ہندوستان کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے اتوار کے روز کہا کہ ایڈن گارڈنز میں جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پچ کھیلنے کے قابل تھی اور انہوں نے زور دیا کہ ہندوستانی بلے بازوں کے سامنے چیلنج حالات سے زیادہ تکنیک، صبر اور ذہنی مضبوطی سے جڑا ہوا تھا۔
EPAPER
Updated: November 16, 2025, 7:01 PM IST | Kolkata
ہندوستان کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے اتوار کے روز کہا کہ ایڈن گارڈنز میں جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پچ کھیلنے کے قابل تھی اور انہوں نے زور دیا کہ ہندوستانی بلے بازوں کے سامنے چیلنج حالات سے زیادہ تکنیک، صبر اور ذہنی مضبوطی سے جڑا ہوا تھا۔
ہندوستان کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے اتوار کے روز کہا کہ ایڈن گارڈنز میں جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی پچ کھیلنے کے قابل تھی اور انہوں نے زور دیا کہ ہندوستانی بلے بازوں کے سامنے چیلنج حالات سے زیادہ تکنیک، صبر اور ذہنی مضبوطی سے جڑا ہوا تھا۔پہلے ٹیسٹ میں ہندوستان کو ۳۰؍ رنز سے ملی شکست کے بعد گمبھیر نے کہا کہ وکٹ نے رنز بنانے کے مواقع فراہم کیے اور یہ زیادہ اس بات کا امتحان تھا کہ بلے باز دباؤ کو کس حد تک سنبھال سکتے ہیں، نہ کہ ان کے ہنر کی کمی کا۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’’یہ پچ کھیلنے کے قابل تھی۔ دونوں ٹیموں کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، لیکن یہ ایسی وکٹ تھی جس پر تکنیک اور صبر کی آزمائش ہوئی، نہ کہ ایسی سطح جس پر کھیلنا ناممکن ہو۔ گمبھیر نے ٹیمبا باؤما، اکشر پٹیل اور واشنگٹن سندر جیسے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پچ کے ٹرن لینے کے باوجود رنز بنے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پچ سے مدد مل رہی تھی، لیکن زیادہ تر وکٹیں تیز گیندبازوں نے حاصل کئے، جس سے ان کی یہ رائے اور مضبوط ہوئی کہ پچ مشکل نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کیوریٹر نے مکمل تعاون کیا اور پچ ویسی ہی تھی جیسی ہمیں چاہیے تھی۔ اگر آپ صبر رکھیں، مضبوط دفاع کریں اور برداشت دکھائیں، تو آپ رنز بنا سکتے ہیں۔
سابق اوپنر نے ہندوستانی بلے بازی لائن اپ میں تجربے اور ذہنی مضبوطی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ بیٹنگ یونٹ کو دیکھیں تو زیادہ تجربہ نہیں ہے۔ صرف تکنیک کافی نہیں، ذہنی مضبوطی بھی لازمی ہے کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں اگر آپ دباؤ کا سامنا نہیں کر پاتے تو یہ بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ ٹرننگ وکٹ پر ابتدائی۱۰۔۱۵؍ منٹ ہمیشہ ہی مشکل ہوتے ہیں۔ جیسے ہی آپ اس مرحلے سے نکل جاتے ہیں، تیز گیندبازوں کے لیے سب کچھ آسان ہوتا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ مکمل طور پر اجتماعی کوشش کا کھیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ساتھ جیتتے ہیں اور ایک ساتھ ہارتے ہیں۔ کوئی بھی ٹیم یا کھلاڑی اکیلے ٹیسٹ میچ نہیں جیتتا یا ہارتا۔ ہر کھلاڑی کا حصہ ہوتا ہے اور شکست بھی اجتماعی ذمہ داری ہوتی ہے۔
South Africa win the 1st Test by 30 runs.#TeamIndia will look to bounce back in the 2nd Test.
— BCCI (@BCCI) November 16, 2025
Scorecard ▶️https://t.co/okTBo3qxVH #INDvSA | @IDFCFIRSTBank pic.twitter.com/21LHhUG5Rz
گمبھیر نے میچ کے دوران رشبھ پنت کے رویے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فطری انداز میں کھیلنا اور دباؤ میں سمجھداری سے فیصلے کرنا ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنت بائیں ہاتھ کے اسپنر پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، جو اس وقت ٹیم کے لیے شراکت داری بنانے اور اہم رنز جوڑنے کا بہترین طریقہ تھا۔ کبھی کبھار آپ کو کھلاڑیوں کو ان کے قدرتی انداز میں کھیلنے دینا چاہیے، بشرطیکہ حکمت عملی برقرار رہے۔ انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں، خاص طور پر مشکل پچوں پر اور چوتھی اننگز میں ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے، دباؤ سے نمٹنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صلاحیت تو موجود ہے-تبھی یہ سب کھلاڑی ہندوستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ لیکن دباؤ میں ذہنی مضبوطی کو بہتر بنانا بہت ضروری ہے۔ دباؤ جھیلنا اور شراکتیں بنانا ہی ایسی وکٹوں پر کامیابی کی کنجی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ترکی نے بلغاریہ کوشکست دے کر ورلڈ کپ کے پلے آف میں جگہ محفوظ کر لی
گمبھیر نے ایک بار پھر کہا کہ پچ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے بجائے تکنیک، تحمل اور ذہنی مضبوطی کو بہتر بنانے پر کام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ’’دونوں ٹیموں کو یکساں حالات ملے۔ ہمارے پاس ایسے کھلاڑی ہیں جو کسی بھی سطح پر شاندار کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ آگے ٹیم کے انتخاب پر آج شام یا کل فیصلہ کیا جائے گا۔