Updated: November 19, 2025, 3:39 PM IST
|
Agency
| Paris
اس کے جواب میں پی ایس جی نےان سے ۴۴۰؍ ملین یورو مانگے ہیں، ایمباپےکے مشیروں کا کہنا ہےکہ وہ قانون سے ماورا کچھ نہیںمانگ رہے ہیں، کلب نے ان پربدنیتی کا الزام لگایا۔
فرانس کے اسٹار فارورڈ کیلیان ایمباپے۔ تصویر:آئی این این
پیرس سینٹ جرمین اورکیلیان ایمباپے کے درمیان قانونی تنازع پیر کو بڑھ گیا جب دونوں فریقوں نے زبردست مالی مطالبات کیے۔ فرانس کے اسٹار فارورڈ اور ان کے سابق کلب کے درمیان مبینہ طور پر غیر ادا شدہ اجرت پر اختلاف ہے۔ایک صنعتی عدالت اس معاملے کی سماعت کررہی ہے۔ ایمباپے نے سماعت میں شرکت نہیں کی۔ انہوں نے پہلے دعویٰ کیا تھا ان کا پی ایس جی پر۵۵؍ ملین یورو(۶۳؍ملین ڈالر)بقایا ہے۔ اب انہوں نےکلب سے ۲۶۰؍ ملین یورو سے زیادہ رقم کی مانگ کی ہے۔یہ دلیل دیتے ہوئےکہ پی ایس جی ان کا مقروض ہے کیونکہ ان کا مطالبہ ہےکہ کلب کے ساتھ مقررہ مدت کا جو معاہدہ ہے اسے مستقل طور پر دوبارہ درجہ بند کیا جانا چاہیے۔ اس طرح کی دوبارہ درجہ بندی سے ان کی غیر منصفانہ برطرفی، غیر ادا شدہ اجرت، بونس اوردیگر مسائل کے حل کی راہ کھولنے کا کام کرےگی ۔ایمبپاپےنے کلب سے اخلاقی طور پر ہراساںکئے جانے، غیر معینہ کام اورپی ایس جی کی جانب سے ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اوران کے تحفظ کو خطرے میں ڈالنے کا بھی معاوضہ طلب کیا ہے۔
کھلاڑی کے مشیروں نے ایک بیان میں کہا’’ کیلیان ایمباپے قانون سے ماورا کچھ نہیں مانگ رہے ہیں،وہ صرف اپنے قانونی حقوق کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں۔ ‘‘ اس دوران کلب پیرس سینٹ جرمین ( پی ایس جی) نے اسٹرائیکر سے کل ۴۴۰؍ ملین یوروکا مطالبہ کیا ہے ۔پی ایس جی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ مذاکرات اور معاہدے کی کارکردگی دونوں میں نیک نیتی کی خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ ساکھ اور امیج کو پہنچنے والے نقصان کا بھی معاوضہ چاہتا ہے۔عدالت کی جانب سے آئندہ ماہ فیصلہ متوقع ہے ۔ ایمباپے نےپی ایس جی کیلئے ۷؍ سال کھیلتے ہوئے کلب ریکارڈ۲۵۶؍گول کرنے کے بعد۲۰۲۴ء مفت ٹرانسفر پر رئیل میڈرڈ میں شمولیت اختیار کی تھی ۔پی ایس جی نے اس سال ان کے بغیر چیمپئن لیگ جیتی۔
پی ایس جی نے استدلال کیا کہ جب ایمباپے کو ۲۴-۲۰۲۳ء کے سیزن سے پہلے ہٹا دیا گیا تھا ۔ یہ فیصلہ ان کے ذریعے معاہدہ میںتوسیع نہ کئے جانے کے بعد کیاگیا تھا ۔کلب نے مزید بتایاکہ ان کے ساتھ ایک زبانی معاہدہ یہ بھی ہوا تھا کہ اگر انہیں ٹیم میں واپس آنا ہے توانہیں بونس سے دستبردار ہونے کا انتخاب کرنا پڑے گا۔پی ایس جی نے ایک بیان میں کہا’’عدالت کے سامنے، کلب نے ثبوت پیش کیے کہ کھلاڑی نے جولائی ۲۰۲۲ء سے جون ۲۰۲۳ءکے درمیان تقریباً گیارہ ماہ تک یہ بات چھپائی رکھی کہ وہ معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔اس وجہ سے کلب کو متبادل کھلاڑی کیلئے انتظامات کرنے کا موقع نہیںمل سکا ۔‘‘اس کے بعد ایمباپے نے اگست۲۰۲۳ء میں کلب کے ساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کو چیلنج کیا جس میں تنخواہ میں کمی کی شرط رکھی گئی تھی۔‘‘ایمباپےکے مشیروں نے کہا کہ پی ایس جی نے ا ن ادائیگیوں اور بقایا کے معاہدےکا کبھی کوئی ثبوت پیش نہیںکیا۔