Inquilab Logo Happiest Places to Work

جنگ بندی کیلئےعالمی لیڈران سرگرم،ثالثی کی پیشکش

Updated: October 13, 2023, 12:19 PM IST | Agency | Cairo/Moscow/Tehran/Ankara

ایران کے صدر رئیسی ، ترک صدراردگان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ٹیلیفون پر ایک دوسرے سے بات چیت ،روس کے صدر پوتن اور ترک صدر اردگان نے کہا کہ وہ جنگ بندی کیلئے ثالث بننے کو تیار ہیں۔عرب لیگ کا جنگ بندی کیلئے عالمی برادری سےتیز کارروائی کا مطالبہ۔

The Arab League has issued a declaration after a special meeting on the issue of Palestine and Israel. Photo: INN
فلسطین اسرائیل معاملے پر عرب لیگ نے خصوصی اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیاہے۔ تصویر:آئی این این

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ پر ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس میں جنگ بندی کیلئے عالمی برادری سےفوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ پر عرب لیگ کےاجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق دوران اجلاس عرب وزرائےخارجہ نے غزہ میں کشیدگی اور بگڑتی صورتحال کاجائزہ لیا اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی گئی۔ 
 اعلامیے کے مطابق اجلاس کے دوران غزہ میں جنگ بندی کیلئے عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ جنگ جاری رہنےکی صورت میں انسانی مسائل اور المناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے لہٰذا عالمی برادری جنگ بند کرانے اور خطےکو خطرے سے بچانےکیلئے فوری اقدامات کرے۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور انسانی امدادکی ترسیل کی فوری اجازت دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے مطالبہ کیا کہ جنگ اور جارحیت بندکی جائے اور غزہ پٹی کےشہریوں کوبنیادی ضروریات فوری فراہم کی جائیں ۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اسرائیل فلسطین تنازع پراجلاس آج(جمعہ کو) ہوگا، اس سے قبل۱۵؍ رکنی سلامتی کونسل کا اتوار کو بندکمرے میں اجلاس ہوا تھا جس دوران اراکین کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔
 ایرانی صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، اہم فیصلے پر اتفاق
 حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے دوران ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے پہلا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ تہران اور ریاض کے درمیان امن سمجھوتے کے بعد ایرانی صدر اور محمد بن سلمان کا یہ پہلا رابطہ ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں لیڈران کے درمیان اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہئے۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نے ایرانی صدر سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب غزہ میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے خطے اور عالمی اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے لیے کوشش کرے گا۔ سعودی عرب فلسطینی کاز کے ساتھ کھڑا ہے۔ فلسطینی عوام کو ان کے قانونی حقوق ملنے تک حمایت جاری رکھیں گے۔
 ترک صدر کی محمدبن سلمان اور دیگر سربراہان مملکت سےگفتگو
 ترکی، اسرائیل فلسطین کشیدگی کو خطے کے دیگر ممالک تک پھیلنے سے پہلے ختم کرنے اور فریقین کے درمیان مذاکرات شروع کرنے کیلئے کثیر جہتی سفارت کاری جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس تناظر میں وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس یونٹس نے ثالثی اور قیدیوں کے تبادلے پر اپنا کام تیز کر دیا ہے۔ صدر رجب طیب اردگان نے تنازعات کے شروع ہونے کے پہلے ہی لمحے سے کئی لیڈران سے مذاکرات کیے ہیں ۔انہوں نے حال ہی میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم، الجزائر کے صدر عبدالمصد تبن اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اردگان نے ان لیڈران سے مذاکرات کے دوران کہا ہے کہ ترکی کشیدگی کو خطے کے دیگر ممالک تک پھیلنے سے پہلے ختم کرنے اور مذاکرات کے ذریعے منصفانہ امن تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا۔ 
یواے ای کے صدر کی امریکی صدر سے بات چیت
  متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان اور امریکی صدر جوبائیڈن کے درمیان غزہ کی صورت حال پر ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں سربراہان مملکت نے کشیدگی کے جلد از جلد خاتمے پر اتفاق کیا۔ امریکی صدر جوبائیڈن اور اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے جنگ زدہ علاقوں میں شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات پر بھی غور کیا اور متاثرین تک انسانی امداد کی ترسیل کے لیے محفوظ راہداری کھولنےکی ضرورت پر بھی زور دیا۔
غزہ فلسطین کی تاریخی سرزمین کا حصہ ہے : روسی صدر
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے فلسطینیوں سے غزہ خالی کرنے کے بیان پر روسی صدر پوتن کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اسرائیلی وزیر اعظم کے مطالبے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ’’یہ فلسطینیوں کی زمین ہے جہاں انہیں رہنا ہے، غزہ فلسطین کی تاریخی سرزمین کا حصہ ہے۔ ‘‘ پوتن نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ سمیت آزاد فلسطینی ریاست قائم کرنی ہوگی، فلسطینیوں کوغزہ پٹی سے نکل کر مصر کے علاقے سنیائی جانے کا کہنے سے امن ہرگز قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں  نے یہ بھی کہا کہ فلسطین اسرائیل کے مابین جنگ بندی کے لئے وہ ثالث بننے کیلئے تیار ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK