انگلینڈ نے لیڈز ٹیسٹ ۵؍ وکٹ سے جیت کر سیریز میں۰۔۱؍ کی برتری حاصل کر لی۔ دونوں ٹیموں نے ٹیسٹ میں بڑے ریکارڈ بھی بنائے۔
EPAPER
Updated: June 26, 2025, 12:00 PM IST | Agency | Leeds
انگلینڈ نے لیڈز ٹیسٹ ۵؍ وکٹ سے جیت کر سیریز میں۰۔۱؍ کی برتری حاصل کر لی۔ دونوں ٹیموں نے ٹیسٹ میں بڑے ریکارڈ بھی بنائے۔
انگلینڈ نے ہندوستان کے خلاف ۵؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ جیت کر سیریز میں ۰۔۱؍ کی برتری حاصل کر لی ہے۔ لیڈز میں کھیلے جانےوالے اس میچ میں ہندوستان نے اپنی پہلی اننگز میں۴۷۱؍ رن بنائے تھے۔ جواب میں میزبان ٹیم نے۴۶۵؍ رن بنائے۔ اس کے بعد ٹیم انڈیا نے اپنی دوسری اننگز میں ۳۶۴؍رن بنائے اور انگلینڈ کے سامنے۶؍ رن کی برتری کے ساتھ۳۷۱؍ رن کا ہدف دیا جسے انگلش ٹیم نے بآسانی حاصل کرتے ہوئے ۵؍ وکٹ سے کامیابی حاصل کی۔ اس فتح کے ساتھ ہی میزبان انگلینڈ نے اس میچ میں ریکارڈس کی دھوم مچادی۔ انگلینڈ کے بلے بازوں نے اس میچ میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور ہندوستانی گیندبازوں کو پریشان کیا۔ہندوستانی گیندباز اس میچ میں وکٹ کے لئے جدوجہد کرتے ہوئے نظرآئے۔ آئیے اس میچ میں بنائے گئے۶؍ بڑے ریکارڈس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
۴۱؍ سال بعد چوتھی اننگز میں بہترین اوپننگ شراکت
لیڈز کے گراؤنڈ پر ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں جیک کراؤلی اور بین ڈکٹ کے درمیان پہلے وکٹ کے لیے۱۸۸؍ رن کی شراکت ہوئی۔ ایسا۴۱؍ سال بعد ہوا ہے، جب چوتھی اننگز میں۱۰۰؍ سے زیادہ رن کی اوپننگ پارٹنرشپ ہوئی ہے۔ اس سے قبل۱۹۸۴ء میں ویسٹ انڈیز کے ڈیسمنڈ ہینس اور گورڈن گرینیج کے درمیان ۱۰۶؍ رن کی اوپننگ پارٹنرشپ ہوئی تھی۔
انگلینڈ کا دوسرا بڑا رن کا تعاقب
انگلینڈ کی ٹیم نے لیڈز ٹیسٹ میں رن کے تعاقب میں اپنا دوسرا سب سے بڑا کامیاب مظاہرہ کیا ہے۔ اس سے قبل انگلینڈ نے۲۰۲۲ء میں ایجبسٹن میں ہندوستان کے خلاف۳۷۸؍ رن کا تعاقب کیا تھا۔ ہندوستان کے خلاف انگلینڈ کا یہ دوسرا سب سے بڑا رن کا تعاقب ہے۔
چوتھی اننگز میں۱۵؍ سال بعد سنچری
انگلینڈ کے اوپنر بین ڈکٹ (۱۴۹؍رن ) نے ہندوستان کے خلاف لیڈز ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں سنچری بنائی ہے۔ وہ۱۵؍ سال بعد انگلینڈ کے لیے ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس سے قبل۲۰۱۰ء میں، السٹیئر کک نے میرپور میں بنگلہ دیش کے خلاف چوتھی اننگز میں ناٹ آؤٹ ۱۰۹؍رن بنائے تھے۔
ہیری بروک کے نام ریکارڈ درج
ہیری بروک لیڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ کی پہلی اننگز میں۹۹؍ رن بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے اور انہوں نے دوسری اننگز میں گولڈن ڈک اسکور کیا۔ ایسا کرنے والے وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے پہلے بلے باز بن گئے ہیں۔
ہندوستان نے شرمناک ریکارڈ بنا ڈالا
ہندوستان نے لیڈز ٹیسٹ میں ۵؍ سنچریاں بنائیں، جو یشسوی جیسوال، شبھمن گل، رشبھ پنت اور کے ایل راہل کے بلے سے بنیں۔ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریوں کے باوجود ہاری ہو۔ اب یہ ریکارڈ ٹیم انڈیا کے نام درج ہو گیا ہے۔ اس سے قبل۲۹۔۱۹۲۸ء میں یہ ریکارڈ آسٹریلیا کے نام درج ہوا تھا جب کینگرو ٹیم کے چار بلے بازوں نے سنچریاں بنائیں اور ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ ٹیمیں جو ٹیسٹ کی تاریخ میں ۸۰۰+ رن بنانے کے بعد ہار گئیں:۸۶۱؍ رن انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا، ۱۹۴۸ء،۸۴۷؍ رن – پاکستان بمقابلہ انگلینڈ، راولپنڈی۲۰۲۲ء،۸۳۷؍ رن، نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ،۲۰۲۲ء اور ۸۳۵؍رن ہند بمقابلہ انگلینڈ، لیڈز۔
انگلینڈ۵؍وکٹ سے فاتح
بین ڈکٹ (۱۴۹) کی سنچری، جیک کراؤلی (۶۵) اور جو روٹ (ناٹ آؤٹ ۵۳؍رن) کی نصف سنچری اننگز کی بدولت انگلینڈ نے پہلے ٹیسٹ میچ کے پانچویں اور آخری دن منگل کو ہندوستان کو ۵؍ وکٹ سے شکست دے دی۔ اس کے ساتھ ہی انگلینڈ نے ٹیسٹ سیریز میں ۰۔۱؍کی برتری حاصل کر لی ہے۔لنچ کے بعد بیٹنگ کے لیے آنے والی انگلینڈ کو پہلا دھچکا اس وقت لگا جب پرسدھ کرشنا نے جیک کراؤلی (۶۵؍رن) کو آؤٹ کیا۔ اس کے بعد بلے بازی کرنے آئے پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے اولی پوپ (۸؍رن) کو بھی پرسدھ کرشنا نے بولڈ کردیا۔