• Mon, 15 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کسی عہدے پر فائز رہنا ہی ہندوستانی ٹینس کی مدد کا واحد طریقہ نہیں ہے: ثانیہ

Updated: September 15, 2025, 8:28 PM IST | Dubai

ثانیہ مرزا نے ٹینس میں تنخواہ کی برابری سے لے کر سوئزرلینڈ کے خلاف ہندوستان کی ڈیوس کپ جیت تک مختلف مسائل پر بات چیت کی جبکہ۱۶؍سالہ مایا راجیشورن ریوتی کی خصوصی صلاحیت کے بارے میں بھی بات کی۔

Sania Mirza.Photo:INN
ثانیہ مرزا۔ تصویر:آئی این این

نیشنل اسپورٹس ایڈمنسٹریشن ایکٹ لازمی قرار دیتا ہے کہ ملک میں ہر اسپورٹس فیڈریشن کی۱۵؍ رکنی ایگزیکٹیو کمیٹی میں۴؍ خواتین کا ہونا ضروری ہے لیکن مشہور کھلاڑی ثانیہ مرزا کا خیال ہے کہ نوجوان ٹیلنٹ کو تیار کرنے میں ان کا کردار آل انڈیا ٹینس اسوسی ایشن (اے آئی ٹی اے)میں عہدے سے کہیں زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:کیا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے پر آئی سی سی ہندوستان کو سزا دے گا؟

کھیلوں میں ہندوستانی خواتین کے لئے ایک ٹریل بلیزر، ثانیہ نے اپنی دبئی کی رہائش گاہ سے پی ٹی آئی سے ٹینس میں تنخواہ کی برابری سے لے کر سوئزرلینڈ کے خلاف ہندوستان کی ڈیوس کپ جیت تک مختلف مسائل پر بات چیت کی جبکہ۱۶؍سالہ مایا راجیشورن ریوتی کی  خصوصی صلاحیت کے بارے میں بھی بات کی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مستقبل قریب میں کھیلوں کی انتظامیہ میں نظر آ سکتی ہیں، ثانیہ نے اس میں زیادہ دلچسپی نہیں دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ میں  نہیں جانتی کہ کیا اس طاقتور عہدے پر رہنا ہی مدد کرنے کا واحد طریقہ ہے۔ دیانتداری  سے، یہ میرا جواب ہے۔ اگر مجھے موقع ملتا ہے، کیا میں یہ کر سکوں گی، کیا میں اس عہدے پر رہ کر مزید تعاون کر سکوں گی تو میں یہ کرنا پسند کروں گت لیکن کیا میں اس کا ارادہ کر رہت  ہوں تو میرا جواب نہیں ہےکیونکہ یہ میرا مقصد نہیں ہے۔ 
ثانیہ کے لیے، ہندوستانی ٹینس کی اگلی نسل کی سطح کو بلند کرنے کیلئے کسی بھی عہدے پر فائز ہونا ضروری نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’میرا مقصد نوجوان نسل کے زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں اور خاص طور پر نوجوان لڑکیوں کی مدد کرنا ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ ان کے پاس بہت سے رول ماڈل نہیں ہیں جن سے وہ تحریک لے سکیں۔‘‘ ثانیہ نے کہا کہ ’’میں اپنے تجربات شیئر کرنا چاہتی ہوں  اور اگر مجھے اس کے لیے کسی طریقہ کار میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے اور یہ مجھے صرف فون پر بات چیت کرنے یا کورٹ  میں اپنی  مدد کرنے یا کسی اور طرح کے کام کرنے سے زیادہ مواقع فراہم کرتا ہے تو مجھے ایسا کرنے میں خوشی ہوگی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ میری توجہ اس طرف نہیں ہے۔ یہ میرا مقصد نہیں ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ثانیہ کے بعدہندوستان میں خواتین کے ٹینس میں ابھرتا ہوا ٹیلنٹ کون ہے تو انہوں نے مایا راجیشورن ریوتی کا نام لیا۔ مایا اسپین کی رافیل ندال اکیڈمی میں ٹریننگ کر رہی ہے۔ ثانیہ نے کہاکہ  `مایا میں بہت ٹیلنٹ ہے۔ میرے بعد کون آئے گا، یہ وہ سوال ہے جس سے ہم گزشتہ۲۵؍ سال سے نبرد آزما ہیں۔ انہوں نے کہاکہ  لہٰذا یہ اچھی بات ہے کہ۱۵۔۱۶؍ سال کے نوجوان کھلاڑی کو آگے بڑھتے ہوئے اور اپنی عمر کے گروپ سے اوپر کیٹیگریز میں اپنی گرفت کو برقرار رکھتے ہوئے دیکھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK