Inquilab Logo Happiest Places to Work

غیر ملکی مصنوعات خریدنا یعنی دہشت گردی، تبدیلی مذہب, لوجہاد کی مالی امداد: یوگی

Updated: August 06, 2025, 10:10 PM IST | Lukhnow

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے علی گڑھ میں ایک جلسے کے دوران متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی مصنوعات خریدنے سے بالواسطہ طور پر دہشت گردی، مذہبی تبدیلی، `لو جہاداور نکسلیوں کو مالی معاونت مل سکتی ہے۔

Uttar Pradesh Chief Minister Yogi Adityanath. Photo: INN
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ تصویر: آئی این این

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے علی گڑھ میں ایک جلسے کے دوران متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی مصنوعات خریدنے سے بالواسطہ طور پر دہشت گردی، مذہبی تبدیلی، `لو جہاداور نکسلیوں کو مالی معاونت مل سکتی ہے۔ان کے ان بیانات پر عوام، سیاستدانوں اور پالیسی تجزیہ نگاروں کے مخلوط رد عمل سامنے آئے ہیں۔یوگی آدتیہ ناتھ نے تقریب میں کہا’’جب آپ غیر ملکی مصنوعات خریدتے ہیں تو اس کا منافع بیرون ملک چلا جاتا ہے۔ وہ منافع دہشت گردی، لو جہاد اور مذہبی تبدیلی جیسی سرگرمیوں کی مالی معاونت میں استعمال ہوتا ہے جو ملک کو غیر مستحکم کرتی ہیں۔‘‘انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی `ووکل فار لوکل مہم پر زور دے رہے ہیں، جس میں معاشی خود انحصاری کو قومی سلامتی سے جوڑا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: یوپی حکومت نے یادو، مسلم برادری کو نشانہ بنایا، عوامی غصے پر حکم واپس

علی گڑھ کی روایتی تالا سازی کی صنعت کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ۲۰۱۷ء سے پہلے مارکیٹ چینی مصنوعات سے بھری پڑی تھی، جس سے ہندوستانی دستکاروں کو نقصان پہنچا تھا۔تاہم، اس دعوے کی حمایت کے لیے کوئی آزادانہ طور پر قابل تصدیق ثبوت یا تحقیق، قومی یا بین الاقوامی، دستیاب نہیں ہے کہ غیر ملکی مصنوعات پر خرچ کی گئی رقم دہشت گردی یا مذہبی تبدیلی کی سرگرمیوں کو فنڈ کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔یوگی کا بیان آن لائن اور آف لائن دونوں جگہ تیز بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے اس بیان کو محض زبانی جمع خرچ اور سیاسی بیانیہ قرار دیا ہے۔ تو کچھ لوگوں نے اسے ایک انتباہ قرار دیا۔ ایک صارف نے ایکس پر لکھا:’’سوادیشی صرف معاشیات کا معاملہ نہیں، یہ قوم پرستی کا معاملہ ہے۔ غیر ملکی سامان پر خرچ ہونے والا ہر روپیہ ہندوستان کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔‘‘تاہم، ایک بڑا طبقہ وزیر اعلیٰ پر خوف پھیلانے اور فرقہ وارانہ تعصب کا مظاہرہ کرنے کا الزام لگا رہا ہے۔ریڈیٹ فورمز اور سوشل میڈیا پر رد عمل طنزیہ میمز سے لے کر غیر ملکی تجارت کو قوم مخالف سرگرمی کے برابر قرار دینے تک مختلف تھے۔ایک ریڈیٹ صارف نے لکھا: ’’بس اب وزیر اعظم بنا ہی دو‘‘، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ بیان معاشی منطق کے بجائے قومی سطح کی سیاسی خواہشات کے لیے زیادہ تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK