• Wed, 11 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہمیں اولمپکس کیلئے پسندیدہ کوچ نہیں ملا: اشونی پونپا

Updated: August 14, 2024, 12:08 PM IST | Agency | New Delhi

ہندوستان کی خاتون بیڈمنٹن کھلاڑی نے سائی کے رقم ملنے کےدعوے کو مسترد کیا اور کہا: مجھے پیسے نہ ملنے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن ملک کو یہ بتانا ہے کہ میں نے پیسہ لیا تھا مضحکہ خیز ہے۔

Ashwini Ponnappa. Photo: INN
اشونی پونپا۔ تصویر : آئی این این

ہندوستانی ڈبلز بیڈمنٹن کی ماہر اشونی پونپا نے منگل کو کہا کہ انہیں پیرس اولمپکس کی تیاری کیلئے وزارت کھیل سے بہت کم یا کوئی ذاتی مالی امداد نہیں ملی اور یہاں تک کہ کوچ کیلئے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ اسپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا(سائی) نے پیرس اولمپکس میں شرکت کرنے والے ہندوستانی کھلاڑیوں کو فراہم کی جانے والی مالی امداد کی تفصیل کے ساتھ ایک دستاویز پیش کیا ہے۔ اس کے برخلاف اشونی پونپا نے یہ معلومات دی ہے۔ 
 اس دستاویز کے مطابق اشونی کو ٹاپس (ٹارگٹ اولمپک پوڈیم پروگرام) کے تحت ۴؍لاکھ ۵۰؍ہزار روپے اور پریکٹس اینڈ کمپیٹیشن کے سالانہ کیلنڈر (اے سی ٹی سی) کے تحت ۱۴۸۰۴۰۸۰؍ روپے فراہم کئے گئے تھے۔ اشونی نے کہاکہ ’’ `میں واقعی بہت حیران ہوں۔ مجھے پیسے نہ ملنے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن ملک کو یہ بتانا ہے کہ میں نے پیسہ لیا تھا مضحکہ خیز ہے۔ مجھے پیسے نہیں ملے تھے۔ اگر آپ قومی کیمپ کی بات کریں تو اس میں شریک تمام کھلاڑیوں پر۱ء۵؍ کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔ ‘‘
 انہوں نے مزید کہاکہ ’’میرے پاس اپنی پسند کا کوچ بھی نہیں تھا۔ جہاں تک میرے پرسنل ٹرینر کا تعلق ہے تو میں اس کے اخراجات خود برداشت کرتی ہوں۔ میں نے کسی سے پیسے نہیں لئے۔ میں نومبر۲۰۲۳ء تک اپنے خرچ پر کھیلتی رہی۔ جب ہم نے اولمپکس کیلئے کوالیفائی کیا تب ہی مجھے ٹاپس میں شامل کیا گیا۔ اشونی جو ہندوستان کی ٹاپ ڈبلز کھلاڑی ہیں، نے بالترتیب ۲۰۱۰ء، ۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۸ء میں کامن ویلتھ گیمز میں سونے، چاندی اور کانسہ کے تمغے جیتے تھے۔ انہوں نے جوالا گٹا کے ساتھ شراکت کی اور لندن اور ریو اولمپکس میں حصہ لیا تھا۔ 
 ۱ء۴۸؍کروڑ روپے کے اخراجات کی تفصیلات دیتے ہوئے سائی کے ذرائع نے کہاکہ ’’ `یہ رقم سفر، رہائش، خوراک، مقابلہ کی فیس وغیرہ پر ان تمام مقابلوں میں خرچ کی گئی جن میں انہوں نے اولمپکس سے پہلے حصہ لیاتھا۔ یہ رقم اے سی ٹی سی کے تحت بیڈمنٹن اسوسی ایشن آف انڈیا کو دی گئی۔ اشونی، جو اگست۲۰۲۲ء تک این سکی ریڈی کے ساتھ جوڑی بناتی تھیں، اسی سال دسمبر میں تنیشا کرسٹو کے ساتھ جوڑی بنائی۔ اس جوڑی نے جنوری۲۰۲۳ء سے بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں کھیلنا شروع کیا۔ کچھ ٹورنامنٹس میں اچھی کارکردگی کی بنیاد پر یہ جوڑی اولمپکس کے لئے کوالیفائی کرنے میں کامیاب رہی۔ 
 اشونی نے کہاکہ ’’ `وزارت نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ہے۔ میں برسوں سے ٹیم کا حصہ ہوں اور مجھے ملنے والی حمایت کے لئے شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ `پچھلے سال مجھے کوئی تعاون نہیں ملا اور یہ ٹھیک ہے۔ آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ مجھے ۱ء۵؍ کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔ اگر یہ رقم ۴؍ سال سے زیادہ کیلئے ہے تو پھر ٹھیک ہے کیونکہ اس وقت میں این سکی کے ساتھ ڈبلز میں کھیل رہی تھی اور ٹاپس کا حصہ تھی۔ ‘‘
 اشونی اور تنیشا کی جوڑی پیرس اولمپکس میں ایک بھی میچ نہیں جیت سکی اور گروپ مرحلے سے باہر ہوگئی۔ اشونی نے کہاکہ ’’ہم نے اچھا پرفارم نہیں کیا اور میں اس کی ذمہ داری قبول کرتی ہوں لیکن آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ مجھے یہ رقم مل رہی ہے جب کہ مجھے یہ رقم نہیں ملی۔ ‘‘
 خیال رہے کہ پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء میں لکشیا سین کے کانسہ کے تمغہ کے میچ میں شکست پر بیڈمنٹن کے سابق کھلاڑی پرکاش پڈوکون نے کہا تھا کہ کھلاڑیوں کو اپنی شکست کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ حکومت نے انہیں جو سہولت فراہم کی تھی اس کے باوجود وہ میڈل جیتنے میں ناکام رہے، یہ افسو سناک ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK