ہندوستان نے۲۸؍ ستمبر کو پاکستان کو ۵؍وکٹوں سے شکست دے کر ایشیا کپ ۲۰۲۵ء کا ٹائٹل جیت لیا، لیکن ٹرافی کو اے سی سی کے سربراہ محسن نقوی نے ابھی تک بی سی سی آئی کے حوالے نہیں کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 21, 2025, 8:05 PM IST | Dubai
ہندوستان نے۲۸؍ ستمبر کو پاکستان کو ۵؍وکٹوں سے شکست دے کر ایشیا کپ ۲۰۲۵ء کا ٹائٹل جیت لیا، لیکن ٹرافی کو اے سی سی کے سربراہ محسن نقوی نے ابھی تک بی سی سی آئی کے حوالے نہیں کیا ہے۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی کو ایشیا کپ کی ٹرافی واپس ہندوستان کے حوالے کرنے کے لیے ایک باضابطہ ای میل لکھا ہے۔ نقوی، جو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین کا عہدہ بھی رکھتے ہیں اور پاکستان میں وزیر بھی ہیں، ایشیا کپ ۲۰۲۵ء کی ٹرافی کے ساتھ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم سے اس وقت روانہ ہوگئے جب ۲۸؍ ستمبر ۲۰۲۵ءکو فائنل میں پاکستان کے خلاف ۵؍ وکٹوں کی جیت کے بعد ہندوستان نے ان سے فاتح کی ٹرافی لینے سے انکار کردیا۔
بی سی سی آئی کے سکریٹری دیواجیت سائکیا کے مطابق، جیسا کہ انڈیا ٹوڈے نے نقل کیا ہے، بی سی سی آئی نقوی کے جواب کا انتظار کر رہا ہے۔ اگر ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا تو وہ اس معاملے کو ایک آفیشل میل کے ذریعے آئی سی سی تک پہنچائیں گے۔ ایشیا کپ کی ٹرافی اس وقت دبئی میں اے سی سی کے دفتر میں موجود ہے اور۱۰؍ اکتوبر کو بتایا گیا تھا کہ سخت ہدایات ہیں کہ نقوی کی منظوری کے بغیر ایشیا کپ ٹرافی کو منتقل یا حوالے نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھئے:پنڈی ٹیسٹ: پاکستان کے خلاف جنوبی افریقہ کامحتاط آغاز
نقوی کے قریبی ذرائع کے مطابق ٹرافی دبئی میں اے سی سی کے دفتر میں نقوی کی واضح ہدایات کے ساتھ موجود ہے کہ اسے ان کی منظوری اور ذاتی موجودگی کے بغیر کسی کو منتقل یا حوالے نہیں کیا جانا چاہیے۔ نقوی نے اشارہ دیا ہے کہ جب بھی ایسا ہوگا وہ ذاتی طور پر ٹرافی ہندوستانی ٹیم یا بی سی سی آئی کے حوالے کریں گے۔ نقوی کے قریبی ذرائع نے۱۰؍ اکتوبر ۲۰۲۵ء کو پی ٹی آئی کو بتایا کہ آج تک ٹرافی دبئی میں اے سی سی کے دفاتر میں نقوی کی واضح ہدایات کے ساتھ موجود ہے کہ اسے اس کی منظوری اور ذاتی موجودگی کے بغیر کسی کو منتقل یا حوالے نہیں کیا جانا چاہیے۔
ایشیا کپ کو ہندوستان اور پاکستان دشمنی نے نقصان پہنچایا، جس میں ہندوستانی کھلاڑیوں نے پورے ٹورنامنٹ میں اپنے پاکستانی ہم منصبوں سے مصافحہ کرنے سے انکار کیا اور دونوں سیاسی طور پر الزامات کے اشاروں میں مصروف رہے۔ نقوی نے اپنے سوشل میڈیا پیجز پر سیاسی بیانات بھی دیئے۔