سابق کپتان محمد اظہر الدین نے تیز گیندباز کی تعریف کرتے ہوئے فٹنس پر توجہ دینے کا مشورہ دیا
EPAPER
Updated: August 12, 2025, 5:18 PM IST | N. Jagannath Das | Hyderabad
سابق کپتان محمد اظہر الدین نے تیز گیندباز کی تعریف کرتے ہوئے فٹنس پر توجہ دینے کا مشورہ دیا
حیدرآباد،(این جگن ناتھ داس):ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین نے ٹیم انڈیا کے تیز گیند باز محمد سراج کی انگلینڈ کے حالیہ دورے پر شاندار کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سراج نے اپنی فٹنس پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے حیدرآباد کے اس تیز گیندباز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فٹنس کا راز حیدرآبادی پکوانوں، نلی گوشت بریانی اور پایا ہے۔ ۱۹۸۳ءورلڈ کپ جیتنے والے وکٹ کیپر سید کرمانی کی کتاب ’اسٹمپڈ ‘ کی رونمائی کی تقریب میں اظہرالدین نے ` انقلاب کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
واضح رہے کہ انگلینڈ میں کھیلی گئی ۵؍میچوں کی ٹیسٹ سیریزمیں محمد سراج ۲۳؍ وکٹوں کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیند باز تھے۔ ۶۲؍سالہ اظہرالدین نے بتایا کہ’’سراج کی کارکردگی شاندار تھی۔ نلی گوشت بریانی اور پایا (جو ان کے پسندیدہ کھاناےہیں) کی بدولت ان کا جسم، خاص طور پر ان کی ٹانگیں، مضبوط ہو گئی ہیں۔ انہوں نے پوری سیریز میں بہت جوش اور توانائی کا مظاہرہ کیا۔ پوری سیریز میں ان میں ہندوستان کیلئے عمدہ کارکردگی دکھانے کی بھوک تھی۔ ان کی آخری گیند جس پر انہوں نے انگلینڈ کے گس ایٹکنسن کو یارکر سے کلین بولڈ کر کے ہندوستان کو اوول میں پانچواں ٹیسٹ ۶؍ رنوں سے جیتنے اور سیریز ۲۔۲؍سے برابر کرنے میں مدد کی، ۱۴۳؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پھینکی گئی تھی، سراج کی فٹنس اور طاقت کو ایک عظیم خراج تحسین ہے جس نے انہیں ایک سپر اسٹار بنا دیا ہے۔‘‘
محمد اظہرالدین نے مزید کہا کہ’’ اوول میں وہ اسپیل ناقابل یقین تھا۔ انہوں نے جسپریت بمراہ کی غیر موجودگی میں قابل تعریف ذمہ داری سنبھالی۔ انہوں نے پوری شدت کیساتھ انگلینڈ کے بلے بازوں پر حملہ کیا۔ وہ واضح طور پر ہندوستانی کھیل کے نئے سپر اسٹار ہیں۔‘‘محمدسراج کی بریانی سے محبت سب کو معلوم ہے، تاہم اپنی فٹنس کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے وہ فی الحال شاذ و نادر ہی اس کا لطف اٹھاتے ہیں۔ اور یہی وہ فٹنس ہے جس پر اظہرالدین چاہتے ہیں کہ سراج مکمل طور پر توجہ دیں۔ اظہر الدین نے کہا’’آگے بڑھتے رہو محمد سراج ۔اپنی فٹنس کے تعلق سے غفلت نہ برتنا۔‘‘
محمد اظہر الدین نے ہندوستان کیلئے۹۹؍ ٹیسٹ کھیلتے ہوئے ۴۵ء۰۳؍ کے اوسط سے ۲۲؍ سنچریوں کی مدد سے ۶۲۱۵؍رن بنائے ہیں۔ اس اسٹائلش بلے باز نے ٹیم انڈیا کے موجودہ کپتان شبھ من گل کی قیادت میں ہندوستانی بیٹنگ اسکواڈ کی بھی تعریف کی۔انہوںنے کہا ’’انگلینڈ دورے کے آغاز پر، بہت سے لوگ نئے کپتان گل کے بارے میں فکر مند تھے، لیکن آخر میں اس نوجوان ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بلے بازوں نے بہت اچھا کام کیا، شبھ من گل، کے ایل راہل اور جڈیجا نے۔ گل نے کپتان کے طور پر اپنے دور کا آغاز ایک اعلیٰ سطح پر کیا ہے لیکن یہ ان کے لئے تجربہ حاصل کرنے والا دورہ تھا۔‘‘
آخر میں اظہر الدین نے بمراہ کے’ ورک لوڈ مینجمنٹ ‘پر اپنی رائے دی۔ یاد رہے کہ بمراہ نے ۵؍ میں سے صرف ۳؍ ٹیسٹ کھیلے تھے۔ اوول میں سنسنی خیز جیت سے غیر حاضر رہے، جو بی سی سی آئی کی طرف سے ان کے ورک لوڈ کو سنبھالنے کیلئے عمل کا حصہ تھا کیونکہ وہ تینوں فارمیٹ میں کھیلتے ہیں۔ تاہم اظہر نے محسوس کیا کہ’’ ہر کھلاڑی کو اس وقت دستیاب ہونا چاہیے جب ملک کو اس کی ضرورت ہو۔ اگر کوئی چوٹ کا مسئلہ ہے تو بورڈ اور کھلاڑی کو فیصلہ کرنا ہوگا۔ تاہم مجھے لگتا ہے کہ ایک بار جب آپ ٹیم میں ہوتے ہیں تو آپ اپنے میچوں کا انتخاب نہیں کر سکتے۔ ورک لوڈ ہے، لیکن اس سطح پر آپ کو اسے سنبھالنا ہوگا۔ آپ ملک کیلئے کھیل رہے ہیں۔ حالانکہ محمد سراج نے پرسدھ کرشنا اور آکاش دیپ کے ساتھ موقع کا فائدہ اٹھایا اور ہم خوش قسمت تھے کہ ہم بمراہ کے بغیر جیت سکے لیکن کیا ہوگا اگر ہندوستان کو کسی خاص صورتحال میں بمراہ کی بری طرح ضرورت ہو؟