Inquilab Logo Happiest Places to Work

اوول ٹیسٹ کی کامیابی میں ۵؍کھلاڑیوں کا اہم رول رہا

Updated: August 06, 2025, 12:10 PM IST | Agency | London

اعصاب شکن ،دلچسپ اور سنسنی خیز میچ میں ہندوستان کی انگلینڈ کے خلاف ۶؍رنوں کی قریبی فتح میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا تجزیہ۔

Yashvi Jaiswal. Photo: INN
یشسوی جیسوال۔ تصویر: آئی این این

۵؍ میچوں کی سیریز کے آخری دن انگلینڈ کو صرف ۳۵؍رن درکار تھے، لیکن ہندوستانی شائقین کو سراج کی طرح جیت کا یقین تھا اور اسی وجہ سے پیر کو چھٹی لے کر آئے ہندوستانیوں نے اوول اسٹیڈیم کو بھر دیا۔ ایک دن پہلے اپنے ۲؍ مسلسل اوور میں ۲؍ وکٹیں لینے والے پرسدھ کرشنا نے جیسے ہی صبح بچی ہوئی ۴؍ گیندوں پر ۲؍ چوکے کھائے تو لگا کہ خواب ٹوٹنے والا ہے۔ سب کو لگنے لگا کہ میچ سے پہلے گمبھیر سے تلخ بحث کرنے والے مین گراؤنڈز مین لی فورٹس کا ہیوی رولر یہاں بلے بازوں کے لئے کارگر ثابت ہوا ہے لیکن محمد سراج کچھ اور ٹھان کر آئے تھے۔
 محمد سراج اور پرسدھ کرشنا نے شاندار گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلینڈ کو ۶؍رنوں کے قریبی فرق سے تاریخی شکست دے کر ہندوستان نے پہلی اینڈرسن ۔تینڈولکر سیریز ۲۔۲  سے برابر کر لی۔اس میچ میں ٹیم انڈیا کو کامیابی دلانے میں ۵؍کھلاڑیوں نے اہم رول ادا کیا۔ آئیے ایک نظر اس میچ میں ان کی کارکردگی پر ڈالتے ہیں۔
محمد سراج:گیندبازی میں جان لگا دی
   محمد سراج  نےآخری دن ۳؍وکٹیں حاصل کیں اورمیچ میں ۹؍ وکٹیں۔ آخری دن انگلینڈ کو ۳۵؍رن بنانے تھے اور ۴؍وکٹیں باقی تھیں۔ جیمی اوورٹن نے پرسِدھ کرشنا پر لگاتار ۲؍ چوکے لگا کر دباؤ بنایا۔ ایسے میں ٹیم انڈیا کے کپتان شبھ من گل نے محمد سراج کو گیند تھمائی۔ انہوں نے اپنے پہلے ہی اوور میں جیمی اسمتھ (۲) کو وکٹ کیپر دھروو جوریل کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔اتنا ہی نہیں، اگلے اوور میں جیمی اوورٹن (۹) کو پویلین بھیج کر انگریزوں کو دباؤ میں ڈال دیا۔ پھر جب انگلینڈ جیت سے محض ۷؍  رن دور تھا، تب سراج نے انگلینڈ کی آخری امید گس ایٹکنسن (۱۷) کو یارکر پر بولڈ کر کے ہندوستان کو تاریخی جیت دلا دی۔
   محمد سراج  نے اوول ٹیسٹ میں کل ۹؍وکٹیں حاصل کیں۔ انہیں پہلی اننگز میں ۴؍اور دوسری اننگز میں ۵؍ وکٹیں ملیں۔سراج کو اس کارکردگی کے لئے پلیئر آف دی میچ منتخب گیا گیا۔ وہ اس سیریز کے سب سے کامیاب گیندباز رہے۔ انہوں نے کُل ۲۳؍ وکٹیں حاصل کیں۔
پرسِدھ کرشنا:اہم وکٹیں نکالیں
