ہندوستان کی خاتون مکے بازوں نے عالمی باکسنگ چمپئن شپ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنے اپنے زمرے میں خطاب جیت لیا۔
EPAPER
Updated: September 15, 2025, 1:06 PM IST | Agency | Liverpool
ہندوستان کی خاتون مکے بازوں نے عالمی باکسنگ چمپئن شپ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنے اپنے زمرے میں خطاب جیت لیا۔
ہندوستانی مکے باز جیسمین لیمبوریا (۵۷؍کلوگرام) اور میناکشی ہڈا (۴۸؍کلوگرام) نے تاریخ رقم کرتے ہوئے عالمی باکسنگ چمپئن شپ کے سخت مقابلوں میں اپنے اپنے زمروں میں خطاب جیت لئے۔
جیسمین نے فیدر ویٹ کیٹیگری کے فائنل میں پیرس اولمپکس کی سلور میڈلسٹ پولینڈ کی جولیا جیریمیٹا کو چار ایک کے فرق سے شکست دے کر اپنے زمرے میں عالمی چمپئن بن گئیں۔ ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی دکھانے والی جیسمین نے سنیچر کی دیر رات یہ فتح حاصل کی۔ دوسری جانب میناکشی نے اتوار کو جیسمین کی کامیابی کو دہراتے ہوئے پیرس اولمپکس کی کانسے کا تمغہ جیتنے والی قزاخستان کی نازیم کائزیب کو ۴۸؍ کلوگرام کیٹیگری کے فائنل میں اسی فرق سے شکست دی۔ وہیںغیر اولمپک وزن کی کیٹیگر میں نپور شیرون (۸۰+ کلوگرام) اور پوجا رانی (۸۰؍ کلوگرام) کو بالترتیب چاندی اور کانسے کے تمغوں پر اکتفا کرنا پڑا۔
عالمی چمپئن کی فہرست میں شامل اس جیت کے ساتھ، جیسمین اور میناکشی ان ہندوستانی مکے بازوںکی فہرست میں شامل ہو گئی ہیں جو عالمی چمپئن بن چکی ہیں۔ ان سے پہلے ۶؍بار کی چمپئن ایم سی میری کوم (۲۰۰۲ء، ۲۰۰۵ء، ۲۰۰۶ء، ۲۰۰۸ء، ۲۰۱۰ءاور ۲۰۱۸ء)، ۲؍ بار کی فاتح نکہت زرین (۲۰۲۲ءاور ۲۰۲۳ء)، سریتا دیوی (۲۰۰۶ء)، جینی آر ایل (۲۰۰۶ء)، لیکھا کے سی (۲۰۰۶ء)، نیتو گنگھاس (۲۰۲۳ء)، لولینا بورگوہین (۲۰۲۳ء) اور سویٹی بورا (۲۰۲۳ء) یہ خطاب جیت چکی ہیں۔
تیسری بار عالمی چمپئن شپ میں حصہ لینے والی ۲۴؍سالہ جیسمین نے پورے مقابلے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ شروع میں دونوں باکسرز ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کر رہی تھیں لیکن ریفری کے کہنے پر جیریمیٹا نے پہلا وار کیا۔ اولمپک فائنل میں لین یو-ٹنگ سے ہارنے والی پولینڈ کی یہ باکسر تیز اور درست تھی اور دفاعی حکمت عملی استعمال کرتے ہوئے تیزی سے اندر باہر ہو رہی تھیں۔ انہوں نے پہلا راؤنڈ ۲۔۳؍سے جیت لیا۔لیکن دوسرے راؤنڈ میں ہندوستانی مکے باز نے زبردست واپسی کی۔ جیسمین نے مقابلے پر قابو پایا اور حملہ اور دفاع کے درمیان شاندار توازن قائم کیا جس سے تمام جج ان کے حق میں ہو گئے۔
جب میڈل کی تقریب میں پورے اسٹیڈیم میں ہندوستان کا قومی ترانہ بج رہا تھا، تو ان کی آنکھوں میں چمک تھی۔
ایک اور فائنل میں نپور کو پولینڈ کی تکنیکی طور پر ماہر اگاتا کاجماسزکا سے ۲۔۳؍کے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد انہیں چاندی کا تمغہ ملا۔ نپور اپنے لمبے قد کے باوجود مقابلے میں خود کو حاوی نہ کر سکیں۔ انہوں نے شاندار آغاز کیا اور مکے مارنے کا سلسلہ شروع کیا، لیکن کاجماسزکا نے مسلسل جارحانہ انداز میں جواب دیا اور ایسے حملے کئے کہ ہندوستانی کھلاڑی تھک گئیں۔ جیسے جیسے مقابلہ آگے بڑھا نپور ہچکچانے لگیں جبکہ پولینڈ کی کھلاڑی مسلسل حملہ کرتی رہیں۔ فیصلہ کن لمحہ آخری راؤنڈ میں آیا جب اگاتا نے ایک زبردست اپر کٹ لگایا جو مقابلہ ۲۔۳؍سے اپنے حق میں کرنے اور اپنا پہلا عالمی خطاب یقینی بنانے کے لئے کافی تھا۔
اس سے قبل سیمی فائنل میں پوجا کو مقامی کھلاڑی ایملی ایسکیتھ کے ہاتھوں چار ایک کے تقسیم شدہ فیصلے سے شکست کے بعد کانسے کے تمغے پر اکتفا کرنا پڑا تھا۔ پوجا نے پہلےراؤنڈ کے بعد اپنے محتاط کھیل سے برتری حاصل کر لی تھی، لیکن ایسکیتھ نے تیزی سے اپنی حکمت عملی بدلی اور ۳۴؍سالہ پوجا کو سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