا میں انقلاب برپا ہو گیا ہے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرادی گئی۔ مصنوعی ذہانت جیسے جیسے انسانی شعبہ جات میں داخل ہو رہی ہے، ویسے ویسے ان شعبوں سے وابستہ انسانوں میں بے روزگاری کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔ برطانوی چینل ۴؍ نے دنیا کی پہلی اے آئی پریزنٹر بھی متعارف کرا دی ہے جس کے بعد میڈیا انڈسٹری میں ہنگامی برپا ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل فور پر پہلی بار تجرباتی طور پر ۲۰؍ اکتوبر کو مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ پریزنٹر نے ٹی وی اسکرین پر ڈاکیومنٹری کی میزبانی کی۔  اے آئی پریزنٹر کا انداز بیاں، چہرے کے تاثرات اور آواز کا زیر وبم اتنا حقیقی دکھائی دیا کہ ناظرین محسوس ہی نہ کرسکے کہ یہ پریزنٹر کوئی انسان نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ فیملی  پریزنٹر کا ماڈیول ہے۔ 
خاتون پریزنٹر چینل فور کی اسکرین پر نمودار ہوتی ہے اور کہتی ہے کہ اے آئی اگلے چند سالوں میں سب کی زندگیوں کو چھونے والا ہے اور کچھ اے آئی کی وجہ سے اپنی ملازمتوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔ ان میں کال سینٹر کے کارکن، کسٹمر سروس ایجنٹس یا میرے جیسے ٹی وی پریزنٹرز ہو سکتے ہیں۔ 
اگلے لمحے پریزنٹر یہ کہہ کر اپنے دیکھنے والوں کو حیران کر دیتی ہے کہ میں حقیقی نہیں ہوں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہوں، جس کو برطانوی ٹی وی نے سب سے پہلے اپنی اسکرین پر پیش کیا ہے۔ یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی حیران کن ترقی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ ایک سوال بھی اٹھاتا ہے کہ جب اتنا موثر، قابلِ یقین اور سستا متبادل بن جائے۔ انسان اور مشین میں فرق مٹنے لگے تو پھر تخلیقی پیشوں، صحافت اور ٹی وی کی دنیا میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
یہ بھی پڑھئے:چین نے ٹک ٹاک ٹرانسفر ڈیل کی منظوری دے دی
دوسری جانب چینل فور کی جانب سے ہفتہ وار دستاویزی پروگرام کو اے آئی پریزنٹرز کے ذریعہ پیش کرنے پر انٹرنیشنل میڈیا سے وابستہ افراد بھی اس پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ متعارف کرانے پر احتجاج کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ البانیہ میں اے آئی وزیر بنائی گئی ہے جب کہ جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی سربراہی اے آئی کو دینے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے۔