   جسپریت بمراہ کے باہر ہونے کی وجہ سے پرسِدھ کرشنا کو اس مقابلے میں موقع ملا۔ انہوں نے دونوں اننگز میں ۴۔۴؍ وکٹیں لے کر اپنے انتخاب کو پوری طرح درست ثابت کیا۔ پہلی اننگز میں انہوں نے اوپنر جیک کراؤلی، جیمی اسمتھ، جیمی اوورٹن اور گس ایٹکنسن کی وکٹیں لیں۔ وہیں دوسری اننگز میں پرسِدھ نے بین ڈکٹ، جو روٹ، جیکب بیتھیل اور جوش ٹنگ کو پویلین کی راہ دکھائی۔ دوسری اننگز میں انہوں نے روٹ کی وکٹ تب حاصل کی جب یہ اسٹار بلے باز اکیلے ہی انگلینڈ کو جیت دلانے میں لگے تھے۔ چوتھے دن کے کھیل میں انہوں نے روٹ کے بعد نوجوان بلے باز جیکب بیتھیل کی وکٹ بھی حاصل کی اور یہاں سے انگلینڈ کی ٹیم دباؤ میں آ گئی۔پانچویں دن کے کھیل میں ۴؍ میں سے ۳؍ وکٹیں محمد سراج نے حاصل کیں تو پرسِدھ نے بھی جوش ٹنگ کو آؤٹ کر کے اہم کامیابی حاصل کی۔
واشنگٹن سندر:کارآمد اننگز
   ہندوستا نی ٹیم نے دوسری اننگز میں ۳۵۷؍ کے اسکور پر ۸؍ وکٹیں گنوا دی تھیں۔ رویندر جڈیجہ ۵۳؍رن بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے۔ اسی اسکور پر جوش ٹنگ نے محمد سراج کو بھی پویلین بھیج دیا۔ اب آخری وکٹ ہی بچی تھی اور ٹیم انڈیا کے پاس ۳۳۴؍ رنوں کی برتری تھی، جو جیت کے لئے کافی نہیں تھی۔ یہاں سے واشنگٹن سندر نے دھماکہ خیز بلے بازی شروع کی۔ انہوں نے پرسِدھ کرشنا کے ساتھ آخری وکٹ کیلئے۲۵؍ گیندوں پر ۳۹؍ رنوں کی شراکت کی اور ٹیم کا اسکور ۳۹۶؍رنوں تک پہنچا دیا۔ اس طرح ٹیم انڈیا ۳۷۴؍رنوں کا ہدف دینے میں کامیاب ہوئی۔
یشسوی جیسوال:شاندار سنچری
  ہندوستان پہلی اننگز میں ۲۳؍رن سے پیچھے تھا۔ یہاں سے واپسی کرنے کے لئے ٹیم کو دوسری اننگز میں بڑے اسکور کی ضرورت تھی، لیکن اوپنر کے ایل راہل ۷؍ رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ ٹیم انڈیا پر دباؤ تھا کیونکہ دوسرے دن اسٹمپ تک ہندوستان کے ۲؍ بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے۔ایسے میں یشسوی جیسوال نے ۱۶۴؍ گیندوں پر ۱۱۸؍رنوں کی سنچری اننگز کھیلی اور اننگز کو سنبھالا۔ انہوں نے نائٹ واچ مین آکاش دیپ کے ساتھ تیسرے وکٹ کیلئے۱۵۰؍ گیندوں پر ۱۰۷؍رنوں کی شراکت کی۔ اس شراکت نے ہندوستان کی میچ میں واپسی کرائی۔ یشسوی پہلی اننگز میں محض ۲؍رن پر آؤٹ ہو گئے تھے۔
آکاش دیپ:آل راؤنڈ کارکردگی 
 آکاش دیپ نے بلے بازی اور گیندبازی دونوں محاذپر اہم تعاون دیا۔انگلش اوپنرز پہلی اننگز میں تیزی سے رن بنا رہے تھے۔ ۱۲؍ اوور کے بعد انگلش ٹیم کا اسکور ۹۲؍رنوں تک پہنچ گیا تھا۔ یہاں آکاش دیپ نے بین ڈکٹ کو وکٹ کیپر دھروو جوریل کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ انہوں نے اوپننگ پارٹنرشپ کو توڑا۔ اس سے انگلینڈ کے رن ریٹ پر بریک لگ گیا۔اسی طرح چوتھے روز ۳۷۴؍رنوں کے ہدف کا تعاقب کر رہی انگلینڈ کا اسکور ۲۹۰؍سے زیادہ ہو گیا تھا۔ ہیری بروک اور جو روٹ چوتھی وکٹ کیلئے۱۹۵؍ رنوں کی شراکت کر چکے تھے۔ یہاں آکاش دیپ نے ہیری بروک (۱۱۱) کو بولڈ کیا اور شراکت داری کو توڑا۔ اس شراکت داری کے ٹوٹنے کے بعد ٹیم انڈیا کی میچ میں واپسی ہوئی۔گیندبازی کے علاوہ تیسرے دن نائٹ واچ مین کے طور پر کھیلنے اترے آکاش دیپ نے ۶۶؍رن بنائے اور ہندوستان کو دوسری اننگز میں بکھرنے سے بچایا۔ انہوں نے افتتاحی بلے باز یشسوی جیسوال کے ساتھ ۱۰۷؍رنوں کی شراکت بھی نبھائی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK