• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

لوکل باڈی الیکشن میں بی جےپی سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری، ۱۲۹؍ میونسپل کونسل پر قبضہ

Updated: December 22, 2025, 11:54 AM IST | Agency | Nagpur

فرنویس نے دعویٰ کیا کہ ۴۸؍ فیصد کونسلر بی جےپی کے انتخابی نشان پر جیتے ہیں، اسےتنظیمی ڈھانچے اور حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کا نتیجہ قراردیا۔

BJP leaders celebrate after winning the local body elections. Picture: INN
لوکل باڈی الیکشن میں کامیابی کے بعد بی جےپی لیڈر جشن مناتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
 ایسے وقت میں جبکہ بی ایم سی سمیت ۲۹؍ میونسپل کارپوریشنوں  میں الیکشن  کیلئے سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں، اتوار کو جاری کئے گئے  ریاست کے لوکل باڈی الیکشن  کے نتائج میں  بی جےپی  سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔   مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے لوکل باڈی الیکشن میں ریکارڈ قائم کیا ہے ۔ ان کے مطابق  بی جے پی کے انتخابی نشان پر۴۸؍ فیصد کونسلر کامیاب ہوئے اور ۱۲۹؍ میونسپل کونسلوں میں  بی جے پی کے امیدوار صدور منتخب ہوئے ہیں۔
انہوں نے میونسپل کونسل اور نگر پنچایت انتخابات میں مہایوتی اتحاد کی کامیابی کو بی جے پی  کےتنظیمی  ڈھانچے کی مضبوطی اور حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے کا نتیجہ قرار دیا۔ ۲؍ مرحلوں میں منعقد ہونے والے۲۸۶؍ میونسپل کونسلوں اور نگر پنچایتوں میں صدر اور اراکین کے عہدوں کیلئے  ووٹوں کی گنتی اتوار کو صبح شروع ہوئی اور شام تک نتائج کا اعلان کردیاگیا۔ فرنویس نے خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی ایک بار پھر مہاراشٹر میں سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھری ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے  انتخابی  نشان پر۴۸؍ فیصد کونسلر منتخب ہوئے ہیں، جو ایک ریکارڈ ہے۔ بی جے پی نے۳؍ ہزار ۳۰۰؍ کونسلروں کی کامیابی کے ساتھ ایک اور ریکارڈ قائم کیا ہے۔۱۲۹؍ میونسپل کونسلوں میں بی جے پی کے امیدوار صدر منتخب ہوئے ہیں۔۷۵؍ فیصد مقامی اداروں میں مہایوتی کے نامزد امیدوار میونسپل صدر بنے ہیں۔‘‘
ایسے وقت میں جبکہ بی جےپی بی کی نظریں   ایم سی میں  میئر کے عہدے پر ہیں، لوکل باڈی الیکشن کے نتائج اس کے کیڈر میں نیا جوش بھرنے کا باعث بنیں گے۔ دوسری طرف کانگریس، این سی پی (شرد پوار) اورشیوسینا (اُدھو) ٹھاکرے کیلئے بی ایم سی ، ٹی ایم سی اور دیگر میونسپل کارپوریشن  میں زعفرانی اتحاد کو روکنے کا چیلنج ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK