• Mon, 13 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

زوہو میل کو سرکاری کام کے لیے استعمال کیا جائے گا

Updated: October 13, 2025, 7:33 PM IST | Mumbai

شریک بانی سریدھر ویمبو نے انتخاب کے عمل کی وضاحت کی۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے این آئی سی کے ای میل حل میں منتقلی کے لیے ایک ٹینڈر جاری کیا۔ فی الحال، تقریباً۳ء۳؍ ملین سرکاری ملازمین این آئی سی کے ای میل حل کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ حکومت ایک محفوظ کلاؤڈ سروس چاہتی تھی۔

Zoho Mail.Photo:INN
زوہوای میل سروس۔تصویر:آئی این این

حکومت اب زوہو میل کو اپنی ای میل سروس کے لیے استعمال کرے گی۔ زوہو کے شریک بانی سریدھر ویمبو نے  ۱۳؍اکتوبر کو اس کا اعلان کیا۔ زوہو کو کئی دوروں کی جانچ پڑتال کے بعد نیشنل انفارمیٹکس سینٹر این آئی سی ) کے ای میل سسٹم کے لیے منتخب کیا گیا۔ ویمبو نے کہا کہ اس کے لیے اس کے کوڈز، ڈیٹا سینٹرز اور سیکوریٹی کے طریقوں کی بار بار جانچ کی گئی۔ ویمبو کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب حکومت سرکاری رابطے کے لیے زوہو میل کے استعمال پر بحث کر رہی ہے۔
زوہو نے سرکاری ای میل سروس کا ٹینڈر حاصل کرلیا  
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے این آئی سی کے ای میل حل سے منتقلی کے لیے ٹینڈر جاری کیا تھا  ۔ فی الحال، تقریباً ۳ء۳؍ ملین سرکاری ملازمین این آئی سی  کے ای میل حل پر رجسٹرڈ ہیں۔ حکومت ایک محفوظ کلاؤڈ سروس چاہتی تھی۔ زوہو میل نے ٹینڈر جیت لیا۔ ویمبو نے کہا کہ ٹینڈر کے نتائج کا اعلان حال ہی میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’اس پر کام جاری تھا۔ تمام صارفین زوہو کی طرف ہجرت کر رہے ہیں۔ ۱۵؍ لاکھ سے زیادہ صارفین پہلے ہی جوائن کر چکے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:گوگل کلاؤڈ کے سی ای اونے کہا: اے آئی انسانوں کا متبادل نہیں ہے، یہ ایک مدد گار ہے

زوہو کا کم از کم ۲۰؍ بار آڈٹ کیا گیا ہے
ویمبو نے کہاکہ ہمیں کم از کم ۱۵۔۲۰؍آڈٹ سے گزرنا پڑا۔ اس دوران ہمارے کوڈز، ڈیٹا سینٹر، ہمارے سیکوریٹی طریقوں سمیت بہت سی چیزوں کی جانچ کی گئی۔ ایک جامع آڈٹ کے بعد این آئی سی ٹیم نے زوہو کو منتخب کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل میں سخت مقابلہ شامل تھا۔ انہوں نے ان بحثوں کو مسترد کر دیا کہ زوہو کا انتخاب اچانک اور سیاسی طور پر متاثر ہونے والا فیصلہ تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کچھ ایسا نہیں تھا جو اچانک ہوا جیسا کہ کچھ لوگ سوچ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:ممبئی میں جولائی تا ستمبر سب سے زیادہ مکان کی فروخت ہوئی

زوہو کو سخت مقابلے کے بعد منتخب کیا گیا
زوہو کے شریک بانی نے کہاکہ ’’نئی چیز دیسی سافٹ ویئر پر زور ہے۔ میں دو چیزیں واضح کرنا چاہتا ہوں۔ زوہو کو وسیع مقابلے کے بعد منتخب کیا گیا تھا۔ اب سودیشی تحریک میں، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کمپنی میڈ ان انڈیا ہے۔ ہمیں اس کی حمایت کرنی چاہیے۔ ہمیں اس قومی چمپئن  کی ضرورت ہے۔‘‘ اس سے پہلے، مرکزی وزرات کے  سکریٹری ایس کرشنن نے کہا تھا کہ زوہو این آئی سی  ای میل سسٹم کی حمایت کر رہا ہے، لیکن حکومت کی توجہ کسی ایک کمپنی کے بجائے ہندوستانی مصنوعات پر مرکوز رہے گی۔
زوہو میل کو نجی شعبے میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے
کرشنن نے منی کنٹرول سے کہا کہ ’’کسی ایک کمپنی کا نام لینا اور یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ ہم اس پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ہماری توجہ ہندوستانی مصنوعات پر رہے گی اور بھی بہت سی کمپنیاں ہیں۔ ‘‘ ویمبو نے کہا کہ زوہو کو صرف سرکاری دفاتر کے باہر بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس کا استعمال صرف سرکاری دفاتر میں نہیں ہو رہا، ہم پرائیویٹ سیکٹر میں بھی اس کا استعمال دیکھ رہے ہیں۔ اس سال جولائی میں، عالمی ڈیٹا لیک نے ۱۶؍ بلین لاگ ان ریکارڈز کو متاثر کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK