• Fri, 28 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فٹبال کی تاریخ میں انوکھا واقعہ، ۱۷؍ کھلاڑیوں کو ریڈ کارڈ

Updated: November 28, 2025, 6:59 PM IST | Lapaz

جنوبی امریکی ملک بولیویا میں کوپا بولیویا کپ میچ کے بعد شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی جہاں پولیس کو لڑائی روکنے کے لیے آنسو گیس استعمال کرنا پڑی۔

Controvercy In Match.Photo:INN
میچ میں تنازع۔ تصویر:آئی این این

جنوبی امریکی ملک بولیویا میں کوپا بولیویا کپ میچ کے بعد شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی جہاں پولیس کو لڑائی روکنے کے لیے آنسو گیس استعمال کرنا پڑی۔  برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بولیویا کی ٹیموں بلومنگ اور ریئل اورورو کے درمیان میچ۲۔۲؍ سے برابر ہوا، جس کے نتیجے میں بلومنگ کی ٹیم مجموعی اسکور کی بنیاد پر کوپا بولیویا کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گئی۔ تاہم میچ ختم ہوتے ہی ماحول کشیدہ ہوگیا اور معمولی تکرار ایک بڑے تصادم میں بدل گئی۔میچ کے بعد کی جھڑپ میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑی اور عملہ شامل تھا۔ 
مقامی رپورٹس کے مطابق ریئل اورورو کے کھلاڑی سیباسٹین زیبالوس کو حریف ٹیم نے روکنے کی کوشش کی، مگر وہ خود کو چھڑا کر مزید کھلاڑیوں کو دھکے دینے لگے۔اسی اثناء میں ان کے ساتھی جولیو ویلا نے بھی مشتعل ہو کر مکّے برسائے، جس سے صورتحال مزید بگڑ گئی۔ 

اطلاعات کے مطابق ریئل اورورو کے کوچ مارسيلو روبلیدو بھی تنازع میں ملوث ہوئے اور مبینہ طور پر ایک قومی ٹیم کے اسٹاف رکن سے تکرار کے دوران زمین پر گر پڑے۔بعض رپورٹس میں ان کے کندھے اور سر پر چوٹ لگنے کا دعویٰ  کیا گیا ہے۔  صورتحال قابو میں کرنے کے لیے تقریباً ۲۰؍ پولیس اہلکاروں نے مداخلت کی اور بڑھتی ہوئی ہنگامہ آرائی کو روکنے کے لیے آنسو گیس استعمال کی۔ 

یہ بھی پڑھئے:فیباورلڈکپ :ہندوستان کا مایوس کن آغاز، سعودی عرب کے ہاتھوں شکست

بلومنگ کے کوچ موریسیو سوریہ نے اپنے کھلاڑیوں کو فوراً ڈریسنگ روم میں منتقل کر کے حالات کو پرسکون کرنے کی کوشش کی۔  تاہم میچ آفیشل کی رپورٹ کے مطابق جھگڑا کرنے پر بلومنگ کے ۷؍ اور اورورو کے۴؍ کھلاڑیوں، دونوں ٹیموں کے کوچز اور ان کے اسسٹنٹس سمیت ۱۷؍ افراد کو ریڈ کارڈز دکھائے گئے۔ رپورٹس کے مطابق کم از کم ۶؍کھلاڑی کوپا بولیویا کپ سے مکمل طور پر باہر ہوگئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK