ایف آئی ایف پرو نے آئی ایس ایل میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں سے معاہدہ کی منسوخی کو غیر قانونی قراردیا۔
EPAPER
Updated: August 21, 2025, 1:28 PM IST | Agency | New Delhi
ایف آئی ایف پرو نے آئی ایس ایل میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں سے معاہدہ کی منسوخی کو غیر قانونی قراردیا۔
انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل) میں جاری کچھ مسائل نے فٹ بال کھلاڑیوں کی عالمی نمائندہ تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف پروفیشنل فٹ بالرس (ایف آئی ایف پرو)کی توجہ مبذول کی ہے۔ ایف آئی ایف پرو نے آئی ایس ایل کے انعقاد سے متعلق غیر یقینی صورتحال پرتشویش کا اظہار کیا ہے ۔ تنظیم نے لیگ کھیلنے والے کھلاڑیوں کے معاہدے منسوخ کرنے کو نامناسب قرار دیا ہے۔
ایف آئی ایف پرو نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ’’آئی ایس ایل ۲۶-۲۰۲۵ء سےمتعلق غیر یقینی صورتحال کے نتیجے میں جو لیگ کی ۲؍ آرگنائزیشنز کے درمیان تنازع کی وجہ سے سامنے آئی ہے، کھلاڑیوں کیلئے مسائل پیدا ہوگئے ہیں ۔ اس سے نہ صرف ان کا کریئر متاثر ہوسکتا ہے بلکہ ان کی گزربسر اور آمدنی کیلئے مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ ‘‘
آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) اور فٹ بال اسپورٹس ڈیولپمنٹ لمیٹڈ (ایف ایس ڈی ا یل ) کے درمیان معاہدہ (ماسٹر رائٹس ایگریمنٹ) دسمبر میں ختم ہونے والا ہے جس سے آئی ایس ایل کے انعقادپرخطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں ۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے کئی کلبوں نے اپنے آپریشن روک دئیے ہیں اور کھلاڑیوں کی تنخواہیں بھی معطل کردی ہیں۔ ایف آئی ایف پرو نے ان اقدامات کو غیر قانونی اورکھلاڑیوں کے حقوق کی راست خلاف ورزی قراردیا ہے۔
ایف آئی ایف پرو کے بیان کے مطابق ’’کھلاڑیوں کو ان کی ملازمت کے معاہدوں کی یکطرفہ اور غیر قانونی معطلی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اس پر انہیں کوئی نوٹس بھی نہیں دیاگیا ہے۔ یہ کارروائیاں کھلاڑیوں کے لیبر حقوق کی راست خلاف ورزی کے مترادف ہیں اور کھلاڑیوں کیلئے مسائل کا باعث ہیں۔ ‘‘
ایف آئی ایف پرو نے یہ بھی بتایا کہ فٹ بال پلیئرز ایسوسی ایشن آف انڈیا(ایف پی اے آئی)کے ساتھ ساتھ ہم آئی ایس ایل کے کھلاڑیو ں سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔ معاملے کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہوئے یہ معاملہ فیفا اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن دونوں کے نوٹس میں لایا گیا ہے۔ ‘‘ایف آئی ایف پرو نے تنازع کے تمام فریقوں سےایف پی آئی کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا۔ ایف آئی ایف نے فوری طور پر دو مطالبات کیے ہیں : پہلا، انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل) کے سیزن کے شیڈول کا اعلان کر کے معاملہ واضح کیاجائے، دوسرا، اس بات کو یقینی بنایاجائےکہ کلبوں نے کھلاڑیوں کے ساتھ جو معاہدے کئے ہیں ان کی پاسداری کی جائے۔