• Fri, 21 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہاردک اور بمراہ جنوبی افریقہ کیخلاف یکروزہ سیریز نہیں کھیلیںگے

Updated: November 21, 2025, 11:01 AM IST | Agency | Guwahati

مہمان ٹیم کے خلاف ۳؍ میچوں کی ون ڈے سیریز ۳۰؍ نومبر سے کھیلی جائے گی، پانڈیا پوری طرح سے فٹ نہیں ہیں، شبھ من گل کو بھی فٹنس ثابت کرنی ہوگی

Fans will not be able to see Hardik Pandya (right) and Jasprit Bumrah playing in the ODI series. Photo: INN
شائقین ہاردک پانڈیا(دائیں)اور جسپریت بمراہ کو یکروزہ سیریز میں کھیلتے ہوئے نہیں دیکھ سکیںگے۔ تصویر:آئی این این
ران کی چوٹ سے صحتیاب ہو رہے آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کے ۳۰؍نومبر سے جنوبی افریقہ کے خلاف ہونے والی ون ڈے سیریز میں کھیلنے کا امکان نہیں ہے۔ امید ہے کہ وہ فی الحال ٹی۔۲۰؍فارمیٹ پر ہی توجہ مرکوز رکھیں گے۔ اس کے علاوہ، اہم تیز گیند بازوں کے ورک لوڈ کے انتظام کو مدنظر رکھتے ہوئے، تیز گیند باز جسپریت بمراہ کو بھی ۳؍ میچوں کی سیریز سے آرام دئیے جانے کا امکان ہے کیونکہ اس کا ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ کی تیاری میں کوئی خاص کردار نہیں ہے۔ 
ہاردک کو ستمبر میں دبئی میں ایشیا کپ ٹی۔۲۰؍کے دوران ران میں چوٹ لگی تھی اور وہ پاکستان کے خلاف فائنل میں بھی نہیں کھیل پائے تھے۔ بی سی سی آئی کے ذرائع کے مطابق ہاردک اس وقت اپنی تکلیف سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ وہ سینٹر آف ایکسیلینس میں اپنی ’ریٹرن ٹو پلے‘ (کھیل میں واپسی) کی ٹریننگ کر رہے ہیں۔ فی الحال ران کی چوٹ سے واپسی کے بعد انہیں آہستہ آہستہ اپنا ورک لوڈ بڑھانے کی ضرورت ہے اور براہ راست ۵۰؍اوور کے میچ کھیلنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ 
بی سی سی آئی کی میڈیکل ٹیم اور ہاردک ٹی۔۲۰؍بین الاقوامی میچوں پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ہاردک پہلے سید مشتاق علی ٹرافی میں بڑودہ کے لئے اپنی میچ فٹنس ثابت کریں گے اور اس کے بعد ممبئی انڈینس کے یہ کپتان جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی۔۲۰؍سیریز میں کھیلیں گے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف بھی ۳؍ ون ڈے میچ ہونے ہیں لیکن ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ تک ۵۰؍ اوور کی کرکٹ کی اہمیت محدود ہے۔ اگلے سال آئی پی ایل کے بعد سینئر کھلاڑیوں کی توجہ ۲۰۲۷ءکے ون ڈے ورلڈ کپ سائیکل پر مرکوز ہوگی۔
 کپتان گِل فٹنس ثابت کریں گے
دریں اثناءجنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل ہندوستانی کپتان شبھ من گِل کی دستیابی کے بارے میں غیر یقینی صورتحال گہری ہوتی جا رہی ہے۔ اگرچہ گِل ٹیم کے ساتھ گوہاٹی پہنچ چکے ہیں لیکن ان کی گردن کی چوٹ مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوئی ہے اور سنیچر سے شروع ہونے والے مقابلے میں ان کے کھیلنے کا امکان ابھی بھی بہت کم سمجھا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ٹیم کے گوہاٹی پہنچنے کے بعد یہ واضح ہوا کہ گِل پریکٹس سیشن میں جمعرات اور جمعہ کو فٹنس ٹیسٹ دیں گے اور اپنی دستیابی ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔ٹیم ذرائع کے مطابق۲۶؍سالہ گِل کی گردن کے نچلے حصے میں درد اب بھی موجود ہے۔ درد پہلے سے کم ہوا ہے لیکن وہ مکمل طور پر میچ فٹ نہیں ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ کی ۵؍دن کی جسمانی اور ذہنی ضرورت کے سبب ٹیم مینجمنٹ یہ خطرہ مول نہیں لینا چاہتا کہ چوٹ بڑھ کر طویل وقفہ بن جائے۔ سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ کو سرفراز خان، کرون نائر اور ابھیمنیو ایشورن کی تکنیک پر بھروسہ تو ہے لیکن دباؤ میں ان کی کارکردگی پر شک ہے۔ ٹیم کا ماننا ہے کہ  ان  کھلاڑیوں میں سے کسی کو لانا نوجوان بلے بازوں سائی سدرشن اور دیودت پڈیکل کے تئیں عدم اعتماد کا اشارہ ہوگا، بھلے ہی دونوں بائیں ہاتھ کے ہوں۔
  کپتان گِل پریکٹس سیشنز میں بھی ٹریننگ کرتے ہیں۔ ایسے میں یہ مانا جا رہا ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں کم از کم بیٹنگ کرنے کے لائق فٹنس ثابت کرنا چاہیں گے۔ اس کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ایک نئے کپتان کے طور پر وہ ٹیم میں اپنی پکڑ مضبوط کر رہے ہیں اور اس ابتدائی مرحلے میں کوئی ٹیسٹ چھوڑنا ان کے لئے صحیح پیغام نہیں ہوگا۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ گِل کو مکمل طور پر فٹ ہونے میں کم از کم ۱۰؍دن لگیں گے۔ ایسے میں اگر وہ دوسرا ٹیسٹ کھیلتے ہیں تو سلیکٹرز کو انہیں ۳۰؍نومبر سے رانچی میں شروع ہونے والی ون ڈے سیریز سے آرام دینا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK