Inquilab Logo

آسٹریلیا کو مڈل آرڈرکی خامیوں کو دور کرنا ہوگا

Updated: November 07, 2023, 11:38 AM IST | Agency | Mumbai

آج ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کو افغانستان سے خبردار رہنا ہوگا جو اپ سیٹ کرنے میں ماہر ہے۔ کنگارو ٹیم فتح کیساتھ سیمی فائنل میں جانا چاہے گی۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

 اب جبکہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچنے کی دوڑ اپنے آخری مرحلے میں ہے۔ آسٹریلیامنگل کو افغانستان، جو اپ سیٹ کرنے میں ماہر ہے،سے مقابلہ کرے گا۔ اس میچ میں آسٹریلیا اپنی مڈل آرڈر کی کمزوری پر قابو پانے کی کوشش کرے گا۔ سیمی فائنل میں اب صرف ۲؍ جگہیں باقی ہیں کیونکہ ہندوستان اور اور جنوبی افریقہ پہلے ہی آخری۴؍ کیلئے کوالیفائی کر چکے ہیں۔ 
 آسٹریلوی ٹیم اس وقت تیسرے نمبر پر ہے اور کوئی دوسری ٹیم اس کے سیمی فائنل کی برتھ کو براہ راست چیلنج کرنے کی پوزیشن میں نظر نہیں آتی، لیکن پیٹ کمنس کی قیادت والی ٹیم یہ میچ جیت کر آخری ۴؍ میں جگہ یقینی کرلے گی۔ یہ میچ وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جہاں بلے بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
  اگر گیند باز بھی حالات کا فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہیں تو یہاں کا وکٹ ان کیلئے بھی مددگار ہے۔ افغانستان کے پاس ہنر مند اسپنرس ہیں اور ان کے بلے باز آسٹریلوی حملے کے خلاف اچھی کارکردگی دکھانے کیلئے بے چین ہوں گے۔ ایسے میں یہ میچ سنسنی خیز ثابت ہو سکتا ہے۔ آسٹریلیا کے پاس اسٹار ایڈم زمپا کی شکل میں تجربہ کار اسپنر بھی موجود ہے جنہوں نے ورلڈ کپ میں اب تک سب سے زیادہ ۱۹؍ وکٹ حاصل کئے ہیں اور سبھی ٹیموں کی بلے بازی کو تہس نہس کررہے ہیں۔ 
  ۵؍مرتبہ کی چمپئن آسٹریلیا کو اپنے بقیہ دو میچ افغانستان اور بنگلہ دیش کے خلاف کھیلنے ہیں لیکن وہ ان میں سے پہلا میچ جیت کر سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی تیسری ٹیم بننا چاہے گا۔ ۵؍ بار کے عالمی چمپئن آسٹریلیا کے اپنے کچھ مسائل ہیں جن میں ان کے مڈل آرڈر بلے بازوں کی خراب کارکردگی بھی شامل ہے تاہم ان کی ٹیم نے لگاتار ۵؍ میچ جیتے ہیں جس سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہوگا۔
 اسٹیو اسمتھ اور مارنس لبوشین کو ون ڈے میں تجربہ کار کھلاڑی نہیں سمجھا جاتا لیکن ان دونوں نے اب تک ۷؍ میچوں میں صرف ۳؍ نصف سنچریاں اسکور کی ہیں اور نمبر ۳؍ اور ۴؍ بلے بازوں کی اس طرح کی کارکردگی آسٹریلیاکیلئے تشویش کا باعث ہوگی۔ جارح مزاج بلےبازڈیوڈ وارنر نے اب تک بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ۷؍ میچوں میں دو سنچریوں کی مدد سے ان کے نام ۴۲۸؍ رن ہیں ۔ ٹریوس ہیڈ نے بھی ۲؍ میچوں میں ۱۲۰؍ رن بنائے ہیں اور آسٹریلیا کو ان سے تیز شروعات کی امید ہوگی۔ بلے بازمشیل مارش کی واپسی کے بعد آسٹریلیا کے پاس بھی کیمرون گرین کی جگہ انہیں میدان میں اتارنے کا متبادل موجود ہے۔
 آسٹریلیا کی شروعات اچھی نہیں ہوئی تھی لیکن اس کے بعد اس کے کھلاڑیوں نے اچھی کارکردگی کامظاہرہ کیا اور اپنی حریف ٹیموں پر مسلسل زیر کرتے گئے۔کپتان پیٹ کمنس اپنی طرف سے اچھی گیندبازی کی کوشش کررہے ہیں لیکن دیگر تیز گیندباز ان کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں ۔ ایڈم زمپا ہی آسٹریلوی ٹیم کی گیندبازی کے اسٹار ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK