• Tue, 16 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’میں نے صحیح لینتھ پر گیند ڈالی اور وکٹ سے فائدہ اٹھایا‘‘

Updated: December 16, 2025, 3:12 PM IST | Agency | Dharamshala

تیسرے ٹی۔۲۰؍میچ میں مین آف دی میچ ایوارڈ جیتنے والے ہندوستانی گیندباز عرشدیپ سنگھ نے کہا کہ وکٹ گیندبازی کےلئے سازگار تھی اور سوئنگ بھی مل رہی تھی۔

Arshdeep Singh showed brilliant bowling against South Africa. Picture: PTI
عرشدیپ سنگھ نے جنوبی افریقہ کے خلاف شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کیا۔ تصویر: پی ٹی آئی
دھرم شالہ،(ایجنسی): ہندوستان کے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز عرشدیپ سنگھ نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹی ۔۲۰؍میچ میں اپنی شاندار کارکردگی کا کریڈٹ بنیادی باتوں پر قائم رہنے اور دھرم شالہ کے سازگار حالات کا صحیح استعمال کرنے کو دیا۔ایچ پی سی اے اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں عرشدیپ نے ۴؍ اوور میں ۱۳؍ رن دے کر۲؍ وکٹیں حاصل کیں اور ہندوستان کی ۷؍ وکٹوں سے جیت کی مضبوط بنیاد رکھی۔ ان کی اس کارکردگی کے لئے انہیں پلیئر آف دی میچ  منتخب گیا گیا۔
میچ کے بعد عرشدیپ نے کہا’’کچھ بھی نہیں بدلا۔ میں نے بس صحیح لینتھ پر گیند ڈالی اور وکٹ سے ملنے والی مدد کا پورا فائدہ اٹھایا۔ ٹھنڈے موسم کی وجہ سے سوئنگ اور سیم دونوں مل رہی تھی۔ میں نے چیزوں کو سادہ رکھا اور اس کا انعام ملا۔‘‘انہوں نے نیو چندی گڑھ میں پچھلے میچ کے بعد واپسی کے بارے میں بھی بات کی۔ عرشدیپ نے کہا’’جب میں میدان پر اترا تو لوگ کہہ رہے تھے کہ یہ بھی آپ کا ہوم گراؤنڈ ہے، لیکن میں نے کہا کہ یہ میرا ہوم گراؤنڈ نہیں ہے۔ اس کے بعد صرف بنیادی چیزوں پر بھروسہ کیا۔ اس سطح پر کھیلتے ہوئے کبھی کبھی ایک دن خراب ہو سکتا ہے لیکن یہ اچھا لگا کہ اس میچ میں میں بہتر کر پایا۔‘‘
ریزا ہینڈرکس کے خلاف ڈی آر ایس لینے کے بارے میں عرشدیپ نے کہا کہ یہ فیصلہ سوریہ کمار یادو کا تھا۔انہوں نے کہا’’پیڈ پر لگتے ہی مجھے معلوم تھا کہ وہ آؤٹ ہے۔ جتیش سے بھی رضامندی مل گئی تھی۔ سوریہ بھائی نے بس تھوڑا سسپنس بنانے کے لئے انتظار کیا۔‘‘وہیںڈیوالڈ بریوس کے خلاف ریویو نہ لینے پر انہوں نے ہنستے ہوئے کہا’’ایک گیند باز ہر ریویو لینا چاہتا ہے۔ مجھے لگا گیند پیڈ پر ۲؍بار لگی تھی، اس لئے کنفیوژن ہوا تھا۔ اگلی بار دھیان رکھوں گا۔‘‘
ورون چکرورتی کا ریکارڈ  
اس مقابلے میں کفایتی گیندبازی کرنے والے ورون چکرورتی نے ۲؍ وکٹیں لے کر مردوں کے ٹی ۔۲۰؍انٹرنیشنل میں ۵۰؍وکٹیں مکمل کرنے والے دوسرے تیز ترین ہندوستانی گیند باز بننے کا ریکارڈ بنایا۔یاد رہے کہ کلدیپ یادو کے نام ٹی ۲۰؍ میں ہندوستان کیلئے سب سے تیزی سے ۵۰؍ وکٹیں پوری کرنے کا ریکارڈ ہے، جنہوں نے ۳۰؍میچوں میں ایسا کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں، ورون مکمل وقت کے ممبر ممالک کی ٹیموں میں سب سے کم گیندوں پر ۵۰؍ ٹی ۔۲۰؍ انٹرنیشنل وکٹیں پوری کرنے والے چوتھے گیندباز ہیں۔ انہوں نے ۶۷۲؍ گیندوں پر ایسا کیا ہے۔ اس فہرست میں ان سے آگے اجنتھا مینڈس (۶۰۰؍ گیندیں)، کلدیپ یادو (۶۳۸؍گیندیں) اور وانیندو ہسارنگا (۶۶۰؍گیندیں) ہیں۔
ورون نے کہا کہ حالات مشکل تھے لیکن ٹیم کی تیاری شاندار رہی۔انہوں نے کہا’’میں نے اتنی ٹھنڈ میں پہلے کبھی نہیں کھیلا۔حالات مشکل تھے لیکن ہماری تیاری اچھی تھی۔‘‘ نیو چندی گڑھ میں ہار کے بعد تبدیلی کے بارے میں ورون نے کہا ’’ہماری ایک اچھی گیندبازی میٹنگ ہوئی، جس میں کھل کر بات چیت ہوئی۔ ہم نے اپنی غلطیوں کو پہچانا اور صحیح اپروچ پر کام کیا۔ اس کا نتیجہ آج نظر آیا۔‘‘اپنی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ورون نے کہا’’آج گیند زیادہ سکِڈ کر رہی تھی، اس لئے میں نے زیادہ ٹرن کرانے کے بجائے اپنی طاقت پر بھروسہ کیا۔ جب تک میں ہندوستان کیلئے کھیل رہا ہوں اور وکٹیں لے رہا ہوں، اچھا محسوس کرتا رہوں گا۔‘‘
ہاردک پانڈیا کی وکٹوں کی سنچری
ہندوستانی ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹی ۔۲۰؍ میچ میں ایک بڑا کارنامہ اپنے نام درج کر لیا ہے۔ ہاردک ٹی ۔۲۰؍ انٹرنیشنل میں ۱۰۰؍ وکٹیں پوری کرنے والے تیسرے ہندوستانی گیند باز بن گئے  ہیں۔ہاردک پانڈیا نے ٹرسٹن ا سٹبس کو آؤٹ کر کے جنوبی افریقہ کو چوتھا جھٹکا دیا۔ا سٹبس ۱۳؍ گیندوں پر ۹؍ رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ہاردک کا ٹی ۔۲۰؍انٹرنیشنل میں یہ ۱۰۰؍ واں وکٹ رہا۔ہاردک ہندوستان کیلئےٹی۔۲۰؍ انٹرنیشنل میں ۱۰۰؍ وکٹیں مکمل کرنے والے تیسرے گیند باز بن گئے ہیں۔ ان سے پہلے عرشدیپ سنگھ اور جسپریت بمراہ ٹی ۔۲۰؍ میں ہندوستان کیلئے ۱۰۰؍وکٹیں پوری کر چکے ہیں۔ بمراہ نے بھی جنوبی افریقہ کے خلاف موجودہ ٹی ۔۲۰؍ سیریز کے پہلے میچ میں یہ کامیابی حاصل کی تھی اور اب ہاردک پانڈیا بھی اس خاص فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK