چمپئن لیگ کے فائنل میں پی ایس جی نے انٹر میلان کو ۰۔۵؍ گول کے اسکور سے شرمناک شکست دی۔ اشرف حکیمی نے ٹیم کیلئے پہلا گول کیا۔
EPAPER
Updated: June 02, 2025, 12:56 PM IST | Agency | Munich
چمپئن لیگ کے فائنل میں پی ایس جی نے انٹر میلان کو ۰۔۵؍ گول کے اسکور سے شرمناک شکست دی۔ اشرف حکیمی نے ٹیم کیلئے پہلا گول کیا۔
فٹبال کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) نے انٹر میلان کو یکطرفہ انداز میں ۰۔۵؍ گول سے شکست دینے کے بعد پہلی مرتبہ چمپئن لیگ کا خطاب اپنے نام کرلیا، تاہم فرانسیسی کلب کی جیت کا جشن ہنگاموں میں تبدیل ہوگیا۔خیال رہے کہ اس میچ میں پی ایس جی کی جانب سے پہلا گول اشرف حکیمی نے کیا اور اپنی ٹیم کیلئے جیت کی راہ ہموار کردی ۔
فاتح ٹیم کے اسٹرائیکر ڈیزائر ڈوئے نے ۲؍ شاندار گول کر کے ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے میچ کے۱۲؍ویں منٹ میں ایک خوبصورت موو کے ذریعے اشرف حکیمی کو قریب سے پہلا گول کرنے کا موقع دیا، صرف ۸؍ منٹ بعد ایک ڈیفلیکٹڈ شاٹ کے ذریعے انہوں نے خود دوسرا گول کر کے برتری کو دُگنا کر دیا۔
۶۳؍ویں منٹ میں ڈیزائر ڈوئے نے ایک عمدہ شاٹ کے ذریعے گیند کو نچلے کونے میں پھینک کر میچ کو فیصلہ کن مرحلے میں پہنچا دیا، اس کے بعد خویچا کوارٹسخیلیا نے ایک لمبی دوڑ کے بعد ٹیم کا چوتھا گول اسکور کیا اور آخر میں متبادل کھلاڑی سینی مایولو نے آخری گول کر کے انٹر میلان کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔
دریں اثنا پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کے ہزاروں حامیوں نے سنیچر کو چمپئن لیگ کے فائنل میں اپنی ٹیم کی فتح کا جشن منانے کیلئے فرانسیسی دارالحکومت کی سڑکوں کا رخ کیا، تاہم پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران ۵۰۰؍ سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ مختلف واقعات میں ۲؍ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
میچ کے بعد پی ایس جی کے کوچ لوئس اینریک نے کہا کہ’’ یہ ایک زبردست پارٹی کا وقت ہے اور اس لمحے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کا ہے۔ میں نے کھلاڑیوں اور شائقین کے ساتھ اس تعلق کو محسوس کیا، مجھے لگتا ہے کہ یہ پورے سیزن میں بہت مضبوط تعلق تھا۔‘‘
پچھلے سیزن کے آغاز میں لوئس اینریک کی آمد سے پہلے، اس طرح کی ٹیم ورک اور بے لوثی پی ایس جی کی پہچان نہیں تھی۔ خیال رہے کہ پی ایس جی نیمار، تھیاگو سلوا، لیونل میسی، ایڈنسن کاوانی، زلاتن ابراہیمووچ اور کائیلیان ایمباپے جیسے ستاروں کے ناموں کے ساتھ تیزی سے مطمئن ہو گیا تھا ۔ تمام عمدہ کھلاڑی، کچھ تو بہت اچھے، پھر بھی سب آئے اور یورپ کا سب سے بڑا کلب انعام جیتے بغیر چلے گئے۔ نتیجتاً، کلب کے قطری مالکان کی بے صبری نے کوچ کی خوشی کا باعث بنا۔
جب لوئس اینریک نے چارج سنبھالا تو وہ ڈھٹائی سے اس کے خلاف گئے جو پی ایس جی کے مالکان نے۱۴؍ سال قبل چارج سنبھالنے کے بعد کیا تھا۔ اب یہ اسٹار پاور کی طرف متوجہ ہونے کے بارے میں نہیں تھا اور اس سے بھی اہم بات یہ تھی کہ نئے کوچ نےکسی اسٹار کھلاڑی کو ٹیم میں شامل نہیں کیا۔