برمنگھم کامن ویلتھ گیمز کی تمغہ جیتنے والی جیسمین لیمبوریا (۵۷؍ کلوگرام وزن کے زمرے ) اور نوپور (۸۰+ کلوگرام وزن کے زمرے ) ورلڈ باکسنگ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ گئیں۔
EPAPER
Updated: September 13, 2025, 7:14 PM IST | New Delhi
برمنگھم کامن ویلتھ گیمز کی تمغہ جیتنے والی جیسمین لیمبوریا (۵۷؍ کلوگرام وزن کے زمرے ) اور نوپور (۸۰+ کلوگرام وزن کے زمرے ) ورلڈ باکسنگ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ گئیں۔
برمنگھم کامن ویلتھ گیمز کی تمغہ جیتنے والی جیسمین لیمبوریا (۵۷؍ کلوگرام وزن کے زمرے ) اور نوپور (۸۰+ کلوگرام وزن کے زمرے ) ورلڈ باکسنگ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ گئیں۔ جیسمین نے سیمی فائنل میں وینزویلا کی کیرولینا الکالا کو۰۔۵؍کے اسکور سے شکست دی۔ فائنل میں ان کا مقابلہ پولینڈ کی جولیا سے ہوگا۔ لیجنڈری حوا سنگھ کی پوتی نوپور نے ترکی کی سیما کو۰۔۵؍ سے شکست دی۔ اس سے قبل میناکشی ہڈا نے ہندوستان کے چوتھے تمغے کی تصدیق کی۔ وہ خواتین کے۴۸؍ کلوگرام وزن کے زمرے کے سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہیں۔ میناکشی نے کوارٹر فائنل میں انڈر۱۹؍ ورلڈ چمپئن انگلینڈ کی ایلس پمپری کو شکست دی۔
💥 Dominant Victory!
— Boxing Federation (@BFI_official) September 13, 2025
Nupur (80+kg) outclassed Duztaz Seyma with a 5:0 sweep to storm into her first-ever World Championship Final 🥊🔥 A historic moment for Indian boxing — the journey to GOLD continues! 🇮🇳🥇#WorldBoxingChampionships #TeamIndia #QuestForGold pic.twitter.com/BQ3uQh7ioS
میناکشی کا سفر سخت جدوجہد سے بھرا ہوا ہے
ہریانہ کے روہتک ضلع کے راورکی گاؤں کی۲۴؍ سالہ میناکشی چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہے۔ اس کے والد آٹو رکشا چلاتے ہیں اور ماں گھریلو خاتون ہیں۔ ان کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑی۔ ذاتی کوچ وجے ہڈا نے ابتدائی طور پر خوراک، کٹ اور سفر کے اخراجات میں مدد کی۔ وہ اپنی اکیڈمی میں مفت تربیت دیتے ہیں۔ یہ میناکشی کے لیے پہلی عالمی چمپئن شپ ہے، جنہوں نے۲۰۲۲ء میں ایشیائی چمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔
From being knocked out in the Asian Games ring 🥊 to standing tall in the #WorldBoxingChampionships SF, Jaismine has come a long way. 🌟
— Boxing Federation (@BFI_official) September 13, 2025
One step away from glory. One step from history. 🇮🇳🏆 Go Girl! #Boxing #RoadToGlory #Believe pic.twitter.com/7FhwrXmeT9
۱۲؍برسوں میں پہلی بار مردوں کے زمرے میں ہاتھ خالی
۱۲؍برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستانی مکے بازوں کو مردوں کے زمرے میں خالی ہاتھ لوٹنا پڑے گا۔ جادومنی سنگھ کا مقابلہ دفاعی عالمی چمپئن قزاخستان کے سنجیر تاشکنبے سے تھا، جس کے خلاف وہ۰۔۴؍ سے ہار گئے۔ جادومنی کی شکست کے ساتھ ہی یہ طے ہوگیا کہ ہندوستان کی۱۰؍ رکنی مردوں کی ٹیم کو اس بار کوئی تمغہ نہیں ملے گا۔ ایسا۲۰۱۳ء کے بعد پہلی بار ہوگا۔ ہندوستان نے۲۰۲۳ء میں تاشقند میں ۳؍ کانسہ کے تمغے جیتے تھے۔