• Wed, 08 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان کیخلاف آسٹریلیا کا پلڑا بھاری رہنے کی امید

Updated: October 08, 2025, 12:30 PM IST | Agency | Colombo

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں آج دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ۔پاکستان کو میچ جیتنے کےلئے آل راؤنڈ کارکردگی کامظاہرہ کرنا ہوگا۔

The Australian cricket team is in great form and it will not be easy for the Pakistani team to defeat them. Photo: PTI
آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم زبردست فارم میں ہے اور اسے شکست دینا پاکستانی ٹیم کیلئے آسان نہیں ہوگا۔ تصویر: پی ٹی آئی
اپنی مہم کا شاندار آغاز کرنے والی آسٹریلیائی ٹیم بدھ کو یہاں آئی سی سی ویمنز  ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کے خلاف جیت کا مضبوط دعویدار بن کر اترے گی۔پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ میں اب تک فارم حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔​اس عالمی مقابلے میں آسٹریلیا کی شاندار کارکردگی دیگر ٹیموں سے بالکل مختلف رہی ہے۔ الیسا ہیلی کی زیر قیادت ٹیم اب تک ٹورنامنٹ میں ۳۰۰؍سے زائد کا اسکور بنانے والی واحد ٹیم رہی ہے اور وہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کیخلاف کمزور دکھائی دینے والی پاکستان کے خلاف ایک اور بڑا اسکور کھڑا کر سکتی ہے۔ ​ 
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے ۳۰۰؍سے زیادہ کا اسکور بنانے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف ۸۹؍ رنوں سے آسان جیت درج کی تھی۔ ٹیم کی نظریں ریکارڈ میں بہتری لانے اور آٹھویں ورلڈ کپ خطاب پر جمی ہوئی ہیں۔​اگرچہ اوپنر الیسا ہیلی، بیتھ مونی اور انابیل سدرلینڈ جیسی بلے باز کچھ لڑکھڑا رہی ہیں لیکن ایشلے گارڈنر نے اندور میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں شاندار سنچری لگاکر مقابلے کو یکطرفہ بنا دیا تھا۔
​انابیل سدرلینڈ کی تیز گیند بازی اور صوفی مولینیکس کی اسپن گیندبازی کی بدولت آسٹریلیا نے گیند بازی کے شعبے میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور انگلینڈ، ہندوستان اور جنوبی افریقہ جیسی سخت ٹیموں سے مقابلہ کرنے سے پہلے ٹیم پاکستان کے خلاف میچ میں اپنی حکمت عملی کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کرے گی۔
​ہندوستان کے خلاف ۳؍ میچوں کی یکروزہ سیریز نے آسٹریلیا کو برصغیر کے میدانوں پر محنت کے لئے اچھی طرح تیار کیا ہے۔ وہیں بنگلہ دیش اور ہندوستان کے خلاف ہار کے بعد پاکستان۸؍ ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں ابھی آخری پائیدان پر ہے۔​تاہم، سنیچرکو آر پریماداسا اسٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف بارش کی وجہ سے منسوخ ہونے والا میچ آسٹریلیا کےلئے مایوس کن رہا کیونکہ اس نے ٹیم سے ۲؍ پوائنٹس حاصل کرنے اور پوائنٹس ٹیبل میں سرفہرست ہونے کا موقع چھین لیا۔
دوسری جانب فاطمہ ثناء کی قیادت میں پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش (۷؍ وکٹ سے ہار) اور ہندوستان (۸۸؍رن سے ہار) کے خلاف میچ میں کھیل کے تمام شعبوں میں کمزورثابت ہوئی ہے۔ ​ٹیم کی بلے بازی میں گہرائی کی کمی اور مڈل آرڈر میں اچھے بلے بازوں کی غیر موجودگی کی وجہ سے پاکستان ٹورنامنٹ میں اب تک ۲؍ میچوں میں ۲۰۰؍رنوں کے ہندسے کو بھی نہیں چھو پایا ہے۔ ان ۲؍ میچوں میں سدرہ امین، فاطمہ ثنا ء اور منیبہ علی جیسی اسٹار بلے باز جدوجہد کرتی دکھائی دی ہیں۔ 
​کپتان فاطمہ ثناء اور ڈیانا بیگ کی قیادت میں ٹیم کی گیند باز بنگلہ دیش کے خلاف لائن اور لینتھ کے لئے پریشان نظر آئیں اور ۱۸؍اضافی رن دئیے تھے۔ حالانکہ روایتی حریف ہندوستان کے خلاف گیند بازوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور بیگ نے ۴؍ وکٹیں حاصل کیں۔​سدرہ امین کی نصف سنچری کے باوجود بلے باز توقع کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا سکیں اور ٹیم کو لگاتار دوسری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔​آسٹریلیا کے توازن اور تجربے کو دیکھتے ہوئے پاکستان کیلئے  حالات سے اچھی طرح واقف ہونے کے باوجود انہیں سخت مقابلہ دینے کا امکان کم ہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK