• Tue, 25 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

زیلنسکی نے کہا کہ وہ یوکرین جنگ بندی معاہدے کے اہم نکات پر ٹرمپ سے بات چیت کریں گے

Updated: November 25, 2025, 8:06 PM IST | Kyiv/Washington

جنیوا میں امریکی وفد کی موجودگی میں روس اور یوکرین کے نمائندوں کی ملاقات کے بعد زیلنسکی کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔

Trump and Zelenskyy. Photo: INN
ٹرمپ اور زیلنسکی۔ تصویر: آئی این این

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ڈونالڈ ٹرمپ کے جنگ بندی معاہدے کے اہم اور ’حساس‘ نکات پر گفتگو کرنے کیلئے امریکی صدر سے براہ راست گفتگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے پیش کئے گئے ممکنہ امن فریم ورک کے ’سب سے زیادہ حساس نکات‘ پر صدر ٹرمپ کے ساتھ براہ راست گفتگو کریں گے۔ واضح رہے کہ جنیوا میں امریکی وفد کی موجودگی میں روس اور یوکرین کے نمائندوں کی ملاقات کے بعد زیلنسکی کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔ 

ایکس پر پوسٹ کئے گئے ایک ویڈیو خطاب میں زیلنسکی نے تصدیق کی کہ یوکرینی وفد امریکی اور یورپی حکام کے ساتھ گفتگو کے بعد واپس آگیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ کے امن منصوبے کے مسودے پر نظرثانی میں پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ”اب جنگ ختم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کی فہرست قابل عمل ہو سکتی ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ”جنیوا کے بعد، اس فریم ورک میں اب کم نکات رہ گئے ہیں، اب (پہلے کے مقابلے) ۲۸ نکات نہیں ہیں۔ اور بہت سے درست نکات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔“

یہ بھی پڑھئے: یوکرین امریکی کوششوں کا شکر گزار نہیں ہے: ٹرمپ

زیلنسکی نے زور دیا کہ کسی بھی معاہدے کو حتمی شکل دینے سے پہلے کام باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہماری ٹیم نے اقدامات کے نئے مسودے کے بارے میں رپورٹ دی ہے جو کہ واقعی ایک درست طریقہ کار ہے۔ میں حساس نکات پر صدر ٹرمپ سے براہ راست بات کروں گا۔“ انہوں نے ان موضوعات کی وضاحت نہیں کی جن پر وہ نجی طور پر صدر ٹرمپ کے ساتھ بات کریں گے۔

انہوں نے اعادہ کیا کہ مذاکرات نے یوکرین کی خودمختاری یا سلامتی کی ضمانتوں کو کمزور نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ روس فوجی دباؤ برقرار رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہمیں اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ روس یوکرین پر اپنا دباؤ کم نہیں کرے گا۔ ان دنوں، فضائی حملے کے انتباہات کو بہت سنجیدگی سے لینا ضروری ہے۔“

یہ بھی پڑھئے: یوکرینی وفد کا خیال ہے کہ ٹرمپ کے امن منصوبے کا موجودہ مسودہ ان کے قومی مفادات کی عکاسی کرتا ہے

وہائٹ ہاؤس نے مذاکرات کو ’نتیجہ خیز‘ قرار دیا

دوسری طرف، وہائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ جنیوا میں مذاکرات نتیجہ خیز رہے لیکن کچھ اختلافات ابھی بھی برقرار ہیں۔ پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے فاکس نیوز کو بتایا کہ صرف ”چند نکات“ ہی حل طلب ہیں۔ انہوں نے ان دعوؤں کو مسترد کیا کہ ٹرمپ روس کے حق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ ایک قابل عمل معاہدے کو حاصل کرنے کے بارے میں ”امید اور پُر اعتماد“ ہیں اور ”دیرپا اور قابل نفاذ امن“ کے حصول کیلئے پرعزم ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK